خالدہ غوث
خالدہ غوث بین الاقوامی تعلقات اور انسانی حقوق کے حوالے سے ایک پاکستانی سکالر ہیں جنہیں اپنے ملک سے انسانی حقوق میں پہلی پی ایچ ڈی سے نوازا گیا۔ وہ کراچی میں قائم بین الاقوامی شہرت کے پاکستانی تحقیقی ادارے سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔
خالدہ غوث | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | کراچی، پاکستان |
رہائش | کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کراچی |
ڈاکٹری مشیر | خالد اسحاق |
پیشہ | کارکن انسانی حقوق |
وجہ شہرت | انسانی حقوق، جنسی مسائل |
درستی - ترمیم |
خالدہ غوث نے جامعہ کراچی سے تعلیم حاصل کی اور بین الاقوامی تعلقات میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ انھوں نے اپنی پی ایچ ڈی جیورسٹ خالد ایم اسحاق کی نگرانی میں انسانی حقوق کی ادارہ جاتی بنانے پر یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے خاص حوالے سے مکمل کی۔
سینئر پروفیسرز میں سے ایک ہونے کے ناطے ڈاکٹر خالدہ غوث نے ستمبر 2003ء سے ستمبر 2006ء تک کراچی یونیورسٹی میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی چیئرپرسن کی حیثیت سے اپنی پہلی مدت مکمل کی اور اب وہ یونیورسٹی سے طویل رخصت پر ہیں۔ وہ جامعہ کراچی میں سنٹر آف ایکسی لینس فار ویمن اسٹڈیز کی ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں۔ وہ کالج آف لبرل آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کی اعزازی ڈائریکٹر اور پاکستانی سینٹر فار ڈیموکریسی اسٹڈیز کی اعزازی ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ڈاکٹر خالدہ غوث بیس سال سے زائد عرصے سے انسانی حقوق اور خارجہ پالیسی کے تجزیہ کی تعلیم دے رہی ہیں اور اس پر وسیع پیمانے پر لکھنے والوں میں انھیں احترام کا درجہ حاصل ہے۔ ان۔کے لکھے مضامین ایک کتاب کی شکل میں ان کے سامنے ہیں اور وہ اس تحقیق کے متعلقہ امور پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ پالیسی سازی میں بھی شامل رہی ہیں۔ وہ کئی پیشہ ورانہ تنطیموں اور اداروں کی رکن ہیں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے تشکیل دی گئی مانیٹرنگ کمیٹی میں سندھ حکومت کی نامزد رکن ہیں۔ وہ ممتاز انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں بھی پڑھاتی ہیں اور اندرون اور بیرون ملک کئی معروف اداروں میں لیکچر دیتی ہیں۔ انسانی حقوق، مشرق بعید اور پاکستان کی خارجہ پالیسی ان کی دلچسپی کے شعبے ہیں۔ 2006ء میں خالدہ غوث ان 18 نمایاں لوگوں میں سے ایک تھیں جنھوں نے صدر پرویز مشرف کو ایک کھلا خط بھیجا تھا جس میں ان سے صدر یا چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ [1] ڈاکٹر غوث نے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی شہرت یافتہ جرائد میں لکھا ہے، کئی کتابوں میں ان کے مضامین شامل ہیں اور انھوں نے قابل۔فخر انداز میں کئی تحقیقی منصوبے مکمل کیے ہیں۔ اور بہت سے قومی اور بین الاقوامی سیمینارز اور کانفرنسوں میں شرکت کی انھیں یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ کئی امریکی یونیورسٹیوں میں بطور مہمان مقرر اور ملک کے مختلف اسٹاف کالجوں میں لیکچرز دیے۔ وہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کی مندوب رہ چکی ہیں اور انھیں یورپی یونین نے برسلز میں ایک تقریر کے لیے مدعو کیا تھا۔ ڈاکٹر خالدہ پاک بھارت بیک چینل ڈپلومیسی میں گہرائی سے شامل ہیں اور اس حوالے سے بھارت-پاکستان نیمرانا اقدام فورم کی ایک فعال رکن ہیں۔ [2] ان کی کئی اہم تجاویز پر پاک بھارت حکومتوں نے غور کیا۔ وہ " اسلام میں خواتین کے حقوق" پر ایک کتاب کی مصنفہ ہیں اور 'پاکستان کی خارجہ پالیسی: مسائل اور امکانات' کی شریک مدیر ہیں۔ دیگر قابل ذکر عہدوں میں شامل ہیں ان میں:
- منیجنگ ڈائریکٹر، سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر، کراچی۔
- پروفیسر اور سابق چیئرمین، شعبہ بین الاقوامی تعلقات، جامعہ کراچی۔
- سابق ڈائریکٹر ، سینٹر آف ایکسی لینس فار ویمن اسٹڈیز، جامعہ کراچی۔
- سابق ایڈیٹر، جرنل آف ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز، جامعہ کراچی۔
- اعزازی ڈائریکٹر، کالج آف لبرل آرٹس اینڈ سوشل سائنسز۔
- اعزازی ڈائریکٹر، پاکستان سینٹر فار ڈیموکریسی اسٹڈیز۔
اعزازات اور رفاقتیں
ترمیم- لیما ، پیرو ، 1988ء میں ورلڈ یونیورسٹی سروس کی جنرل اسمبلی میں مندوب۔
- ریوچی ساساکاوا ینگ فیلوشپ ، جولائی 1992ء۔
- بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق پر سالزبرگ سیمینار ، 12-24 جولائی 1992ء، سالزبرگ ، آسٹریا میں شرکت کی۔
- جنوبی ایشیا میں تنازعات کے حل کے تناؤ پر انٹرنیشنل وزیٹر پروگرام کے تحت امریکا کا دورہ کیا۔ 10 اکتوبر - 8 نومبر 1992ء۔
- اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کے 50ویں اور 51ویں اجلاس میں، 20-27 فروری 1994ء اور فروری 1995ء، جنیوا میں انٹرنیشنل ورلڈ یونیورسٹی سروس ڈیلیگیشن میں ایشیا پیسیفک ریجن کی نمائندگی کی۔
- ہینری ایل سٹیمسن سینٹر، واشنگٹن ڈی سی میں ایشیا فیلو 1 جون - 30 جولائی 1999ء۔
کتابیں
ترمیم- غوث، خالدہ، 2006ء جنوبی ایشیا میں خواتین اور بچوں کی سمگلنگ اور پاکستان کے اندر ، نیویارک: وکلا برائے انسانی حقوق اور قانونی امداد۔
- غوث، خالدہ، 2002ء خواتین ہوم بیسڈ ورکرز: دی سائلنٹ ورک فورس، کراچی: سینٹر آف ایکسی لینس فار ویمن اسٹڈیز، جامعہ کراچی۔
- احمد، ایم اور غوث کے، (ایڈ)، 1999ء پاکستان: امکانات اور تناظر ، کراچی: رائل بک کمپنی
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "The Nation, news item"۔ 21 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2006
- ↑ "News Item"۔ 27 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2007