خدیجہ بنت احمد یا خدیجہ نہروانیہ (وفات: اپریل 1175ء – بغداد) محدثہ تھیں۔ بغداد میں بارہویں صدی عیسوی میں بزرگ خواتین محدث شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔[1] محدثہ خدیجہ کی شانِ جلالت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ شیخ حنابلہ مؤفق الدین ابن قدامہ المقدسی حنبلی بھی حدیث کی روایت محدثہ خدیجہ سے کیا کرتے تھے۔

خدیجہ نہروانیہ
پیدائشخدیجہ بنت احمد
وفاتماہِ رمضان 570ھ/ اپریل 1175ء

بغداد، خلافت عباسیہ، موجودہ عراق
عہدخلافت عباسیہ
پیشہعلم حدیث
مذہباسلام
فرقہاہل سنت
شعبۂ عملعلم حدیث

نام و نسب

ترمیم

محدثہ کا پیدائشی نام خدیجہ تھا۔ لقب فخر النساء تھا۔ والد احمد بن حسن بن عبد الکریم تھے۔[2][3][4] صاحبِ شذرات الذھب ابن العماد الحنبلی نے والد کا نام احمد بن حسین النہروانی بن عبد الکریم لکھا ہے۔[1]

سوانح

ترمیم

محدثہ خدیجہ کی ابتدائی زندگی سے متعلق کچھ معلومات میسر نہیں ہوسکیں، البتہ وہ بغداد کی بزرگ خواتین محدث شخصیات میں شمار کی جاتی تھیں۔ تمام عمر قیام بغداد میں رہا اور اِس نسبت سے بغدادیہ بھی کہلاتی ہیں۔علامہ ذہبی نے آپ کو الصالحۃ المعمرۃ یعنی صالحہ بزرگ ترین خاتون لکھا ہے۔ ابن العماد نے بھی آپ کو صالحہ لکھا ہے۔[1] اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ محدثہ خدیجہ نے ضعیف العمری میں بغداد میں رمضان 570ھ/ اپریل 1175ء میں وفات پائی۔[4][5] مؤرخ مصر ابن تغری بردی (متوفی 874ھ/1470ء) نے وفات رمضان 571ھ/ مارچ 1176ء لکھی ہے[6] جو درست نہیں، کیونکہ کثیر مؤرخین نے وفات رمضان 570ھ کو ہی تسلیم کیا ہے۔

روایت حدیث

ترمیم

محدثہ خدیجہ نے ابی عبد اللہ النَّعالی سے حدیث روایت کی ہے۔[1][3][4]

تلامذہ

ترمیم

اِن محدثین نے محدثہ خدیجہ سے حدیث روایت کی ہے:

  • علی بن رَوح بن احمد بن الحسن بن عبد الکریم   (یہ محدثہ خدیجہ کے بھتیجے تھے)
  • شیخ حنابلہ مؤفق الدین ابو محمد بن احمد بن احمد بن محمد ابن قدامہ المقدسی الحنبلی (متوفی 620ھ/ 1223ء)
  • شیخ عماد المقدسی
  • نَصر بن عبد الرَّزَّاق  
  • ابن راجح

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ابن العماد الحنبلی: شذرات الذھب فی اخبار من ذھب، جلد 7، صفحہ 391۔ مطبوعہ دارابن کثیر، دمشق، شام، 1406ھ/ 1986ء
  2. علامہ ذہبی: العبر فی خبر من غبر، جلد 3، صفحہ 59، تذکرہ وفیات تحت سنۃ 570ھ۔ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1405ھ/ 1985ء۔
  3. ^ ا ب علامہ ذہبی: سیراعلام النبلاء، جلد 20، صفحہ 551، رقم الترجمہ 352۔ مطبوعہ مؤسسۃ الرسالہ، بیروت، لبنان، 1405ھ/ 1985ء۔
  4. ^ ا ب پ علامہ ذہبی: تاریخ اسلام و وفیات المشاہیر والاعلام، جلد 12، صفحہ 440۔ مطبوعہ دار الغرب الاسلامی، بیروت، لبنان، 1424ھ/ 2004ء۔
  5. علامہ ذہبی: العبر فی خبر من غبر، جلد 3، صفحہ 59، تذکرہ وفیات تحت سنۃ 570ھ۔ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1405ھ/ 1985ء
  6. ابن تغری بردی: النجوم الزاھرۃ فی ملوک مصر والقاھرۃ، جلد 6، صفحہ 69، تذکرۃ الوفیات من سنۃ 571ھ۔ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1413ھ/ 1992ء۔