خلف بن ہشام
خلف بن ہشام یہ صرف خلف کے نام سے پہچانے جاتے ہیں پورا نام خلف بن ہشام بن ثعلب ابو محمد البزار البغدادی ولادت 150ھ (وفات 229ھ) کوفی۔ یہ قراء عشرہ میں شامل ہیں آپ نے سلیم بن عیسیٰ الزیات سے استفادہ کیا تھا۔ اسحاق الوراق اور ادریس بن عبدالکریم ان کے راوی ہیں۔ ان کی وفات بغداد میں ہوئی۔[1]
محدث | |
---|---|
خلف بن ہشام | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 844ء |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | کوفہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
نمایاں شاگرد | ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی ، ابویعلیٰ موصلی ، ابو قاسم بغوی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمخلف بن ہشام خلف بن ہشام بن ثلب بن خلف بن ثلاب بن ہشام بن ثعلب بن داؤد بن مقاسم بن غالب الاسدی البغدادی البزار ہے اور ان کی کنیت ابو محمد ہے وہ سنہ 150 ہجری میں پیدا ہوئے۔ .[2]
روایت حدیث
ترمیماحمد بن یزید حلوانی، سلمہ بن عاصم، محمد بن جہم سمری، احمد بن ابی خیثمہ، محمد بن یحییٰ کساعی، احمد بن ابراہیم الوراق، ادریس حداد اور دیگر۔ ان سے روایت ہے: مسلم نے اپنی صحیح میں، ابوداؤد نے اپنی سنن میں، ابو زرعہ رازی، ابو حاتم رازی، موسیٰ بن ہارون، ابو یعلی موصلی، ابو قاسم بغوی، محمد بن ابراہیم بن ابان۔ السراج، اس کا بیٹا محمد بن خلف، اور بہت سے دوسرے۔ [3]
جراح اور تعدیل
ترمیمامام یحییٰ بن معین، امام نسائی وغیرہ نے کہا: ثقہ ہے ۔ دارقطنی نے کہا: وہ نیک عبادت گزار ، ثقہ تھے۔حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حجر عسقلانی نے ثقہ ہے۔
وفات
ترمیمآپ نے 239ھ میں کوفہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ النشر فی القراءات العشر ،مؤلف :شمس الدين ابو الخير ابن الجزری
- ↑ الخطيب البغدادي۔ تاريخ بغداد۔ دار الكتب العلمية۔ ج الثامن۔ ص 322
- ↑ سیر اعلام النبلاء ، حافظ شمس الدین ذہبی