خنیس بن حذافہ غزوہ بدر ، اصحاب صفہ کے مہاجر صحابہ میں شمار کیے جاتے ہیں۔ یہ ام المؤمنین حضرت حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کے پہلے خاوند ہیں۔

خنیس بن حذافہ
معلومات شخصیت
مقام پیدائش حجاز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 624ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ حفصہ بنت عمر   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں غزوۂ بدر ،  غزوہ احد   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام و نسب

ترمیم

پورا نسب اس طرح ہے خنیس بن حذافہ بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم بن عمرو بن ہصیص بن کعب بن لوئی قرشی یہ ان اصحاب رسول میں شمار ہوتے ہیں کہ ابھی رسول اللہ دارارقم میں بھی نہیں گئے تھے اور یہ مسلمان ہوئے[1]، ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا پہلے انھی کی زوجیت میں تھیں، ان کے انتقال کے بعد ام المومنین کے زمرہ میں شامل ہوئیں۔

خنیس نام، ابوحذیفہ کنیت ، پہلے حبشہ میں ہجرت کی، بعد میں مدینہ ہجرت کی۔ [2]

اسلام و ہجرت

ترمیم

محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ارقم کے گھر میں پناہ گزین ہونے سے پہلے آپ کے ہاتھ پر مشرف باسلام ہوئے اور ہجرت ثانیہ میں حبشہ گئے اور پھر وہاں سے مدینہ آئے اور ابو لبابہ کے مہمان ہوئے، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ان میں اور ابی عبس بن جبیر میں مواخاۃ کرا دی۔[3]

غزوات و شہادت

ترمیم

غزوہ بدر میں شریک ہوئے احد میں زخمی ہوئے،مدینہ منورہ آکر اس زخم سے وفات پائی، آنحضرت نے نماز جنازہ پڑھائی اور مشہور صحابی عثمان بن مظعون کے پہلو میں دفن کیے گئے،وفات کے وقت کوئی اولاد نہ تھی۔ ان کی وفات کے بعد بی بی حفصہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں۔ [4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الطبقات الكبرى ،ابن سعد
  2. حليۃ الأولياء وطبقات الأصفياء ،أبو نعيم الأصفہانی
  3. (ابن سعد،جزو3،ق1:286)
  4. مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان نعیمی جلد8صفحہ506نعیمی کتب خانہ گجرات
  5. اصحاب بدر،صفحہ 86،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور