دلاور خان (فلم)
اس مضمون کو ویکیپیڈیا کے دیگر مضامین سے مربوط کرنے کی مزید ضرورت ہے۔
|
دلاور خان (انگریزی: Dilawar Khan) پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ اس فلم كو 25 مارچ، 1988ء كو پاکستان میں ریلیز ہوئى۔ پاکستانی اس فلم کا کریکٹر ایکشن اور ڈراما فلموں کے بارے میں فلم کی تکمیل کی گئی تھی۔ یہ فلم باکس آفس میں آتے ہی فلاپ ہو گئی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر عابد شجاع تھے۔ پروڈیوسر میاں محمد عمر تھے۔ کہانی نسیم یاسین نے لکھی تھی اور موسیقی صابر علی نے دی تھی۔ اس فلم میں سلطان راہی، نیلی، غلام محی الدین، شاہد، نوشابہ اور آصف خان وغیرہ تھے۔ شروع میں اس فلم کا برطانوی راج کے دور کا منظر دکھایا گیا
دلاور خان | |
---|---|
پنچابی زبان | ਦਿਲਾਵਰ ਖਾਨ |
ہدایت کار | عابد شجاع غفور چوہدری |
پروڈیوسر | میاں محمد عمر سردار سلیم خان |
تحریر | نسیم یاسین |
ستارے | |
راوی | محمد اشرف خان |
موسیقی | صابر علی طافو |
سنیماگرافی | ایم حنیف بھٹی سلیم خان |
ایڈیٹر | ذوالفقار ببو |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | سرحد فلمز |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 2:45:30 دقیقہ |
ملک | پاکستان |
زبان | پنجابی |
بجٹ | روپیہ 7 ملین (US$66,000) |
باکس آفس | روپیہ 6 کروڑ (US$560,000) |
کردار
ترمیم- سلطان راہی جسے کہ (دلاور خان)
- نیلی جسے کہ (روبی)
- غلام محی الدین جسے کہ (اختر)
- نوشابہ جسے کہ (پنہ)
- شاہد جسے کہ (ھیرا)
- طالش جسے کہ (جسٹس صاحب)
- فردوس بیگم جسے کہ (جسٹس کا بیوی)
- نغمہ جسے کہ (صابرہ)
- حبیب جسے کہ (شیر خان)
- رنگیلا جسے کہ (شیدا)
- منیر ظریف جسے کہ (استاد)
- تانی جسے کہ (نگینہ بھائی)
- ثریا خان جسے کہ (ھیرا کی ماں)
- حیرت انگیز
- کلیم شاہ جسے کہ (کرنل مائیکل)
- آغا جعفر جسے کہ (میجر)
- قادر خان
- علی میاں
- جہانگیر مغل جسے کہ (راجو)
- عمران راہی
- جگی ملک جسے کہ (کھتری)
- نیلوفر
- عاصم بخاری جسے کہ (ایڈوکیٹ)
- میمونہ قاضی جسے کہ (ننھی اداکارہ منی)
- اقصی زیدی جسے کہ (ننھی اداکارہ گڈو)
- خالد ارمان جسے کہ (ننھا اداکار ٹیپو)
- الطاف خان جسے کہ (ھیرا کا والد)
- ابو شاہ جسے کہ (شاہ جی)
- بنیش جسے کہ (روکی)
- تنظیم حسن جسے کہ (جاوید)
- ادیب جسے کہ (جابر خان)
- آصف خان جسے کہ (مسٹر گولڈن)
ساؤنڈ ٹریک
ترمیمفلم کی موسیقی صابر علی اور طافو نے ترتیب دی، فلم کے نغمات حزیں قادری، وارث لدھیانوی اور نسیم یاسین نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل ملک امان اللہ اور چوہدری ارشاد انھوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نورجہاں، ترنم ناز اور غلام عباس نے گیت گائے۔ ساؤنڈ ٹریک کو پلاننٹ لولی ووڈ نے لولی ووڈ کے بہترین ساؤنڈ ٹری میں شامل کیا ہے۔
نمبر. | عنوان | پردہ پش گلوکاراں | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "ننھی منی پیاری پیاری چھوٹی جی اک رانی اے" | نورجہاں | 3:30 |
2. | "قدم قدم تے ہوکے ہاواں لوریاں کیواے سناواں میں" | غلام عباس | 4:31 |
3. | "آکھ سپنی ڈنگ مار گئی شرارت ہوئے ہوئے" | نورجہاں | 4:23 |
4. | "کڑی میں کپتی بڑی کدے نہ کسے تو ڈری" | نورجہاں | 4:08 |
5. | "سجناں مجبوری اے ملانا ضروری اے" | ترنم ناز | 4:30 |
6. | "کٹھ پتلی ناچے اشارہ تے کدی محل کدی چباریاں تے" | نورجہاں | 5:36 |
7. | "ننھی منی پیاری پیاری چھوٹی جی اک رانی اے" | غلام عباس، نورجہاں | 2:13 |
کل طوالت: | 28:23 |
بیرونی روابط
ترمیم- دلاور خان ” پاکستان فلم میگزین “ ◄ پر
- دلاور خان ” فلم ڈیٹابیس“ ◄ 🎥 (Citwf) پر
- دلاور خان یوٹیوب پر
- دلاور خان ” فلم موشن پکچر آرکایو آف (پاکستان) “ ◄ پر
پیش نظر صفحہ پاکستانی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |