دنیش گپتا
دنیش گپتا (انگریزی: Dinesh Gupta، بنگلہ= দীনেশ গুপ্ত)، پیدائش: دنیش چندر گپتا، 6 دسمبر، 1911ء - وفات: 7 جولائی، 1931ء) بنگال کے مشہور انقلابی اور تحریک آزادی ہند کے مجاہد تھے۔ سبھاش چندر بوس کی منظم کی ہوئی انقلابی تنظیم بنگال والٹیئرز کے رکن تھے۔ دنیش نے بادل گپتا، بنوئے باسو اور دیگر انقلابیوں کے ساتھ مل کر بنگال میں برطانوی راج کے خلاف مسلح جدوجہد میں ان کا اہم کر دار تھا۔ کلکتہ کے ڈلہوذی اسکوائر (موجودہ بی بی ڈی باغ) کے علاقے میں رائٹرز بلڈنگ میں انسپکٹر جنرل (جیل) کرنل این ایس سیمسن کے قتل میں شریک ہوئے، قتل کے مقدمے میں انھیں موت کی سزا سنائی گئی اور کلکتہ جیل میں پھانسی دی گئی۔
دنیش گپتا | |
---|---|
(بنگالی میں: দীনেশ গুপ্ত) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 دسمبر 1911ء بکرم پور ، بنگال پریزیڈنسی |
وفات | 7 جولائی 1931ء (20 سال) علی پور جیل ، کولکاتا |
وجہ وفات | پھانسی |
طرز وفات | سزائے موت |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ڈھاکہ کالج |
پیشہ | انقلابی |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمدنیش گپتا 6 دسمبر 1911ء کو جشولونگ، پرگنہ بکرم پور، (موجودہ ضلع منشی گنج، بنگال پریزیڈنسی (حالیہ بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے۔[1] ان کے والد کا نام ستیش چندر گپتا تھا۔ وہ ڈھاکہ کالج میں دورانِ تعلیم انقلابی تنظیم بنگال والٹیئرز کے رکن بنے، جسے بنگال والٹیئرز کو ہندوستان کے مشہور رہنماسبھاش چندر بوس نے 1928ء کو انڈین نیشنل کانگریس کے کلکتہ سیشن کے دوران منظم کیا تھا۔ بنگال والنٹیئرز نے بہت ہی کم عرصے میں ایک انقلابی تنظیم کے طور پر شہرت حاصل کی اور بہت سے برطانوی پولیس افسران پر مسلح حملے کیے اور انھیں قتل کیا۔ انھوں نے مدناپور، مغربی بنگال میں بہت سے مقامی انقلابیوں کو اسلحہ چلانے کی ٹریننگ بھی دی اور ان کے ٹریننگ یافتہ انقلابیوں نے تین برطانوی ضلعی مجسٹریٹوں کو قتل بھی کیا۔ 8 دسمبر 1930ء کو دیگر ساتھیوں بنوئے باسو اور بادل گپتا کے ہمراہ کلکتہ کے ڈلہوذی اسکوائر میں واقع رائٹرز بلڈنگ میں انسپکٹر جنرل جیل کرنل این ایس سیمسن (Col. N. S. Simpson) کے قتل میں شریک ہوئے۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے ریوالور سے خودکشی کی ناکام کوشش کی جس میں وہ زخمی ہو گئے۔ بالآخر انھیں گرفتار کر لیا گیا اور قتل کا مقدمہ چلایا گیا۔ جیل میں انھیں بے پناہ جسمانی اذیتیں دی گئیں۔ مقدمہ میں موت کی سزا سنائی گئی۔ 7 جولائی 1931ء کو کلکتہ کے علی پور جیل میں انھیں پھانسی دے دی گئی۔[2][3] تقسیم ہند کے کے بعد ڈلہوذی اسکوائر کو یادگار کے طور پر بینوئے-بادل-دنیش باغ (Benoy-Badal-Dinesh Bagh) یعنی بی بی ڈی باغ کر دیا گیا۔ انھوں نے مشہور روسی افسانہ نگار چیخوف کی ایک کہانی کا بنگالی میں ترجمہ بھی کیا تھا جو بنگالی جریدے پراباسی میں شائع ہوئی۔[2][4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Sambaru Chandra Mohanta (2012)۔ "Gupta, Dinesh Chandra"۔ $1 میں Sirajul Islam، Ahmed A. Jamal۔ Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)۔ Asiatic Society of Bangladesh
- ^ ا ب Prithwish C. Gupta (2016)۔ Shahid Dinesh (Bengali)۔ Kolkata: Shrayan۔ صفحہ: 81۔ ISBN 978-81-926712-6-0
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 426
- ↑ AMIT ROY (15 June 2008)۔ "Hanged Bengali icon's great-niece bags MBE"۔ telegraphindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2017