ذوالفقار علی خان
میجر نواب سید ذوالفقار علی خان بہادر (11 مارچ 1933ء - 5 اپریل 1992ء) ایک بھارتی سیاست دان اور بھارتی فوجی افسر تھے جنہوں نے اپنے بڑے بھائی مرتضیٰ علی خان بہادر کے بعد 1982ء سے 1992ء تک رام پور کے ٹائٹلر نواب کے طور پر حکومت کی۔
ذوالفقار علی خان | |
---|---|
مناصب | |
رکن نویں لوک سبھا | |
رکن مدت 2 دسمبر 1989 – 13 مارچ 1991 |
|
منتخب در | بھارت عام انتخابات، 1991ء |
پارلیمانی مدت | نویں لوک سبھا |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 11 مارچ 1933 |
تاریخ وفات | 5 اپریل 1992 (59 سال) |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
جماعت | سواتنتر پارٹی انڈین نیشنل کانگریس |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
درستی - ترمیم ![]() |
ابتدائی زندگیترميم
سید ذوالفقار علی خان بہادر 11 مارچ 1933ء کو رام پور میں پیدا ہوئے، نواب سر سید رضا علی خان بہادر کے دوسرے بیٹے تھے۔ انہیں ہندوستانی فوج میں کمیشن ملا تھا۔ وہ فوج سے میجر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، پھر کئی سالوں تک آسام میں چائے کے باغ لگانے کا کام کیا۔ 1963ء میں، ذوالفقار علی اتر پردیش قانون ساز اسمبلی میں داخل ہوئے اور 1967ء میں لوک سبھا میں رکن پارلیمان بننے سے پہلے تین سال تک وہاں خدمات انجام دیں۔ 1971 ءمیں، وہ اقوام متحدہ کی 26ویں جنرل اسمبلی میں بھارتی مندوب تھے۔
سیاستترميم
بھارتی فوج سے بطور میجر ریٹائر ہونے کے بعد، نواب ذوالفقار علی اتر پردیش کی قانون ساز اسمبلی میں داخل ہوئے اور 1967ء میں لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ ( رامپور ) بننے سے پہلے تین سال تک وہاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے چوتھے عام انتخابات (1967ء – 1970ء) میں سواتنتر جماعت کی نمائندگی کی۔ [1] انہوں نے اگلے عام انتخابات میں سیاسی جماعت تبدیل کرنے سے پہلے چار سال تک رکن پارلیمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
انھوں نے اگلے عام انتخابات (1971ء - 1977ء) میں انڈین نیشنل کانگریس کے رکن کی حیثیت سے جیتا، پانچویں لوک سبھا کے رکن بنے۔ [2]
نواب ذوالفقار علی خان نے آٹھویں عام انتخابات (1984ء - 1989ء) میں حصہ لینے سے پہلے چار سال رکن پارلیمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ایک بار پھر، وہ بڑی تعداد میں ووٹوں سے الیکشن جیت گئے اور انڈین نیشنل کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے آٹھویں لوک سبھا کے رکن بن گئے۔ [3]
انہوں نے کل سات عام انتخابات میں حصہ لیا، پانچ میں کامیابی حاصل کی اور دو میں شکست ہوئی۔
خطابی نوابترميم
8 فروری 1982ء کو اپنے بھائی کی موت کے بعد، ذوالفقار علی ان کے بعد رام پور کے خطابی نواب کے عہدے پر فائز ہوئے۔
ذاتی زندگیترميم
1956ء میں، سید ذوالفقار علی خان بہادر نے اپنی عظمت نواب مہتاب دلہن الزمانی روشن آرا نور بانو بیگم صاحبہ (11 نومبر 1939ء–) سے شادی کی، جو ہماچل پردیش کے گورنر اور لوہارو کے نواب امین الدین احمد خان کی بیٹی تھیں۔جوڑے کا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔
موتترميم
نواب 5 اپریل 1992ء کو ایک موٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، اور ان کے زندہ بچ جانے والے بیٹے محمد کاظم علی خان بہادر نے جانشین بنایا تھا۔
اعزازاتترميم
- نشانِ حمیدیہ، رام پور، دوسرا درجہ (1982ء تک)