رچا آہوجا
رچا آہوجا (پیدائش: 16 ستمبر 1973) [2] ایک سابق بھارتی اداکارہ ہے۔ اس نے ہندی، تمل، انگریزی اور فرانسیسی فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کی ہے۔
رچا آہوجا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 ستمبر 1973ء (51 سال)[1] نئی دہلی |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ ، ٹیلی ویژن اداکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، تمل ، انگریزی ، فرانسیسی |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
عملی زندگی
ترمیمرچا آہوجا نئی دہلی میں مقیم گلوکارہ اور ڈراما نگار، سشما آہوجا اور ایک پاکستانی ہندو والد کی بیٹی ہیں۔ رچا آہوجا نے اپنے بچپن سے ہی اسکرین پر اپنے اداکاری کے ذریعے کئی ڈراموں میں کام کیا۔ اس نے اپنی پہلی فلم پرائینگ ود اینگر (1991ء) میں دکھائی، جو ایک تجرباتی انگریزی فلم تھی، جس نے بطور طالب علم ایم نائٹ شیاملن کی ہدایت کاری میں بھی کام کیا۔ اس کے بعد وہ ہندی اور انگریزی تھیٹر کے ساتھ ساتھ چنئی میں منصوبوں میں کارکردگی دیکھانے کرنے کے لیے چلی گئیں، جہاں وہ رہتی تھیں۔ اس نے نیشنل اسکول آف ڈراما نئی دہلی کے بانی ابراہیم الکازی کے تحت بھی تربیت حاصل کی، جب اس نے لیونگ تھیٹر اکیڈمی آف ڈراما تشکیل دیا اور اس کی چھ پروڈکشنز میں اسے نمایاں کیا۔ اسی وقت، اس نے پلس چینل کے مرچ مسالا کے لیے بطور ویڈیو جوکی کام کیا، جس میں چرنجیوی اور ناگ ارجن جیسے نامور اداکاروں کا انٹرویو کیا گیا۔ اس کے بعد، اسے ہندی ٹیلی ویژن سیریلز میں کردار ادا کرنے کی پیشکشیں موصول ہونے لگیں اور پرمپارہ، سفر، ستھیا اور شانتی میں نظر آئیں۔ اس کے بعد اسے ایک تامل سیریل سوجھل کی پیشکش ملی اور وہ چنئی منتقل ہوگئیں، جس کے بعد اس نے اویام اور پنم پین پسم میں بھی کام کیا۔ [3] [4]
رچا فلمی کرداروں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشاں تھیں اور منی رتنم کی طرف سے بھی پیش کش بالآخر عمل میں نہیں آئی۔ اس کے بعد وہ اپنی والدہ سشما آہوجا کی ہدایت کاری میں بننے والی 1998ء کی رومانوی فلم (Uyirodu Uyiraga) میں نظر آئیں جس میں اجیت کمار کے ساتھ رچا بھی تھیں۔ رچا نے اس پیشکش کو قبول کیا، جب ایک اور مشہور اداکارہ نے تاریخ کے مسائل کی وجہ سے اس کردار سے دستبرداری اختیار کرلی۔ سنگیتم سری نواس راؤ، جن کے ساتھ سشما نے خاموش فلم پشپک میں کام کیا تھا، نے رچا کو اس منصوبے کو شروع کرنے کی ترغیب دی۔ [5] یہ فلم مبینہ طور پر ایک حقیقی واقعہ پر مبنی تھی جو 1990ء کی دہائی کے اوائل میں پیش آیا تھا۔ [6] فلم کو فلمی نقادوں کے مثبت جائزوں کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔ ایک جائزہ نگار نے فلم کو "مسالا کے بغیر ایک صاف ستھری فلم" کے طور پر سراہا لیکن "کمزور کہانی لائن" پر تنقید کرتے ہوئے فلم میں کارکردگی کی بھی تعریف کی۔ [7] فرانس میں چھٹیوں کے دوران، وہ گریش کرناڈ کے ڈرامے (Hayavadana) کے فرانسیسی موافقت میں شامل ہوگئیں اور اس کے بعد اس نے زبان سیکھی اور اس ڈرامے کے لیے 45 بار اسٹیج پر نمودار ہوئی۔ اس کے بعد وہ لی میسٹیر پرسورام (1999ء) نامی فلم میں کام کرنے کے لیے فرانس منتقل ہو گئی، جس کی تیاری میں دو سال لگے۔ اس کی پچھلی تمل فلم کی اوسط کامیابی کے باوجود، اس کی اگلی تمل فلم، منی رتنم کی ڈم ڈم ڈم میں اس کی خصوصیت مادھون اور جیوتیکا کے ساتھ ایک ثانوی معاون کردار میں نظر آئی۔ وہ اس سے قبل پروڈکشن سٹوڈیو، مدراس ٹاکیز کے ساتھ ممکنہ مرکزی کردار کے لیے رابطے میں تھیں۔ [8]
رچا نے 14 فروری 2002ء کو کاش بادامی سے شادی کی اور ان کے 3 بچے ہیں۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0014386/ — اخذ شدہ بتاریخ: 22 جولائی 2016
- ^ ا ب "Richa Ahuja Badami"۔ IMDB۔ n.d.۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-15
- ↑ "usurped title"۔ 2012-07-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: الاستشهاد يستخدم عنوان عام (معاونت) - ↑ "1997-98 Kodambakkam babies Page: Part 2"۔ www.indolink.com۔ 2001-06-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-12
- ↑ "The Hindu : Fame from many quarters"۔ www.hindu.com۔ 2012-11-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-17
- ↑ "1997-98 Kodambakkam babies Page: Part 2"۔ 2012-07-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-11-12
- ↑ "Uyirodu Uyiraaga: Movie Review"۔ www.indolink.com۔ 2000-12-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "Archived copy"۔ www.tamilstar.com۔ 2000-08-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-09-28
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: آرکائیو کا عنوان (link)