ریٹا چودھری (پیدائش: 1960ء) ایک خاتون بھارتی شاعرہ اور ناول نگار ہیں جو آسامی ادب لکھتی ہیں اور ساہتیہ اکادمی ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔ وہ آسامی ادبی میگزین گاریوشی کی ایڈیٹر اور نیشنل بک ٹرسٹ ، انڈیا کی سابق ڈائریکٹر ہیں۔ وہ کاٹن کالج، گوہاٹی ، آسام میں پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر اور لیکچرر رہی ہیں اور 1980ء کی دہائی کے اوائل میں آسام تحریک میں سرگرم تھیں۔

ریٹا چودھری
معلومات شخصیت
پیدائش 20 اگست 1960ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ناول نگار ،  شاعرہ ،  فلمی ہدایت کارہ ،  استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان آسامی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ   (برائے:Deo Langkhui ) (2008)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

چودھری 1960ء میں اروناچل پردیش کے تراپ ضلع کے نامپونگ میں مصنف بیراجا نندا چودھری کے ہاں پیدا ہوئی۔ [2] اس نے اپنی اسکولی تعلیم اپر ہافلنگ ایل پی اسکول میں اور ہائیر سیکنڈری مارگریٹا پبلک ہائیر سیکنڈری اسکول میں کی۔ اس نے دماغی ملیریا سے اپنی بڑی بہن کی موت کے اثرات کے بارے میں بات کی ہے، بشمول "میرے خیال میں میرا بچپن اس دن ختم ہوا جس دن اس کا انتقال ہوا،" اور وہ کس طرح "جنونی انداز میں پڑھتی ہے، گویا اس غم کو بھولنے کی کوشش کرتی ہے جس نے مجھے گھیر رکھا ہے۔ " اس نے اس دوران [3] چندر ، لکشمی ناتھ بیزبروا ، سرت چندر ، رابندر ناتھ ٹیگور، جیوتی پرساد اگروالا ، شنکر اور سنکھو مہاراج کے کاموں کو پڑھنے کو بیان کیا ہے۔ [3]

ادبی کیریئر ترمیم

چودھری نے 1981ء میں آسام تحریک کے دوران لکھنا شروع کیا۔ اس نے اپنا پہلا ناول، ابیرتا جاترا، 3 ماہ کے اندر لکھا اور یہ 1981ء میں شائع ہوا۔ [4] [5] اس کتاب کے لیے انھیں آسوم ساہتیہ سبھا سے ایوارڈ ملا۔ [4] اس کے بعد اس نے سیاست دان چندر موہن پٹواری سے شادی کی اور بیٹی کی پیدائش تک لکھنا چھوڑ دیا۔ [3]

تدریسی کیریئر ترمیم

چودھری نے 1989ء سے 1991ء تک ڈیفو گورنمنٹ کالج، کاربی انگلانگ میں سیاسیات کے لیکچرر کے طور پر اپنے تدریسی کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد اس نے 1991ء سے 1996ء تک لیکچرار کے طور پر کام کیا اور 1996ء سے 2001ء تک کاٹن کالج، گوہاٹی ، آسام میں پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ میں سینئر لیکچرر کے طور پر اپنے فرائض ادا کیے۔ وہ 2001ء میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بنیں۔ 2016ء میں اس نے بھارت میں نیشنل بک ٹرسٹ کی ڈائریکٹر بننے کے لیے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

ذاتی زندگی ترمیم

اس کی شادی سیاست دان چندر موہن پٹواری سے ہوئی ہے۔ [3] ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ [3]

مزید دیکھیے ترمیم

بھارتی مصنفات کی فہرست

حوالہ جات ترمیم

  1. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#ASSAMESE — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2019
  2. ^ ا ب پ ت ٹ Indrani Raimedhi (2014)۔ My Half of the Sky: 12 Life Stories of Courage۔ SAGE Publications۔ ISBN 9789351504740۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2023 
  3. ^ ا ب
  4. "Chowdhury, Narzary given Akademi award"۔ The Assam Tribune۔ 18 February 2009۔ 19 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2009