ساجد میر
پروفیسر ساجد میر (ولادت: 2 اکتوبر 1938ء) پاکستانی عالم دین اور سیاست دان ہیں جن کا تعلق اہل حدیث تحریک سے ہے۔ آپ ایوان بالا کے رکن ہیں۔[1] آپ کو مارچ 2018ء میں جمعیت اہل حدیث کا امیر منتخب کیا گیا۔
ساجد میر | |
---|---|
چیئرپرسن سینیٹ کمیٹی برائے سائنس و ٹکنالوجی | |
آغاز منصب مارچ 2009 | |
صدر | ممنون حسین |
وزیر اعظم | نواز شریف |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 2 اکتوبر 1938ء (86 سال) سیالکوٹ |
شہریت | پاکستان |
مذہب | اسلام |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) جمعیت اہل حدیث پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان ، مصنف |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمپروفیسر ساجد میر 2 اکتوبر 1938ء کو سیالکوٹ کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے بزرگ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی مشہور عالم دین و کارکن تحریک پاکستان گذرے ہیں۔
تعلیم
ترمیمانھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
ایم۔ اے (انگلش) ۔۔۔ گورنمنٹ کالج لاہور، 1960ء، سیکنڈ ڈویژن ،
ایم۔ اے (اسلامیات)، پنجاب یونیورسٹی، 1969ء، فرسٹ ڈویژن،
بی۔ اے (سیاسیات و عربی) ۔۔۔ مرے کالج سیالکوٹ، 1958ء، مع انگلش اور عربی میں میرٹ سکالر شپ،
بی۔ اے (ایڈیشنل) معاشیات ۔۔۔ پنجاب یونیورسٹی، مئی 1965ء،
بی۔ اے (ایڈیشنل) نفسیات ۔۔۔ پنجاب یونیورسٹی، جولائی 1966 ء
مرے کالج سیالکوٹ، (1954ء تا 1958ء) میں جو تعلیمی امتیازات (ایوارڈ) حاصل کیے، ان کی تفصیل یوں ہے کہ
میر حسن میڈل (ڈگری کلاس کے مضمون عربی میں پہلی پوزیشن پر)، محمد علی میڈل (ڈگری کلاس کے مضمون انگلش میں پہلی پوزیشن پر)، عمومی قابلیت میں دوسرا انعام (1958- 1957) ، تاریخ اور عربی میں پہلا انعام (1956- 1954) ،معاشیات، انگریزی اور فارسی میں دوسرا انعام (1956-1954) ،جبکہ مرے کالج سیالکوٹ، 1954ء تا 1958 ء میں ہم نصابی امتیازات حاصل کیے۔
سالانہ انگریزی مباحثہ اور تقریری مقابلہ میں پہلا انعام (دو مرتبہ)، اردو تقریری مقابلہ میں پہلا انعام (دو مرتبہ)، انگریزی و اردو میں فی البدیہہ تقریری مقابلہ میں دوسرا انعام ، انگریزی مضمون نویسی کے مقابلہ میں پہلا انعام (دو دفعہ)، معلومات عامہ کے مقابلہ میں پہلا انعام ،(دو دفعہ)وہ دینی میدان میں مندرجہ ذیل اسناد کے حامل ہیں۔
فاضل درس نظامی، جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ، 1971ء، فاضل دار العلوم تقویۃ الاسلام شیش محل روڈ لاہور، 1972 ء، عالمیہ کورس۔ وفاق المدارس السلفیہ۔
سروس ریکارڈ
ترمیملیکچرار (انگلش)، جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ ( 14-9-1960 تا 10-2-1963) ،
انسٹرکٹر (انگلش)، گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سیالکوٹ (1963ء تا 1966ء) ،
سینئر انسٹرکٹر (انگلش اینڈ مینجمنٹ) گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سیالکوٹ و لاہور (1966ء تا 1975ء) ،
سینئر ایجوکیشن آفیسر (سینئر لیکچرار)، فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1975ء تا 1977ء) ،
پرنسپل ایجوکیشن آفیسر (اسسٹنٹ پروفیسر) فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1977ء تا 1981ء) انگلش اور اسلامیات ،
اسسٹنٹ چیف ایجوکیشن آفیسر (ایسوسی ایٹ پروفیسر) فیڈرل گورنمنٹ آف نائیجیریا (1981 ء تا 1984ء) ۔
سروس سے متعلق دوسری ذمہ داریوں کی تفصیل یوں ہے کہ
آفیسر انچارج، شعبہ ریلیٹڈ اور بیسک سٹڈیز، گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سیالکوٹ (1972ء تا 1975ء) ،
ممتحن اعلیٰ و پیپر سیٹر پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ( 1969ء تا 1975ء)،
جنرل سیکرٹری، پولی ٹیکنیک ٹیچرز ایسوسی ایشن، مغربی پاکستان (1970-1968ء)
صدر، پولی ٹیکنیک ٹیچرز ایسوسی ایشن (1972ء تا 1975ء) ۔
پروفیسر ساجد میر جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سیکرٹری اور پھر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے 1992ء میں امیر بنے اور ابھی تک اپنی جماعت کے امیر ہیں وہ ہر بار بلا مقابلہ امیر منتخب ہوتے ہیں،
سیاسی ریکارڈ
ترمیمسیاسی طور پر وہ ممبر سینیٹ آف پاکستان (اکتوبر 1994ء تا حال)، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آف سینیٹ برائے مذہبی امور (1994ء تا 1999ء)، چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آف سینیٹ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (مارچ 2009ء تا حال) ۔
عالمی کانفرنسز میں شرکت
ترمیمبین الاقوامی کانفرنسوں میں کئی بار شرکت کر چکے ہیں ۔[حوالہ درکار]
تصانیف
ترمیم- عیسائیت، مطالعہ و تجزیہ
- تصحیح ترجمہ ’’صحیح مسلم‘‘ مطبوعہ شیخ محمد اشرف پبلشرز
- تصحیح ترجمہ ’’ماذا خسر العالم من انحطاط المسلمین‘‘ از مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ
- ترجمہ (عربی سے انگریزی) ’’الحزب لمقبول‘‘ (دعاؤں کی معروف و مقبول کتاب)
- مختلف ملکی اخبارات و جرائد میں اسلامی، سیاسی اور معاشری موضوعات پر مضامین
- ہفت روزہ ’’ترجمان الحدیث‘‘، ’’اہل حدیث‘‘ اور ’’الاسلام‘‘ میں تفسیر، حدیث، اسلامی تاریخ، فقہ اور اسلام کی معاشرتی اخلاقی اور سیاسی تعلیمات کے بارے میں مضامین لکھ چکے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Chairperson - Senate Committee on Science and Technology"۔ Senate of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2014