سحر بدایونی
منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی (پیدائش: 24 دسمبر 1840ء – وفات: 1902ء) برطانوی راج میں اردو زبان کے نامور شاعر، ادیب، خطاط، علم بدیع و بیان کے ماہر اور معلم تھے۔ وہ 24 دسمبر، 1896ء کو بدایوں، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام منشی چنی لال اخگر تھا۔ سحر کے بزرگوں کا وطن بانگر مئو متصل قصبہ سندیلہ تھا۔ تکمیل تعلیم کے بعد محکمہ تعلیم میں ملازمت اختیار کی، پھر ترقی پاکر ڈپٹی انسپکٹر (مدارس) کے عہدے پر فائز ہوئے۔ ان کا نوجوانی کا زمانہ زیادہ تر دہلی اور لکھنؤ میں گذرا۔ ہوش سنبھالنے کے بعد سے ہی ان میں شعر و شاعری کا ذوق پیدا ہو گیا تھا اور اپنے والد سے ہی استفادہ کرنے لگے تھے۔ سحر خوش نویسی میں یگانہ روزگار اور زود گوئی میں مشہور زمانہ تھے۔ انھوں نے پنشن لینے کے بعد بھی علمی زندگی اور درس و تدریس کا شغل جاری رکھا۔ طلبہ کو خطاطی بھی سکھاتے تھے۔ اکے اکثر شاگرد وہ لوگ ہیں جو بعد میں صاحبانِ مطابع ہوئے۔ بدایوں کے بہت سے نوجوان جو ان کے سرچشمہ علوم سے فیض یاب ہوئے تھے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوئے۔سحر بدایونی نے متعدد کتابیں یادگار چھوڑیں ان میں محیط المساحت، مرآۃ العلوم، خلاصۃ المنطق (مطبع منشی نول کشور)، دستور العمل مال (مطبع منشی نول کشور، 1864ء)، معیار الاملا رسالہ قیافہ (مطبع منشی نول کشور) اور نظم پروین شامل ہیں۔ ان کے علاوہ واسوخت اور دو دیوان آپ کی یادگار ہیں۔ ایک دیوان کا نام سحر سامری ہے۔ ان کے علاوہ علمِ بدیع و بیان پر ان کی کتاب معیار البلاغت (مطبع منشی نول کشور) نہایت مستند اور کار آمد ہے۔ فنِ خطاطی و اوصول خوش نویسی پر ایک کتاب ارژنگ چین بھی شامل ہے جو مطبع منشی نول کشور میں 1884ء میں شائع ہوئی۔ سحر بدایونی 1902ء میں وفات پا گئے۔[1][2][3]
سحر بدایونی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 24 دسمبر 1840ء بدایوں ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
تاریخ وفات | سنہ 1902ء (61–62 سال) |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، خطاط ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد اول) ادبیات، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، صفحہ 307
- ↑ شہید حسین بدایونی ، تذگرہ شعرائے بدایوں، طلحہ پرنٹرز،،کراچی 1987ء، ص 274
- ↑ لالہ سری رام ، خمخانہ جاوید جلد چہارم ، ص 118