سعد بن خولہ غزوہ بدر میں شریک قبیلہ بنی عامر بن لوئی کے حلیف مہاجر صحابی ہیں۔
ان کا نسب سعد بن خولۃ بنو مالک بن حسل بن عامر بن لوی سے ہیں بعض لوگوں نے کہا کہ ان کے حلیف تھے اور بعض لوگوں کا بیان ہے کہ ابن ابی رہم بن عبدالعزی عامری کے غلام تھے ابن ہشام نے کہا کہ یہ اہل یمن کے حلیف اور فارس کے رہنے والے عجمی تھے سابقین اسلام اور دوبار حبشہ کی طرف ہجرت کرنے والوں میں سے ہیں ہیں ابن اسحاق اور موسی بن عقبہ اور سلیمان تیی نے ان کو اہل بدر میں بیان کیا ہے یہ سبیعیہ اسلمیہ کے شوہر تھے حجۃ الوداع میں بیوی کو چھوڑ کر مر گئے جن سے سعد کی وفات کے بعد بلیال پیدا ہوئے نبی صلی اللہ وسلم نے ان کی بیوی سے فرمایا کہ تم عدت سے گذر چکی جس سے تمھارا جی چاہے نکاح کر لو حجہ الوداع کے موقع پر فوت ہونے طبری نے اختلاف کیا انھوں نے لکھا کہ 7 ہجری میں فوت ہوئے۔ [1]

سعد بن خولہ
معلومات شخصیت

نام و نسب ترمیم

سعد نام، والد کا نام خولہ تھا، یہ عجمی نژاد یمنی مسکن اور بنو عامر بن لوئی کے حلیف تھے۔

اسلام و ہجرت ترمیم

حضرت سعد سابقین اسلام میں تھے، حضرت جعفرؓ کے ساتھ حبشہ کی ہجرت کی وہاں سے مدینہ آئے اور کلثوم بن ہدم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں قیام پزیر ہوئے۔ [2]

غزوات ترمیم

سعد بن خولہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ غزوہ بدر، غزوہ احد، غزوہ خندق اور صلح حدیبیہ میں آنحضرت کے ساتھ تھے اور غزوہ بدر میں پچیس سال کی عمر تھی۔ [3]

وفات ترمیم

حجۃ الوداع میں آنحضرت صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مکہ گئے، یہیں بیمار پڑے اور وفات پاگئے،[4] مہاجرین کے لیے مکہ میں مرنا آنحضرت پسند نہ فرماتے تھے، اس لیے سعد کی وفات سے بہت محزون ہوئے۔ [5]

اولاد ترمیم

آپ کی وفات کے دوہی ایک دن بعد آپ کی بیوی سبیعہ بنت حارث کے بطن سے ایک اولاد ہوئی؛لیکن کچھ ہی دنوں کے بعد فوت ہو گئی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. اسد الغابہ جلد3صفحہ 747 مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور
  2. (ابن سعد،جلد3،ق1:297)
  3. (ابن سعد،جلد3،ق1:297)
  4. (مسلم :1/587،طبع مصر)
  5. (ابن سعد،جلد3،ق1:297)