سلیمان بن عبد الرحمن تمیمی
سلیمان بن عبد الرحمن بن عیسیٰ بن میمون تمیمی ( 153ھ - 233ھ ) کنیت ابو ایوب دمشقی تھی ، آپ دمشق کے امام، الحافظ، اور حدیث نبوی کے ثقہ راویوں میں سے ایک ہیں۔ [1]
محدث | |
---|---|
سلیمان بن عبد الرحمن تمیمی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | سليمان بن عبد الرحمن بن عيسى بن ميمون |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | دمشق |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو ایوب |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 10 |
نسب | التميمي، الدمشقي |
ابن حجر کی رائے | صدوق |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | اسماعیل بن عیاش ، بقیہ بن ولید ، عبد اللہ بن وہب ، حاتم بن اسماعیل ، شعيب بن اسحاق دمشقی ، سفیان بن عیینہ |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، ابو داؤد ، ابو اسحاق جوزجانی ، ابو زرعہ دمشقی ، ابو زرعہ رازی ، محمد بن یحیی ذہلی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
شیوخ
ترمیماسمٰعیل بن عیاش، بشر بن عون، بقیہ بن ولید، حاتم بن اسماعیل مدنی، حسن بن یحییٰ خشنی، حکم بن یعلی بن عطاء محاربی، خالد بن یزید بن ابی مالک، سعدان بن یحییٰ لقمی، اور سعید بن فضل بن ثابت قرشی ، سفیان بن عیینہ، سلیمان بن عتبہ غسانی، سوید بن عبد العزیز، شعیب بن اسحاق دمشقی، صلت بن عبدالرحمٰن زبیدی، صندل بن زیاد، ضمرہ بن ربیعہ رملی، عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر، عبداللہ بن کثیر المعروف قاری دمشقی، عبداللہ بن وھب، اور عبد الخالق بن زید بن واقد، عبد ربہ بن صالح قرشی، عبد ربہ بن میمون نحاس اشعری، عبدالرحمن بن بشیر شیبانی، عبد الرحمٰن بن بشیر شیبانی الرحمٰن بن ابی الرجال، عبدالرحمٰن بن سوار ہلال، عبدالرحمٰن بن مغیرہ دوسی، عبد الملک بن محمد سنانی، اور عبد الملک بن مہران، اور ابو صخر عبد الوارث بن صخر حمصی، عتبہ بن حماد حکمی، عثمان بن حصین بن عبیدہ بن علق، عثمان بن فائد، عمر بن عبدالواحد نصری، عمرو بن بشر بن سرح، عمران بن معروف، عیسیٰ بن یونس، محمد بن حجاج حاکم۔ قریشی، محمد بن حمیر حمصی، اور محمد بن سعید فضل بن ثابت قرشی، محمد بن شعب بن شابور، محمد بن عبداللہ بن نمران، محمد بن عبدالرحمٰن قشیری، محمد بن مسروق کندی۔ ، مروان بن معاویہ فزاری، مسعود بن عمرو بکری، مسلمہ بن علی خشنی، اور مطر بن العلاء بن ابی شاعطہ فزاری، معاویہ بن صالح اشعری، معروف خیاط، ناشب بن عمرو شیبانی، ہاشم بن ابی ہریرہ حمصی، ہقل بن زیاد، ولید بن مسلم، یحییٰ بن حمزہ حضرمی، اور ابو خالد یزید بن یحییٰ قرشی۔[2]
تلامذہ
ترمیمراوی: امام بخاری، امام ابوداؤد، ابراہیم بن عبداللہ بن جنید ختلی، ابراہیم بن یعقوب جوزجانی، احمد بن بشر بن حبیب، احمد بن جمہور، احمد بن حسن ترمذی، ابو جعفر احمد۔ ابن محمد بن عمار، اور احمد بن معلی ابن یزید قاضی، اسحاق بن ابراہیم بن سنین ختلی، اسماعیل بن محمد بن اسحاق عذری، ابو علی اسماعیل بن محمد بن قراط، بدر بن ہیثم۔ دمشقی، جعفر بن محمد بن حسن فریابی، اور حسن بن جریر سوری، اور حسن بن علی بن خلف، خالد بن روح بن ابی حجیر ثقفی، سعد بن محمد بیروطی، سلیمان بن ایوب، عبداللہ بن ابی قاضی، عبدالحمید بن محمود بن خالد سلمی، ابو زرعہ رازی۔ عبد الرحمن بن عمرو دمشقی، اور عبدالرحیم بن عمر مزنی، ابو زرعہ عبید اللہ بن عبدالکریم رازی، عثمان بن خرزاذ انطاکی، عمرو بن حز بن عمرو قرشی، ابو سعید عمرو بن ابی زرعہ دمشقی، عمرو بن منصور نسائی، ابو عبید قاسم بن سلام، اور ابوبکر محمد بن احمد بن مطر فزاری، اور ابو حاتم محمد بن ادریس رازی، محمد بن عبدالرحمٰن سراج رقی، محمد بن عوف بن صفبان حمصی، محمد بن مسلم بن وارہ رازی، محمد بن ہارون بن محمد بن بکر، محمد بن ولید دمشقی، محمد بن یحییٰ دمشقی، محمود بن ابراہیم بن محمد بن عیسی، اور محمود بن حماد سلمی، وردان بن صالح بن کثیر، الولید بن حماد الرملی، یزید بن محمد دمشقی، اور یعقوب بن اسحاق بن دینار۔ [3]
جراح اور تعدیل
ترمیمیحییٰ بن معین نے کہا:لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں۔ نیز فرمایا: ثقہ ہے اگر وہ معروف لوگوں سے روایت کرے۔ نسائی نے کہا: وہ صدوق ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا صدوق ہے ۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو زرعہ دمشقی نے کہا فقیہ ، اہل دمشق تھا۔امام دارقطنی نے کہا ثقہ ہے ۔ مسلمہ بن قاسم اندلسی نے کہا ثقہ ہے ۔ حاکم ابو عبداللہ کہتے ہیں: میں نے دارقطنی سے کہا: سلیمان بن عبدالرحمٰن؟ فرمایا: ثقہ ہے۔ کیا آپ نے کہا کہ اس کے پاس مناکیر ہے؟ انہوں نے کہا: اس نے اسے اہل دغفی کی سند سے روایت کیا ہے لیکن وہ ثقہ ہے۔ [4]
وفات
ترمیمآپ نے 233ھ میں دمشق میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ شمس الدين الذهبي (2004)۔ سير أعلام النبلاء۔ الثاني۔ بيت الأفكار الدولية۔ صفحہ: 1919
- ↑ جمال الدين المزي۔ تهذيب الكمال في أسماء الرجال۔ 12۔ مؤسسة الرسالة۔ صفحہ: 26-27-28
- ↑ شمس الدين الذهبي (2004)۔ سير أعلام النبلاء۔ الثاني۔ بيت الأفكار الدولية۔ صفحہ: 1919
- ↑ جمال الدين المزي۔ تهذيب الكمال في أسماء الرجال۔ 12۔ مؤسسة الرسالة۔ صفحہ: 26-27-28