سندھی زبان کا با اختیار ادارہ


سندھی زبان کا با اختیار ادارہ[1] ((سندھی: سنڌي ٻوليءَ جو با اختيار ادارو)‏)یا مقتدرہ سندھی زبان ، حکومت سندھ کی وزارت ثقافت و سیاحت کے ماتحت ادارہ ہے جس کا نصب العین ملک میں سندھی زبان کی ترویج ہے۔

سندھی زبان کا با اختیار ادارہ
سنڌي ٻوليءَ جو با اختيار ادارو
مقامی نام
سنڌي ٻوليءَ جو با اختيار ادارو
ملحقہ ادارہ
صنعتسرکاری
نوعسرکاری محکمہ
قیام1991
بانیڈاکٹر نبی بخش بلوچ
صدر دفترحیدرآباد، سندھ، پاکستان
کلیدی افراد
ڈاکٹر عبد الغفور میمن (چیئرمین)
مصنوعاتکتابیں، لغات، فرہنگ وغیرہ
خدماتفروغ و ترویج سندھی زبان
مالکحکومت سندھ
ڈویژن12
ویب سائٹhttp://www.sindhila.org
نام Title

سندھی زبان کابااختیار ادارہ

Sindhi Language Authority

قیام

ترمیم

اس ادارہ کا قیام 1991ء کو آئین پاکستان 1973ء کے آرٹیکل(3) 251 اور سندھ اسمبلی کے (سندھ ایکٹ 1972ء)" سندھی زبان کی تعلیم، ترقی اور استعمال" اور (سندھ ترمیمی ایکٹ 1990ء) " سندھی زبان کی تعلیم، ترقی اور استعمال" کے تحت عمل میں آیا [2] تاکہ سندھی زبان کی تعلیم، ترقی اور فروغ اور مختلف علمی، تحقیقی اور تعلیمی اداروں کے مابین اشتراک و تعاون کو فروغ دے کر سندھی زبان کے نفاذکوممکن بنایا جائے۔ اس ادارہ نے متعدد مفید کتابیں اور کتابچے شائع کیے ہیں۔ حالیہ برسوں میں اس کے ایک ذیلی شعبے "انسائیکلو پیڈیا سندھیانا" نے سندھی زبان میں اولین و جامع سندھی دائرۃ المعارف " انسائیکلوپیڈیا سندھیانا"کے نام سے شائع کیا ہے، جس کی 9 جلدیں شائع ہو چکی ہیں اور باقی جلدوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔

اغراض و مقاصد

ترمیم

ادارہ کے مطابق اس کے اغراض و مقاصد یہ ہیں[3]:

انتظامی ڈھانچہ

ترمیم

ادارہ ایک ملحقہ ادارہ ہے جو وزارت ثقافت و سیاحت حکومت سندھ کے تحت کام کرتا ہے۔

سندھی زبان کابااختیار ادارہ کی مطبوعات

ترمیم
 
سندھی صوتیات
 
ریسرچ جرنل سندھی بولی
 
انسائیکلوپیڈیا سندھیانا

مطبوعات

ترمیم
  • جامع سندھی لغات(5 جلدیں) تدوین ڈاکٹر نبی بخش بلوچ
  • یک جلدی سندھی لغت
  • سندھی-انگریزی لغت
  • انگریزی-سندھی لغت
  • ڈکشنری- سندھی(دیوناگری) اور انگلش از کیپٹن جارج اسٹیک
  • سندھی صورتخطی اور خطاطی از ڈاکٹر نبی بخش بلوچ
  • سندھی صورتخطی از ڈاکٹر غلام علی الانا
  • سندھی صوتیات از ڈاکٹر غلام علی الانا
  • آئیے سندھی سیکھیں از ڈاکٹر فہمیدہ حسین
  • فرائض الاسلام سندھی از مخدوم عبد اللطیف
  • سندھی جنگلی حیات(سندھی) از بدر ابڑو
  • راحۃ المومنین ترجمہ ڈاکٹر عبد الرسول قادری
  • سندھ کے قدیم آثاروں کی ڈائریکٹری (سندھی) از حاکم علی شاہ
  • سنگیت سنسار(سندھی) از حاکم علی شاہ
  • سندھی زبان کا گرائمر (سندھی) از ڈاکٹر ارنیسٹ ٹرمپ
  • Anwar Pirzado by Sindhi Language & Literature A Brief Account
  • Amjad Siraj by Sindhi Language
  • سندھو لکھت(سندھی) از ڈاکٹر فہمیدہ حسین

تحقیقی مجلہ

ترمیم
  • سندھی بولی

سندھی دائرۃ المعارف

ترمیم
  • انسائیکلو پیڈیا سندھیانا (9 جلدیں شائع اور باقی جلدوں پر کام جاری)

سندھی زبان کا با اختیار ادارہ کا کتب خانہ

ترمیم

سندھی زبان کا با اختیار ادارہ کا کتب خانہ سندھی زبان،تاریخ اور ادب کا بہترین کتب خانہ ہے جہاں محققین اور طلبہ کے کے لیے سندھی زبان،تاریخ، ثقافت، صورتخطی، صوتیات، رسم الخط، سندھی زبان کے منظوم زخیرہ پر پاکستان اور بیرون ممالک کی شائع شدہ کتب انگریزی، سندھی، اردو، براہوی، پنجابی، فرانسیسی، جرمن اور ہندی زبانوں میں دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ رسائل و جرائد کا وسیع ذخیرہ بھی موجود ہے۔ اس کتب خانے کا ایک بڑا حصہ حوالہ جاتی کتب اور مواد پر مشتمل ہے جس میں انسائیکلوپیڈیا، لغات اور ببلو گرافی اور اصطلاحات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سمعی و بصری مواد کا کچھ حصہ بھی موجود ہے ۔

سربراہا ن

ترمیم
تصویر نام دورِ سربراہی
  ڈاکٹر نبی بخش بلوچ 15 فروری 1991ء –6 مارچ 1994
  ڈاکٹر نواز علی شوق 6 مارچ 1994ء –3 اپریل 1995ء
  ڈاکٹر نبی بخش قاضی 3 اپریل 1995ء – 17 نومبر 1996ء
  ممتاز مرزا 17 نومبر 1996ء – 6جنوری 1997ء

(اضافی چارج)

  امر جلیل 7جنوری 1997ء – 5 مئی 1997ء
  حمید سندھی 6 مئی 1997ء – 22 جولائی 1998ء
  ڈاکٹر غلام علی الانا 22 جولائی 1998ء – 1 اگست 2001ء
  ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو 1 اگست 2001ء – 15 فروری 2005ء
80px این ڈی جتوئی 16 فروری 2005ء – 16 فروری 2005ء

(اضافی چارج)

  عبدالقادر جونیجو 19 ستمبر2005ء – 10مئی 2008ء
ڈاکٹر فہمیدہ حسین 28 مئی 2008 - 13 مارچ 2015
سرفراز راجڑ 15 مئی 2008 - 14 اکتوبر 2016
ڈاکٹر عبد الغفور میمن اکتوبر 2016- تاحال

بیرونی روابط

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈاکٹر نبی بخش بلوچ: شخصیت و فن از محمد راشد شیخ، اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد، 2007، ص 71
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 29 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2015 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2015