سنندا پشکر
سنندا پشکر (27 جون 1962ء – 17 جنوری 2014ء) ایک ہندوستانی نژاد کینیڈین کاروباری خاتون تھیں اور اقوام متحدہ کے تحت خدمات انجام دینے والے سابق بین الاقوامی سفارت کار اور سیاست دان ششی تھرور کی اہلیہ تھیں۔ وہ دبئی میں قائم ٹی ای کام انویسٹمنٹس میں سیلز ڈائریکٹر اور انڈین پریمیئر لیگ میں ایک کرکٹ فرنچائز، انڈیا میں قائم رینڈیویاوس سپورٹس ورلڈ (RSW) کی شریک مالکہ تھیں۔
سنندا پشکر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 27 جون 1962ء سوپور |
وفات | 17 جنوری 2014ء (52 سال) نئی دہلی |
وجہ وفات | نشے کی زیادتی |
شہریت | بھارت کینیڈا |
شریک حیات | ششی تھرور (2010–2014) |
تعداد اولاد | 1 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کشمیر |
پیشہ | کاروباری شخصیت |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمسنندا پشکر 27 جون 1962ء کو بومئی، سوپور کے رہنے والے زمینداروں اور فوجی افسروں کے ایک کشمیری پنڈت خاندان میں پیدا ہوئیں۔ [1][2] وہ لیفٹیننٹ کرنل پشکر ناتھ داس اور جیا داس کی اکلوتی بیٹی تھیں۔ان کے والد 1983ء میں فوج سے ریٹائر ہوئے۔اس کے دو بھائی ہیں، جن میں سے ایک دبئی میں ایک عالمی سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ دوسرا ہندوستانی فوج میں ہے۔ [3] یہ خاندان 1990ء میں بومئی سے جموں منتقل ہوا، جب ان کے گھر کو شدت پسندوں نے آگ لگا دی تھی۔ پشکر نے اپنی اسکول کی تعلیم کانوینٹ آف جیسس اینڈ میری، امبالا اور کیندریہ ودیالیہ، جھانسی میں کی۔اس نے سری نگر کے گورنمنٹ ویمن کالج سے 1986-88ء میں گریجویشن کیا۔
ذاتی زندگی
ترمیمگورنمنٹ کالج برائے خواتین میں دوران تعلیم وہ کالج کی صدر تھیں، انھوں نے ایک ساتھی ہوٹل مینجمنٹ گریجویٹ سنجے رائنا سے شادی کی۔ [4][5] اس جوڑے نے 1988ء میں طلاق لے لی۔اس کے بعد سنندا 1989ء میں دبئی چلی گئی اور 1991ء میں سوجیت مینن سے شادی کی [6] ان کے بیٹے کی پیدائش نومبر 1992ء میں ہوئی۔ سوجیت مینن 1997ء میں ایک حادثے میں مر گیا اکتوبر 2009ء میں، اس کی ملاقات ششی تھرور سے ایک پارٹی میں ہوئی۔ تھرور 2007ء میں اپنی کنیڈین بیوی کرسٹا جائلز کے ساتھ دبئی پہنچے تھے۔ [7] سنندا نے 2010ء میں ششی تھرور سے شادی کی، جب وہ بھارتی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئیں۔ [8] اس جوڑے نے ہندوستان کے کیرالہ میں ایلوانچیری میں تھرور کے آبائی گھر میں ملیالی شادی کی تقریب منعقد کی۔ ان دونوں کی یہ تیسری شادی تھی۔
وفات
ترمیم17 جنوری 2014ء کو پشکر نئی دہلی کے چانکیہ پوری میں واقع لیلا پیلس ہوٹل کے کمرہ نمبر 345 میں مردہ پائی گئی، جہاں یہ جوڑا عارضی طور پر رہ رہا تھا کیونکہ ان کے اپنے گھر کی تزئین و آرائش اور پینٹنگ ہو رہی تھی۔ [9] تھرور کو اس کی لاش اس وقت ملی جب وہ شام کو اپنی نیند سے نہیں اٹھی۔ اس نے دہلی پولیس کو اطلاع دی جس نے ہوٹل سے لاش برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ خودکشی کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ بعد کی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ موت کی وجہ غیر فطری تھی۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹروں نے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے جسم پر چوٹ کے نشانات پائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ چوٹیں موت کی وجہ بھی ہو سکتی ہیں۔ [10] پوسٹ مارٹم نے اشارہ کیا کہ اس کی موت منشیات کی زیادہ مقدار سے ہوئی ہے، غالباً سکون آور ادویات، دیگر مضبوط ادویات اور ممکنہ طور پر الکحل کا مجموعہ۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ کی طرف سے تحقیقات کا حکم دیا گیا تاکہ زہر کھانے کی وجہ کی جانچ کی جا سکے اور یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ قتل تھا یا خودکشی۔ [11] ان کی لاش کو جنوبی دہلی کے لودھی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ [12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "R.I.P Sunanda Pushkar (1962–2014): Her life in pictures"۔ IBNLive۔ 21 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Kashmir Valley netizens point to 'India-Pak role' in Sunanda Pushkar's death"۔ intoday.in
- ↑ "Jammu to Dubai to Delhi: Who is Sunanda Pushkar whose stake is worth Rs 70 crore?"۔ indianexpress.com۔ 13 اپریل 2010
- ↑ "Sunanda's ex-hubby says he has 'moved on' : North, News – India Today"۔ Indiatoday.intoday.in۔ 16 اپریل 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2014
- ↑ "Sunanda Pushkar – Kashmiri village girl who made it big in life – India – DNA"۔ Dnaindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2014
- ↑ "Got A Girl, Named Sue | Vrinda Gopinath"۔ Outlookindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2014
- ↑ Abhishek Dubey (2011)۔ Indian Premier League Story۔ Pearson Education India۔ صفحہ: 34–۔ ISBN 978-81-317-5800-7
- ↑ "Sunanda Pushkar Tharoor – a profile"۔ NDTV.com۔ 18 جنوری 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2014
- ↑ 10 things you should know about Sunanda Pushkar and her death
- ↑ "Sunanda Pushkar died an unnatural sudden death say AIIMS doctors; body cremated"۔ Hindustan Times۔ 18 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Sunanda Pushkar died of Poisoning says SDM Report"۔ IANS۔ Biharprabha News۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2014
- ↑ "Sunanda Pushkar's last rites at Lodhi Crematorium"۔ The Economic Times۔ 21 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ