سردار سورجیت سنگھ رندھاوا (10 اکتوبر 1951ء - 6 جنوری 1984ء) بھارت کا ایک میدانی ہاکی کھلاڑی تھا جس نے بھارت کی قومی ہاکی ٹیم کے لیے 1976ء کے مونٹریال اولمپکس میں کھیلا تھا۔[1] وہ بھارت کی فیلڈ ہاکی ٹیم کا کپتان تھا۔

ذاتی معلومات
پیدائش10 اکتوبر 1951(1951-10-10)
Surjit Singh Wala, Batala، گرداسپور، پنجاب، بھارت
وفات6 جنوری 1984(1984-10-06) (عمر  32 سال)
کرتارپور، جالندھر، پنجاب، بھارت
قد5'11" (180 سینٹی میٹر)

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

سورجیت سنگھ کی پیدائش بٹالا شہر میں ہوئی۔ گرو نانک اسکول، بٹالا میں تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد جالندھر میں واقع لیالپور خالصہ کالج میں تعلیم مکمل کی۔ اسی کالج میں رندھاوا نے جامعاتی سطح پر ہاکی مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔[2]

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

کالج میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد رندھاوا نے پنجاب پولیس میں کچھ برس ملازمت کی۔ سنہ 1973ء میں ایمسٹرڈیم میں ہونے والے دوسرے ہاکی عالمی کپ سے کھیلنے کا آغاز کیا۔ بعد ازاں رندھاوا نے سنہ 1972ء میں ہونے والے میونیخ اولمپکس، 1976ء اور 1978ء کے ایشیائی کھیل، 1976ء کے مونٹریال اولمپکس، 1978ء میں بینکاک میں ہونے والے ایشیائی کھیل اور 1982ء میں ممبئی میں منعقد ہونے والے عالمی کپ میں بھارت کے لیے کھیلا۔ نیز وہ سنہ 1975ء میں کوالالمپور میں ہونے والے ہاکی عالمی کپ کی فاتح ٹیم کا بھی حصہ رہا۔ اپنی زندگی میں اس نے 4 اولمپک اسکور کیے۔ شروع میں کچھ وقت بھارتی ریلوے اور انڈین ایئر لائنز اور آخر میں پنجاب پولیس کے لیے کام کیا۔[2]

ذاتی زندگی

ترمیم

سورجیت سنگھ کی بیوی چنچل رندھاوا بھی عالمی میدانی ہاکی کی کھلاڑی تھیں، اس نے 1970ء کی دہائی میں بھارت کی قومی خواتین فیلڈ ہاکی ٹیم کی قیادت کی۔[3] رندھاوا کا بیٹا سربریندر سنگھ عالمی سطح کا لان ٹینس کھلاڑی تھا جس نے دنیا بھر میں منعقد ہونے والے متعدد مقابلوں میں بھارت کی نمائندگی کی۔

حادثہ وفات

ترمیم

کھیل سے سبکدوش ہونے کے بعد سنہ 1984ء میں کرتارپور، جالندھر کے قریب ایک سڑک حادثہ میں رندھاوا کی وفات ہوئی۔ جالندھر کا ہاکی اسٹیڈیم (سورجیت ہاکی اسٹیڈیم) اسی کے نام پر بنایا گیا ہے۔ نیز حکومت پنجاب اس کے نام پر ایک ہاکی اکیڈمی بھی چلا رہی ہے۔ سنہ 1984ء میں رندھاوا کی وفات کے بعد جالندھر میں سورجیت ہاکی سوسائٹی قائم ہوئی جو ہر سال سورجیت میموریل ہاکی ٹورنامنٹ منعقد کرتی ہے۔[4][5] سنہ 2012ء میں کھیلوں کی صورت حال کو تازگی بخشنے کے لیے حکومت پنجاب نے اس سوسائٹی کے تعاون کا فیصلہ کیا۔</ref>[6] نیز رندھاوا کو سنہ 1998ء میں ارجنا ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Surjit Randhawa"۔ Sports Reference۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016 
  2. ^ ا ب Surjit Singh Randhawa آرکائیو شدہ 2013-02-02 بذریعہ archive.today Sikhhockeyolympians
  3. "Kartar Singh's appointment as sports director challenged"۔ The Times of India۔ Feb 15, 2002۔ 22 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016 
  4. "History of society"۔ 29 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016 
  5. "Surjit hockey tourney begins from October 11"۔ Indian Express۔ Sep 22, 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016۔ organized every year in memory of former Olympian Surjit Singh Randhawa 
  6. "Plans to revive hockey - in hues of pink and blue"۔ Indiatimes.com۔ August 2012۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016۔ memory of former Olympian Surjit Singh Randhawa 
  7. "آرکائیو کاپی"۔ 27 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2016 

بیرونی روابط

ترمیم