سید بلاقی
سید بلاقی حیدر آبادی عہد عبد اللہ قطب شاہ کے اچھے شاعروں میں اس کا شمار ہوتا تھا۔ ڈاکٹر زور لکھتے ہیں کہ"بلاقی عبد اللہ قطب شاہ کے مقربین میں سے تھے"[حوالہ درکار]
سید بلاقی | |
---|---|
پیدائش | سترہویں صدی عیسوی حیدرآباد، دکن |
رہائش | حیدرآباد دکن |
اسمائے دیگر | سید بلاقی |
پیشہ | شاعر |
وجہِ شہرت | معراج نامہ |
مذہب | اسلام |
حالات
ترمیمسید بلاقی کا نام اور تخلق بلاقی ہی تھا، قطب شاہی دور کے شاعر تھے۔ مگر دربار سے ان کی وابستگی نہیں رہی۔ بلاقی نے کئی نور نامے اور معراج نامے لکھے۔ انھوں نے 1654ء[1] بمطابق 1065ھ میں ایک نظم"معراج نامہ" لکھی تھی جو بہت مقبول ہوئی۔ معراج نامہ داستان کے پیرائے میں لکھی گئی ہے۔ اس نظم میں ایک یہودی کے، جس کو معراج نبوی سے انکار تھا، مسلمان ہونے کا قصہ بیان کیا گیا ہے۔ بلاقی کہتے ہیں کہ انھوں نے ایک فارسی معراج نامے سے یہ قصہ اخذ کیا ہے۔ انجمن ترقی اردو پاکستان کے کتب خانے کی بیاض (نمبر 910) میں بلاقی کا کلام موجود ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد کے نجی کتب خانہ میں سید بلاقی کے اس معراج نامہ کا ایک خطی نسخہ موجود ہے 63 صفحات پر مشتمل یہ نسخہ صاف اور ستھرے نستعلیق خط میں تحریر کیا گیا ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.jahan-e-urdu.com/deccani-mein-seerathunnabi-ke-manzoom-makhazat/ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jahan-e-urdu.com (Error: unknown archive URL) پروفیسر مجید بیدار، سابق صدر شعبۂ اردو جامعہ عثمانیہ حیدرآباد دکنی میں سیرت النبیؐ کے منظوم ماخذات