شاہد جاوید برکی ایک پاکستانی نژاد امریکی پیشہ ور ماہر اقتصادیات ہیں جنھوں نے نگراں بنیادوں پر ورلڈ بینک کے نائب صدر اور پاکستان کے ڈی فیکٹو وزیر خزانہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے معاشی ترقی اور پاکستان کی سیاسی تاریخ پر بہت زیادہ لکھا ہے۔

شاہد جاوید برکی
پاکستان کے وزیر خزانہ
مدت منصب
11 نومبر 1996 – 17 فروری 1997
صدر فاروق لغاری
وزیر اعظم ملک معراج خالد
نوید قمر
سرتاج عزیز
عالمی بینک نائب صدر
مدت منصب
1994 – 1999
معلومات شخصیت
پیدائش 14 نومبر 1938ء (86 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شملہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش لاہور، پنجاب اینڈ پوٹومیک، میری لینڈ، امریکا
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور
کرائسٹ چرچ
ہارورڈ یونیورسٹی
جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر معاشیات ،  سیاست دان ،  بینکار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [1]،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

14 ستمبر 1938ء کو (اس وقت کے برطانوی) ہندوستان میں شملہ ، جو پہلے شملہ کے نام سے جانا جاتا تھا، میں پیدا ہوئے، برکی ستمبر 1947ء میں پاکستان کی آزادی کے وقت اپنے خاندان کے ساتھ بچپن میں پاکستان ہجرت کر گئے۔ وہ راولپنڈی میں آباد ہوئے جہاں ان کے والد پاکستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر میں بطور اہلکار کام کرتے تھے۔ برکی کرکٹ کھلاڑی جاوید برکی کے کزن ہیں۔ برکی نے راولپنڈی کے پریزنٹیشن کانونٹ اور سینٹ میری اکیڈمی سے تعلیم حاصل کی ۔ گریجویشن کے بعد وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں فزکس اور ریاضی میں ڈبل میجرز کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور چلے گئے۔ انھوں نے 1959ء میں پنجاب یونیورسٹی سے فزکس میں ایم ایس سی کیا۔ اگلے سال اسے پاکستان سے روڈس سکالر کے طور پر چنا گیا اور معاشیات کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کرائسٹ چرچ، آکسفورڈ گئے۔ انھوں نے 1963ء میں آکسفورڈ سے ایم اے حاصل کیا اور پھر معاشیات اور پبلک ایڈمنسٹریشن میں گریجویٹ مطالعہ کے لیے میسن فیلو کے طور پر ہارورڈ یونیورسٹی گئے۔ وہ دوہری پاکستانی اور امریکی شہریت رکھتا ہے۔ [2]

ورلڈ بینک میں کیریئر

ترمیم

برکی نے 1974ء میں ایک سینئر ماہر معاشیات کے طور پر ورلڈ بینک میں شمولیت اختیار کی اور کئی اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ وہ چائنا ڈپارٹمنٹ (1987ء–1994ء) کے (پہلے) ڈائریکٹر تھے، جس نے انھیں چینی حکام کے ساتھ عالمی بینک کے مکالمے کا انتظام کرنے اور چین میں بینک کے تمام تجزیاتی اور قرض دینے کے کام کی نگرانی کا ذمہ دار بنایا۔ انھوں نے 1989ء کے تیانمن سکوائر کے احتجاج پر چینی حکام کے جبر کے فوراً بعد عالمی بینک کی اعلیٰ انتظامیہ کو قائل کیا کہ بینک کو چین کے ساتھ فعال طور پر منسلک رہنا چاہیے- اس موقف کو اس وقت بینک کے بہت سے طاقتور شیئر ہولڈرز نے چیلنج کیا تھا۔ ممالک انھوں نے 1994ء-1999ء کے دوران لاطینی امریکا اور کیریبین کے علاقائی نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے 1996ء-1997ء میں 67 دنوں کے لیے پاکستان کے ڈی فیکٹو وزیر خزانہ کے طور پر نگراں کردار ادا کرنے کے لیے ورلڈ بینک سے غیر حاضری کی چھٹی لی (عنوان سنبھالے بغیر وزیر خزانہ کی ذمہ داریوں کا استعمال کرتے ہوئے)۔ وہ 1999ءمیں ورلڈ بینک سے ریٹائر ہوئے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121572733 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. Pakistanis in North America, The Express Tribune