افروزہ سلطانہ رتنا (اپنے اسٹیج نام شبانہ کے نام سے مشہور) بنگلہ دیشی فلمی اداکارہ ہیں۔[1] انھوں نے بنگلہ دیش کے دس قومی فلم ایوارڈز حاصل کیے ۔ اس کے قومی فلم میں ایوارڈ یافتہ کردار جنانی (1977) ، سوخی تمی کار (1980) ، دوئی پوسر الٹا (1982) ، نظمہ (1983) ، بھٹ دے (1984) ، آپیکشا (1987) ، رنگا بھابی (1989) ، مورونر تاکنا (1990) اور نغمے اچھنا (1991) شامل ہیں۔ اپنے تین دہائی کے کیریئر کے دوران ، وہ 299 فلموں میں نظر آئیں جن میں سے انھوں نے 130 میں عالمگیر کے ساتھ کام کیا۔ [2]

شبانہ
(بنگالی میں: শাবানা ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 15 جون 1952ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راوجان ذیلی ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان (15 جون 1952–25 مارچ 1971)
عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش (26 مارچ 1971–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

شبانہ کے خاندان کا تعلق دبوآراوزن ضلع سے ہے جو چٹاگانگ میں ہے۔ انھوں نے 1967 میں اردو فلم چکوری میں پاکستان اداکار ندیم کے مقابال اداکاری سے اپنے فنی کیریئر کا آغاز کیا۔ انھوں نے بنگالی اور اردو میں 299 فلموں میں کام کیا اور ایک ہندی فلم شترو میں بھی کام کیا۔ اس فلم میں انھوں نے 1986 میں بھارتی اداکار راجیش کھنہ کے مقابل اداکاری کی۔ اس فلم کی ہدایتکاری پرومود چکرورتی نے کی تھی۔[3] اس نے ندیم اور دیگر اداکاروں الرزاق ، بلبل احمد ،پرابیر مترا، ، شوکت اکبر، سبھاش دتہ ، الرحمن ، سید حسن امام ، اجال ، عالمگیر ، اے ٹی ایم شمس الزمان، خسرو، سہیل رانا محمود کولی الیاس کنچن ، وسیم (اداکار ) ، ہمایوں فریدی ، جاوید شیخ اور راجیش کھنہ کے ساتھ بھی اداکاری کی ۔

ذاتی زندگی

ترمیم

شبانہ 1998 میں اداکاری سے ریٹائر ہوگئیں اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہنے کے لیے امریکہ چلی گئیں۔ اس کی شادی 1973 میں بنگلہ دیشی فلم پروڈیوسر واحد صادق سے ہوئی ہے۔ ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Afsar Ahmed (May 6, 2005)۔ "The celebrity name game"۔ The Daily Star۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ December 25, 2016 
  2. "A starry evening"۔ Dhaka Tribune۔ July 7, 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ July 8, 2017 
  3. Nashid Kamal (July 15, 2017)۔ "Shabana - Lifetime Achievement"۔ The Daily Star۔ اخذ شدہ بتاریخ July 18, 2017 

بیرونی روابط

ترمیم