شریف الدین پیر زادہ پاکستان کے نامور قانون دان تھے، جو وفاقی وزیر ، مشیر ، سفیر اور اٹارنی جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

شریف الدین پیرزادہ
تفصیل=
تفصیل=

وزارت خارجہ
مدت منصب
31 اگست 1966 – یکم مئی 1968
صدر ایوب خان
ذوالفقار علی بھٹو
میاں ارشد حسین
اٹارنی جنرل آف پاکستان
مدت منصب
1968 – 1971
اولین عہدہ ملا
یحیی بختیار
اٹارنی جنرل آف پاکستان
مدت منصب
1977 – 1984
یحیی بختیار
عزیز منشی
سیکرٹری جنرل آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن
مدت منصب
1985 – 1988
حبیب چٹی
حامد الغابد
معلومات شخصیت
پیدائش 12 جون 1923ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برہانپور [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 جون 2017ء (94 سال)[3][4][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آل انڈیا مسلم لیگ   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ممبئی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سفارت کار ،  وکیل ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی

ترمیم

شریف الدین پیر زادہ 12 جون 1923ء کو برہان پور ، برطانوی ہند میں پیدا ہوئے۔ جو آج کل مدھیا پردیش کہلاتا ہے۔والد کا نام میر نیازی پیرزادہ اور والدہ کا نام فاطمہ تھا۔ ان کے والد بیرسٹر تھے۔اور سول سروسز میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ سید شریف الدین پیرزادہ نے بھی 1945ء میں بمبئی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ بعد میں لنکنز اِن کالج سے بار ایٹ لا کیا ۔ 1947ء سے قبل ان کا تعلق آل انڈیا مسلم لیگ جبکہ اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ سے رہا۔ اورشریف الدین پیرزادہ تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن رہے۔انھوں نے 1940ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کے سیکیرٹری کے فرائض سر انجام دیے ۔ قیام پاکستان کے بعد وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان آ گئے اور اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔

سرکاری عہدے اور دیگر منصب

ترمیم

سید شریف الدین پیرزادہ مختلف ادوار میں پاکستان کے سیاسی و غیر سیاسی اہم عہدوں پر بھی فائز رہے ہیں۔

شریف الدین پیرزادہ ایوب خان کے دور حکومت میں 1966ء سے 1968ء تک وزیر خارجہ رہے۔

شریف الدین پیرزادہ کو 1973ء کے آئین کا خالق کہا جاتا ہے۔ شریف الدین پیر زادہ کا شمار ملک کے ذہین ترین وکیلوں میں ہوتا تھا۔

انھوں نے متعدد اہم کیسز میں حکومت اور اہم سیاسی شخصیات کی وکالت بھی کی۔

1985ء سے 1988ء تک او آئی سی کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔

انھیں ملک کا پہلا اٹارنی جنرل آف پاکستان ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

وہ یحییٰ خان اور ضیا الحق کے دور آمریت میں کم و بیش 9 برس تک اٹارنی جنرل آف پاکستان رہے۔

انھوں نے وفاقی وزیر قانون کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔

اس کے علاوہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں شریف الدین پیر زادہ کو خصوصی سفیر کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا۔

1999ء کے بعد انھوں نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو بھی مختلف مواقعوں پر قانونی مشاورت فراہم کی ۔

اعزازات

ترمیم

شریف الدین پیرزادہ کو 1998ء میں حکومت پاکستان نے نشانِ امتیاز عطا کیا ۔

تصانیف

ترمیم

وہ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں

  • (Collected Works of Quaid-i-Azam Jinnah (3 volumes)
  • Dissolution of Constituent Assembly of Pakistan, Karachi 1985
  • Evolution of Pakistan, Karachi 1962 (also published in Urdu and Arabic)
  • [5] Film Gandhi and Qauid-e-Azam Jinnah
  • Foundations of Pakistan: 1906–1947. Volume. 1: 1906–1924. All India Muslim League Documents. By Syed Sharifuddin [6] Pirzada. 1969 Edition
  • Foundations of Pakistan. All-India Muslim League Documents. 1906–1947. Volume II, 1924–1947. By Syed Sharifuddin[7] Pirzada. 1970 Edition
  • Foundation of Pakistan (3 volumes)، 1971.
  • Fundamental Rights and Constitutional Remedies in Pakistan, Lahore 1966.
  • Jinnah on Pakistan, Bombay 1943.
  • Leaders Correspondence with Jinnah.
  • Pakistan at a Glance, Bombay 1941.[8] Quaid-i-Azam Mohammad Ali Jinnah and Pakistan
  • Quaid-i-Azam Mohammad Ali Jinnah: Two important aspects of his personal life (Dr. Mahmud Husain memorial lecture)[9][10]
  • Referendum ordinance 2002 & constitutional petition no. 15 of 2002
  • Some Aspects of Quaid-i-Azam’s Life 1978.
  • The Pakistan Resolution and the historic Lahore Session. Islamabad 1970
  • Speeches and statements of His Excellency Syed Sharifuddin Pirzada, Secretary-General, OIC, Organization of Islamic[11] Conference, Jeddah

وفات

ترمیم

سید شریف الدین پیرزادہ کچھ برس سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے۔ 2 جون 2017 کو وہ 93 برس کی عمر میں وفات پا گئے ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب http://southasia.berkeley.edu/pirzada-prize — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جون 2017
  2. ^ ا ب بنام: Sharifuddin Pirzada — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000011712 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب http://www.muslimglobal.com/2017/06/leading-lawyer-sharifuddin-pirzada.html — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جون 2017
  4. http://courtingthelaw.com/2017/06/02/news-events/obituary-syed-shareefuddin-pirzada/ — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جون 2017
  5. Film Gandhi and Qauid-e-Azam Jinnah: Syed Sharifuddin Pirzada: Amazon.com: Books
  6. Foundations of Pakistan: 1906-1947. Volume. 1: 1906-1924. All India Muslim League Documents. By Syed Sharifuddin Pirzada. 1969 Edition: Syed Sharifuddin Pirzada: Amazon.com: B...
  7. Foundations of Pakistan. All-India Muslim League Documents. 1906-1947. Volume II, 1924-1947. By Syed Sharifuddin Pirzada. 1970 Edition: Syed Sharifuddin Pirzada: Amazon.com: B...
  8. Quaid-i-Azam Mohammad Ali Jinnah and Pakistan: Syed Sharifuddin, Pirzada: Amazon.com: Books
  9. Quaid-i-Azam Mohammad Ali Jinnah: Two important aspects of his personal life (Dr. Mahmud Husain memorial lecture): Syed Sharifuddin Pirzada: Amazon.com: Books
  10. Referendum ordinance 2002 & constitutional petition no. 15 of 2002: Syed Sharifuddin, Pakistan. Pirzada: Amazon.com: Books
  11. Speeches and statements of His Excellency Syed Sharifuddin Pirzada, Secretary-General, OIC, Organization of Islamic Conference, Jeddah.: Syed Sharifuddin Pirzada: Amazon.com: ...

بیرونی روابط

ترمیم
سیاسی عہدے
ماقبل  وزیر برائے خارجہ امور
1966–1968
مابعد 
نیا عہدہ پاکستان کے اٹارنی جنرل
1968–1971
مابعد 
ماقبل  پاکستان کے اٹارنی جنرل
1977–1984
مابعد 
سفارتی عہدے
ماقبل  Secretary General of the تنظیم تعاون اسلامی
1985–1988
مابعد 

سانچہ:Secretary General of the OIC