شمال مشرقی ایشیا میں ہیومن میٹا نیومو وائرس کی وبا (2024ء تا حال)
اس مضمون میں حالیہ واقعات بیان کیے گئے ہیں، لہذا یہاں دی گئی معلومات حالات کے مطابق تبدیل ہو سکتی ہیں۔ گرچہ پیش نظر مضمون میں موجود معلومات کو مسلسل تازہ کیا جاتا ہے لیکن ممکن ہے کہ حالات کی تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ اس مضمون میں درج معلومات بھی سرعت سے از کار رفتہ ہو جائیں۔ اس صورت میں اس بات کا امکان موجود ہے کہ درج شدہ معلومات نا درست یا پرانی ہو چکی ہوں۔ |
ہیومن میٹا نیومو وائرس کی وبا 2024ء میں انسانوں میں میٹا نیومو وائرس کے کیسوں میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔ چین کے مرکز برائے ضبط و انسداد امراض کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 16 سے 22 دسمبر 2024 کے ہفتے میں ہیومن میٹا نیومو وائرس (Human Metapneumovirus) کی وجہ سے سانس کی بیماریوں کے کیسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔[1]
شمال مشرقی ایشیا میں ایچ ایم پی وی کی وبا | |
---|---|
مرض | ہیومن میٹا نیومو وائرس |
مقام | شمال مشرقی ایشیا |
پہلا مریض | شنگھائی |
تاریخ آمد | 16 دسمبر 2024ء تا حال |
آغاز | بیجنگ |
پھیلاؤ
ترمیمرپورٹ کے مطابق یہ وائرس سانس کی بیماریوں کے 6.2 فیصد مثبت ٹیسٹ اور 5.4 فیصد ہسپتال میں داخل ہونے والے مریض سے منسلک تھا، جو کووڈ 19، رائنو وائرس اور ایڈینو وائرس سے بھی زیادہ ہے۔[2] ہانگ کانگ میں بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں، لیکن وہاں ہیومن میٹا نیومو وائرس کے کیسوں کی شرح چین کے مقابلے میں اتنی زیادہ نہیں بڑھی۔[3][4] اسی طرح ملائیشیا میں بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں سنہ 2023ء کے 225 کیسوں کے مقابلے میں سنہ 2024ء میں 327 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔[5] بھارت نے بھی 6 جنوری 2025ء کو بنگلور میں ہیومن میٹا نیومو وائرس (ایچ ایم پی وی) کے پہلے کیس کی تصدیق کی ہے۔ ایک 8 ماہ کے بچے اور 3 ماہ کی بچی میں سانس لینے کی علامات ظاہر ہونے کے بعد اس وائرس کی تشخیص ہوئی۔[6] قازقستان میں 30 کیس رپورٹ ہوئے، لیکن ایچ ایم پی وی کے کیسوں کی تعداد ابھی بھی رائنو وائرس، ایڈینو وائرس یا کورونا وائرس کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔[7][8]
چینی مرکز برائے ضبط و انسداد امراض کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے سربراہ کان بیاؤ نے بتایا کہ چین میں 14 سال یا اس سے کم عمر بچوں میں ہیومن میٹا نیومو وائرس کے کیسوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔[9] چینی صحت کے حکام نے کہا کہ یہ اضافہ عمومی موسمی رجحانات کے مطابق ہے، جبکہ تائیوان اور بھارت میں حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ کم عمر بچوں، بوڑھے افراد اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والوں کو ہے۔[10][11]
پاکستان کے قومی ادارۂ صحت (NIH) کے مطابق انسانی میٹا نیومو وائرس سنہ 2001ء سے پاکستان میں رپورٹ ہو رہا ہے، جبکہ 2015 میں پِمز میں اس وائرس کے 21 کیس رپورٹ کیے گئے تھے۔ پاکستانی حکومت چین میں وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، اور صورت حال کا جائزہ لینے اور ضروری اقدامات کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (NCOC) کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔[12][13][14]
مرض
ترمیمآثار اور علامات
ترمیمایچ ایم پی وی کی علامات اکثر عام نزلہ زکام سے ملتی جلتی ہوتی ہیں، جن میں کھانسی، بخار، ناک بہنا یا بند ہونا، گلے کی سوزش، خَرخَرانا، سانس لینے میں دشواری، اور خارش شامل ہیں۔[15]
منتقلی
ترمیمابھی تک کوئی حتمی مطالعہ یہ ثابت نہیں کر سکا کہ یہ وائرس کس طریقے سے منتقل ہوتا ہے، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آلودہ رطوبتوں کے ذریعے، قطرات، ایرو سول، یا فومائٹ ویکٹر کے ذریعے منتقل ہو سکتا ہے۔
سبب
ترمیمہیومن میٹا نیومو وائرس (HMPV) ایک وائرس ہے جو نیو ویریڈی (Pneumovirinae) کے ذیلی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی جنس میٹا نیومو وائرس (Metapneumovirus) ہے۔ یہ وائرس غلاف دار (enveloped) اور بے خُرْدہ (nonfragmented) ہوتا ہے اور اس کا جینیاتی مواد سنگل اسٹرینڈ آر این اے پر مشتمل ہوتا ہے، جو منفی سمت (negative-sense single-stranded RNA virus) رکھتا ہے۔ کچھ تحقیقات میں یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ ایچ ایم پی وی کا جینیاتی تنوع (genetic diversity) بیماری کی شدت اور اس کے پھیلاؤ کے طریقہ کار پر اثر ڈال سکتا ہے۔ لیکن دوسری تحقیقات میں یہ تعلق نہیں پایا گیا کہ جینیاتی تنوع بیماری کی شدت یا طبی علامات کو متاثر کرتا ہے۔اس [16]
تشخیص
ترمیمایچ ایم پی وی کا پتہ لگانے کے لیے RT-PCR سب سے عام طریقہ ہے۔[17]
تحفظ
ترمیمموڈرنا نے میٹا نیومو وائرس کے خلاف ایک modRNA ویکسین کے لیے کلینیکل ٹرائل کیا ہے۔ اکتوبر 2019ء تک امیدوار ویکسین پہلے مرحلے سے گزر چکی تھی۔ مارچ 2024ء تک ایچ ایم پی وی کے علاج کے لیے کوئی مؤثر اینٹی وائرل دوا لائسنس یافتہ نہیں ہوئی۔[18]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "China steps up monitoring of emerging respiratory diseases: Report". Hindustan Times (بھارتی انگریزی میں).
- ↑ Hatty Willmoth (3 جنوری 2025). "HMPV: China's New Virus Outbreak Explained". Newsweek (انگریزی میں).
- ↑ Irene Chan (30 دسمبر 2024). "HMPV levels remain low in HK amid mainland China outbreak". Hong Kong Free Press HKFP (انگریزی میں). Retrieved 2025-01-04.
- ↑ Mandy Taheri (4 جنوری 2025). "HMPV: China's neighbors respond amid virus outbreak". Newsweek (انگریزی میں). Retrieved 2025-01-04.
- ↑ Amalia Azmi (4 جنوری 2025). "Malaysia recorded 327 hMPV cases in 2024, disease not new - Ministry". NST Online (انگریزی میں). Retrieved 2025-01-04.
- ↑ "HMPV in India: Two 3-month-old and 8-month-old babies detected with the virus, confirms government". The Times of India (بھارتی انگریزی میں). 6 جنوری 2025. ISSN:0971-8257. Retrieved 2025-01-06.
- ↑ "Metapneumovirus detected and actively circulates in Kazakhstan - Ministry of Health". kaztag.kz (انگریزی میں). 5 جنوری 2025. Retrieved 2025-01-07.
- ↑ "Metapneumovirus: symptoms, spreading, and situation in Kazakhstan". Tengrinews.kz (انگریزی میں). 6 جنوری 2025. Retrieved 2025-01-07.
- ↑ Pandora Dewan (3 جنوری 2025). "Viral disease HMPV is on the rise among kids in China — what is it?" (انگریزی میں). Live Science.
- ↑ "What is HMPV? China steps up emergency measures amid new virus outbreak". The Independent (انگریزی میں). 4 جنوری 2025.
- ↑ "'We are monitoring situation in China': Kerala health minister on HMPV fears". The Indian Express (انگریزی میں). 4 جنوری 2025.
- ↑ "HMPV virus, present in Pakistan since 2001, NIH confirms amid China outbreak". The Express Tribune (انگریزی میں). 4 جنوری 2025. Retrieved 2025-01-05.
- ↑ "New Chinese virus reaches Pakistan; officials stress vigilance". Samaa TV (انگریزی میں). 5 جنوری 2025.
- ↑ "HMPV not new to Pakistan, detected in 2001". The News International (انگریزی میں). 4 جنوری 2025. Retrieved 2025-01-05.
- ↑ "Human Metapneumovirus (HMPV)". Cleveland Clinic (انگریزی میں). Archived from the original on 2025-01-05. Retrieved 2025-01-06.
- ↑ Hengming Ye; Shuqing Zhang; Kexin Zhang; Yizhe Li; Delin Chen; Yongyao Tan; Linyue Liang; Minjie Liu; Jingyao Liang; Shu An; Jueheng Wu; Xun Zhu; Mengfeng Li; Zhenjian He (دسمبر 2023). "Epidemiology, genetic characteristics, and association with meteorological factors of human metapneumovirus infection in children in southern China: A 10-year retrospective study". International Journal of Infectious Diseases (انگریزی میں). 137 (0): 40–47. DOI:10.1016/j.ijid.2023.10.002. ISSN:1201-9712. Archived from the original on 2023-10-17.
- ↑ Jeffrey S. Kahn (2006-07). "Epidemiology of Human Metapneumovirus". Clinical Microbiology Reviews (انگریزی میں). 19 (3): 546–557. DOI:10.1128/CMR.00014-06. ISSN:0893-8512. Archived from the original on 2024-12-08.
{{حوالہ رسالہ}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(help) - ↑ Yuan Feng; Tao He; Bo Zhang; Haibin Yuan; Yinfei Zhou (7 مارچ 2024). "Epidemiology and diagnosis technologies of human metapneumovirus in China: a mini review". Virology Journal (انگریزی میں). 21 (1): 59. DOI:10.1186/s12985-024-02327-9. ISSN:1743-422X. PMC:10921660. PMID:38454484.
{{حوالہ رسالہ}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: PMC پیرامیٹر کا فارمیٹ (link) اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر نشان زد مفت ڈی او آئی (link)