شوکت اللہ خان
انجینئر شوکت اللہ خان پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے سابقہ گورنر ہیں جنہیں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے راجا پرویز اشرف کی ہدایت پر 11 فروری 2013ء کو تعینات کیا۔
شوکت اللہ خان | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Shaukatullah Khan) | |||||||
گورنر خیبر پختونخوا | |||||||
مدت منصب 11 فروری 2013 – 14 اپریل 2014 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 2 اپریل 1969ء (55 سال) سوات |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ٹیکسلا | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، انجینئر | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
انجینئر شوکت اﷲ کا تعلق باجوڑ ایجنسی کے قبائلی علاقہ سے ہے جہاں سے وہ 2008ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 43سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے 7428 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ وہ سید یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں کھیلوں کے وزیر مملکت بنے۔ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کی کابینہ میں وہ سیفران کے وفاقی وزیر رہے
انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم سنگوٹہ ضلع سوات سے حاصل کی جبکہ کیڈٹ کالج کوہاٹ سے ایف سی کیا تھا۔
شوکت اللہ خان پیشے کے اعتبار سے انجنیئر ہیں اور انھوں نے انجنیئرنگ کی تعلیم ٹیکسلا یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔
وہ دو ہزار آٹھ کے عام انتخابات میں باجوڑ ایجنسی کے علاقے نواگئی سے آزاد حیثیت میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ اگرچہ ان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے تاہم ان کا خاندان پیپلزپارٹی کے قریب سمجھا جاتا ہے۔
"اگر طالبان سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو اس میں موجودہ گورنر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں کیونکہ شدت پسندوں کے لیے یہ بات اہم ہوگی کہ اس مرتبہ ان کی بات چیت ایک ایسی شخصیت سے ہوگی جو نہ صرف خود اس علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں عسکریت پسند سرگرم ہیں بلکہ وہاں کی سیاست اور امور کو بخوبی جانتے بھی ہیں۔"
ان کے والد حاجی بسم اللہ خان بھی دو مرتبہ انیس سو اٹھاسی اور انیس سو ترانوے میں باجوڑ ایجنسی سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔ شوکت اللہ کے ایک چھوٹے بھائی ہدایت اللہ خان موجود ایوان بالا یعنی سینیٹ کے رکن ہیں۔ ان کے ایک چچا بھی سینیٹ کے رکن ر ہے ہیں۔