شوکت الہ آبادی
محمد زبیر فاروقی المعروف شوکت الہٰ آبادی (پیدائش: دسمبر 1913ء - 14 جون 2001ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ممتاز شاعر تھے۔ شوکت الہ آبادی دسمبر 1913ء (جبکہ اسکول کی اسناد میں یکم جنوری 1922ء درج ہے) میں قصبہ کڑا، الہ آباد، اتر پردیش ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد زبیر فاروقی، جبکہ شوکت الہ آبادی قلمی نام ہے۔ الہ آباد سے انھوں نے منشی (عربی و فارسی) کیا۔ یہیں سے ایڈوانس لینگویج کورس اور انٹرمیڈیٹ کیا۔ پنجاب یونیورسٹی سے منشی فاضل بنے۔ 1962ء میں جامعہ کراچی سے اردو میں ایم اے کیا۔ سرکاری ملازمت اختیار کی۔ یکم جنوری 1981ء کو ریٹائر ہوئے۔ 1982ء میں حج کی سعادت ملی۔ شاعری میں اپنے عم مکرم مولوی محمد اسحاق فاروقی رونق الہ آبادی سے مشورہ کیا کرتے تھے۔ پھر مولانا متین مچھلی شہری (یادگار داغ دہلوی) سے اصلاح حاصل کی۔ ان کی مطبوعہ کتب میں عمدہ اردو عروض (1986ء)، محاسنِ کلام (نظم و نثر کے محاسن پر، 1990ء)، چراغِ حرا (نعتیہ مجموعہ، 1413ھ) شامل ہیں۔ شوکت الہ آبادی 14 جون 2001ء میں کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئے۔[1] [2]
شوکت الہ آبادی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اردو میں: محمد زبیر فاروقی) |
پیدائش | دسمبر1913ء الہ آباد ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
وفات | 14 جون 2001ء (87–88 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کراچی |
تعلیمی اسناد | ایم اے اردو |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 311
- ↑ ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات نعت گویان پاکستان، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2015ء، ص 64