شوکت صدیقی

ناول نگار، افسانہ نگار

شوکت صدیقی (پیدائش: 20 مارچ،1923ء - وفات: 18 دسمبر، 2006ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے شہرۂ آفاق ناول و افسانہ نگار تھے جو اپنے ناول "خدا کی بستی" کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتے ہیں۔

شوکت صدیقی
معلومات شخصیت
پیدائش 20 مارچ 1923ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لکھنؤ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 16 دسمبر 2006ء (83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ افسانہ نگار ،  ناول نگار ،  صحافی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں خدا کی بستی ،  جانگلوس   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک ترقی پسند تحریک   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

شوکت صدیقی 20 مارچ، 1923ء کو برطانوی ہندوستان کے علاقے لکھنؤ میں پیدا ہوئے[1]۔ 1946ء میں سیاسیات میں ایم اے کرنے کے بعد 1950ء میں کراچی آ گئے۔ کراچی میں 1952ء میں ثریا بیگم سے شادی ہوئی۔ ناولوں اور متعدد کہانیوں کے مجموعوں کے خالق کے علاوہ علاوہ وہ اردو کے ایک ممتاز صحافی بھی تسلیم کیے جاتے تھے اور متعدد نامور صحافی ان سے صحافت سیکھنے کا اعتراف کرتے ہیں۔ وہ کئی ہفت روزہ اور روزنامہ اخبارات سے وابستہ رہے۔ تاہم عملی زندگی کا آغاز انیس سو چوالیس میں ماہنامہ ’ترکش‘ سے کیا۔ وہ روزنامہ ’مساوات‘ کراچی کے بانی ایڈیٹر اور روزنامہ "مساوات" لاہور اور روزنامہ "انجام" کے چیف ایڈیٹر بھی رہے۔ ایک عرصہ تک وہ ہفت روزہ ’الفتح‘ کراچی کے سربراہ بھی رہے جس اخبار میں کئی ادبی صحافیوں نے کام کیا جنہیں آج پاکستان کے بڑے صحافیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

اعزازات

ترمیم

آپ نے درج ذیل اعزازات حاصل کیے:

تصانیف

ترمیم

شوکت صدیقی نے کئی ڈرامے، کالم، ناول اور افسانے لکھے۔ آپ کے کالم ’طبقاتی جدوجہد اور بنیاد پرستی‘ کے عنوان سے کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں۔

افسانے

ترمیم

آپ کے افسانوی مجموعوں میں ’تیسرا آدمی‘ 1952ء، ’اندھیرا اور اندھیرا‘ 1955ء، ’راتوں کا شہر‘ 1956ء اور ’کیمیا گر‘ 1984ء شامل ہیں۔

ناول

ترمیم

شوکت صدیقی کے ناولوں میں ’کمیں گاہ‘ 1956ء، ’خدا کی بستی‘ 1958ء، ’جانگلوس‘ 1988ءاور ’چار دیواری‘ 1990ء میں شائع ہوئے۔

"جانگلوس" ان کا ایک طویل ناول ہے جس کے اب تک کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔ اس ناول کوپنجاب کی الف لیلیٰ بھی کہا جاتا ہے۔ ان کے ناول "خدا کی بستی" کے 46 ایڈیشن شائع ہوئے اور یہ اردو کا واحد ناول ہے جس کا 42 دیگر زبانوں میں ترجمہ بھی ہوا۔

ٹی وی پروڈکشن

ترمیم

’خدا کی بستی‘ کو حال میں تیسری مرتبہ قومی ٹیلی وژن پر پیش کیا گیا جبکہ "جانگلوس" کے ٹی وی پروڈکشن کے حقوق بھی ایک نجی ٹی وی چینل خرید رہا تھا۔ ان کے ناول "چار دیواری" کو لکھنوی الف لیلیٰ کہا جاتاہے۔ لکھنؤ کے زوال پزیر معاشرے کی کہانی، جہاں ایک تہذیب ختم اور دوسری دنیا جنم لے رہی تھی۔ لیکن یہاں کے لوگ پرانی یادوں اور عظمتوں کو سینوں سے لگائے ہوئے ہیں۔

وفات

ترمیم

کراچی میں علالت کے بعد 18 دسمبر، 2006ء کو ان کا انتقال ہوا اور کراچی ہی میں دفن ہوئے۔[1]

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "شوکت صدیقی، پاکستانی کنیکشنز، برمنگہم برطانیہ"۔ 23 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2015 

20 مارچ کی پیدائشیں