شکر پارا
شکر پارا ایک بھارتی ناشتا ہے جو مغربی بھارت خصوصا گجرات (بھارت)، مہاراشٹر اور کرناٹک میں مقبول ہے۔ [1] دیوالی کے موقع پر شکر پارے کھانے کی روایت برسوں سے چلی آرہی ہے۔ اس میں کاربو ہائیڈریٹ کافی مقدار میں پائی جاے ی ہے جس کی وجہ سے یہ توانائی کا ایک اہم اور فوری ذریعہ ہے۔ اس کا ذائقہ میٹحا، کھٹا یا کڑوا ہو سکتا ہے۔ یہ بہت لذیذ ہوتے ہیں۔
متبادل نام | Shakkapara |
---|---|
کھانے کا دور | زود پخت |
اصلی وطن | برصغیر |
علاقہ یا ریاست | افغانستان، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش |
بنیادی اجزائے ترکیبی | دودھ، شکّر، گھی، میدہ، سیمولینا |
اجزاء
ترمیمشکرپارا کو گوندھا ہوا آٹا، شکر، گھی، سمیذ اور نمک کے مرکب سے تیار کیا جاتا ہے۔
ترکیب تیاری
ترمیمتمام اجزا کو ایک ساتھ ملا لیا جاتا ہے پھر اس کا ایک مرکب بنتا ہے جو غالبا معجون جیسا ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس کو ہیرے کی شکل میں کاٹ لیا جاتا ہے اور گھی یا مکھن میں اس کو تل لیا جاتا ہے۔ [2]
- سب سے پہلے دودھ کو ابالیں پھر اس میں شکر کو گھول لیں۔
- پھر اس میں گھی اور نمک ملائیں اور اچھی طرح گھولیں۔
- پھر اس مرکب کو آگ پر سے اتاریں اور میدااور راوا ملائیں۔
- اب اس مرکب کو خوب اچھی طرح گوندھیں اور 2-3 گھنٹوں کے لیے چھوڑ دیں۔
- اب اس مرکب کو چپاتی کی طرح رول کریں اور ہیرے کی شکل میں چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ لیں۔
- اب ان ٹکڑوں کو گھی میں تلیں یہاں تک کہ ان کو رنگ براؤن ہوجائے۔
یہ ایک مراٹھیوں اور گجراتیوں اور کنڑوں کا مشہور ناشتا ہے۔ ایک مدت سے اسے گھر میں بنایا جاتا ہے اور دکانوں پر بھی دستیاب ہے۔ لوگ عموما اسے دکان سے ہی خریدتے ہیں اور صرف دیوالی کے موقع پر اسے گھر میں تیار کیا جاتا ہے۔ اس طرح ان عورتوں کوروزگار مل جاتا ہے جو شکر پارا بنانا جانتی ہیں۔
نام
ترمیم- گجراتی زبان : شکر پارا (શક્કરપારા)
- مراٹھی زبان : شنکر پالی (शंकरपाळी)
- کنڑا زبان : شنکر پالی، شنکرارا پولی (ಶಂಕರಪಾಳಿ، ಶಂಕರಪೋಳಿ)
- بنگالی زبان : شکیر پارا (সাকেরপাড়া)
- اردو-ہندی : شکر پارے (शुक्र पारे/شکر پارے)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Shanta Sacharoff (1996)۔ Flavors of India: Vegetarian Indian Cuisine۔ Book Publishing Company۔ صفحہ: 192۔ ISBN 978-1-57067-965-0
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 22 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2018