صادق ہدایت
صادق ہدایت listen (معاونت·معلومات) (17 فروری 1903ء - 4 اپریل 1951ء) ایرانی مصنف، مترجم اور دانشور ہیں جنھوں نے ایرانی ادب میں جدید تکنیک متعارف کرائی۔ انھیں بلاشبہ بیسویں صدی کے عظیم مصنفین میں شمار کیا جاتا ہے۔[15]
صادق ہدایت | |
---|---|
(فارسی میں: صادق هدایت) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 17 فروری 1903ء [1][2][3][4][5][6][7] تہران [8] |
وفات | 4 اپریل 1951ء (48 سال)[3][4] پیرس [9] |
وجہ وفات | اختناق |
مدفن | پیئغ لاشئیز قبرستان |
طرز وفات | خود کشی |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار الفنون |
پیشہ | مصنف [7][10]، مترجم ، ناول نگار ، شاعر ، نثر نگار [7][11]، افسانہ نگار |
مادری زبان | فارسی |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [12][13][14]، فرانسیسی |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمصادق ہدایت 17 فروری 1903ء کو ایران کے دار الحکومت تہران میں اونچے گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ہدایت نے ابتدائی تعلیم تہران میں حاصل کی۔ بعد ازاں اعلیٰ تعلیم کے لیے یورپ چلے گئے جہاں بلجیم میں انجنیئرنگ اور فرانس میں دندان سازی کی تعلیم حاصل کی[15]۔ یہاں انھیں افسانہ نگاری سے لگاؤ پیدا ہوا۔ چنانچہ قیامِ یورپ کے دوران انھوں نے متعدد افسانے لکھے۔ جو بعد میں زندہ بگور اور سہ قطرہِ خون کے نام سے چھپے۔ 1930ء میں وہ تہران واپس آ گئے۔ قدیم ایران سے بے پناہ محبت اور مقامی ماحول سے بے زاری کے نتیجے میں 1936ء میں وہ تہران چھوڑ کر بمبئی پہنچے۔ یہاں انھوں نے فرانسیسی زبان میں دو افسانے لکھے جو بقول ایک فرانسیسی ادیب "پاستوروالری" ان کی بہترین تخلیقات میں سے ہیں۔ بمبئی ہی میں انھوں نے اپنے شاہکار ناول بوف کور کی تکمیل کی جو رضا شاہ پہلوی کی تخت سے دستبردارے کے بعد تہران کے اخبار روزنامہ ایران میں قسط وار اور پھر کتابی صورت میں شائع ہوا۔[16]
ہدایت کو فرانس ایک تعلق خاطر تھا چنانچہ 1950ء میں وہ دوبارہ پیرس جا پہنچے۔ ان کے مزاج میں ایک مستقل خلش اور گہری قنوطیت شروع سے تھی۔ زندگی سے نفرت کا جذبہ روز بروز شدید سے شدید تر ہوتا چلا گیا اور غمِ روزگار سے نجات کا راستہ انھیں حقائق سے مردانہ وال مقابلے کی بجائے ہتھیار ڈالنے میں نظر آیا اور اور یہ جاں گسل احساس ان کے افسانوں کا مستقل موضوع بن گیا۔ جبکہ پیرس پہنچنے کے بعد یہ جنون آمیز فلسفہ اس حد تک غالب آ گیا کہ انھوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ اپنے ہاتھوں سے کر لیا۔[16]
ہدایت نے اپنی تیس سے زیادہ تصانیف چھوڑی ہیں جو ایران کے جدید ادب میں ایک منفرد اور ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ ہدایت نے فارسی افسانے کو ایک نیا شعور اور مزاج دیا۔ انھوں نے عوامی معاشرے کی ترجمانی کی اور ان کے لیے انہی کی زبان کو اپنایا۔ یہ اقدام فارسی نثر میں ایک بہت بڑا انقلاب تھا۔ ہدایت نے عوامی زبان کو وقار بخشا اور قاری کو عمومی کرداروں کی اہمیت کا احساس دلایا۔ آج فارسی افسانے پر ہدایت کا نقش پوری طرح مسلط ہے۔ ہدایت کی زبان اب فارسی افسانے اور ناول کی زبان بن چکی ہے۔[16]
تخلیقات
ترمیمناول
ترمیمافسانوی مجموعے
ترمیمتراجم
ترمیم- پیامِ کافکا
- میٹافارسس
ڈراما
ترمیم- پروین، دخترِ ساسان
- افسانۂ افرینش
تنقید
ترمیم- 1923ء - رباعیاتِ حکیم عمر خیام
- 1924ء - انسان و حیوان
- 1927ء - مرگ
- 1941ء - ترانۂ خیام
- 1941ء داستانِ ناز
سفر نامہ
ترمیم- اصفہان نصفِ جہاں
- روئے جادۂ نمناک
وفات
ترمیمصادق ہدایت نے اپنی زندگی سے تنگ آ کر 4 اپریل 1951ء کو پیرس، فرانس میں خودکشی کرلی۔[15][17]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb120669834 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118547585 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/20965 — بنام: Sadegh Hedayat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?130824 — بنام: Sadegh Hedayat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/hedajat-sadegh — بنام: Sadegh Hedajat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/25746 — بنام: Sadek Hedajat ili Hidayat
- ^ ا ب https://cs.isabart.org/person/61959 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118547585 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118547585 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ https://cs.isabart.org/person/61959
- ↑ https://cs.isabart.org/person/132291 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120669834 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0003542 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/32445539
- ^ ا ب پ صادق ہدایت، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن
- ^ ا ب پ صادق ہدایت، مصنف کا تعارف، اردو ڈائجسٹ-عالمی ادب نمبر، فروری 2011ء، لاہور
- ↑ صادق ہدایت، ایران چیمبر سوسائٹی