صہیب عالم

بھارت سے عربی زبان کے مصنف، مؤلف، مترجم اور کالم نگار ہیں۔ انھوں نے عربی میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں اور کئی کتابوں کے ترجمے بھی کیے ہیں۔ با

صہیب عام (انگریزی: Suhaib Alam) بھارت سے عربی زبان کے مصنف، مؤلف، مترجم اور کالم نگار ہیں۔ انھوں نے عربی میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں اور کئی کتابوں کے ترجمے بھی کیے ہیں۔ بالخصوص اردو کی کتابوں کا عربی میں ترجمہ کیا ہے بشمول لمحات من التاريخ الحديث لتجار الجزيرة العربية في الهند[1] اور تاریخ اللغۃ العربیۃ ووضعہا فی الہند۔[2]

صہیب عالم
معلومات شخصیت
پیدائش دسمبر 1979
کبرا خورد، پلاموں، جھارکھنڈ، بہار، بھارت
قومیت بھارتی
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ملیہ اسلامیہ
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت مصنف، مترجم
باب ادب

ولادت اور ابتدائی تعلیم

ترمیم

ان کی ولادت دسمبر 1979ء میں کبرا خورد گاؤں، پلاموں، جھارکھنڈ، بھارت میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر والد صاحب سے حاصل کی۔ بعد ازاں انھوں نے مدرسۃ الاصلاح، اعظم گڑھ میں داخلہ لیا اور وہاں سے فراغت حاصل کی۔ وہاں سے فراغت حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے بھارت کی دار الحکومت دہلی چلے آئے اور 1998ء جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ڈپلوما ان ماڈرن عربک اور 1999ء میں آدوانسڈ ڈپلوما کی ڈگری لی۔ انھوں نے 2000ء میں جامعہ سے عربی زبان و ادب میں گریجویشن کیا اور 2002ء میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے عربی میں ایم سے کی ڈگری لی۔ 2007ء میں انھوں نے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ انھوں نے “جدید عربی فکشن پر فلسطینی مزاحمت کا اثر“ (انگریزی :The Impact of Palestinian Resistance on Modern Arabic Fiction) پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔

تدریسی خدمات

ترمیم

ڈاکٹر صہیب عالم شعبہ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔[3] وہ اس عہدہ پر جولائی 2014ء سے فائز ہیں۔ اس سے قبل وہ 2007 تا 2014 اور دہلی یونیورسٹی میں 2013ء میں بطور مہمان استاد کام کر چکے ہیں۔

تصنیفات

ترمیم

انھوں نے عربی، اردو اور انگریزی میں کئی کتابیں تصنیف کی ہیں۔ ان میں تاریخ اللغہ العربیہ ووضعہا فی الہند، لمحات من التاريخ الحديث لتجار الجزيرة العربية في الهند، ​تاريخ الجزيرة العربيّة وثقافتها في ضوء كُتب الرحلات الهنديّة وغیرہ۔ ان کے علاوہ انھوں نے کئی کتابیں ترجمہ بھی کی ہیں جیسے Mohammad bin Zayed and Education، Hajj Journey،أبو الكلام آزاد وتشكل الأمة الھندیة في مناھضة الاستعمار والسیاسات الطائفیة اور دیگر کتابیں ان کی فہرست میں شامل ہیں۔ انھوں نے سیما سنگھ کی مشہور کتاب Mythbreaker: Kiran Mazumdar-Shaw and the Story of Indian Biotech کا عربر زبان میں بعنوان امرأة عصامية۔۔ كيران مازومدار شاو وحكاية التكنولوجيا الحيوية الهندية ترجمہ کیا۔ یہ کتاب 2021ء میں دائرۃ الثقافہ والسیاحہ ابوظہبی سے شائع ہوئی۔ ان کا دوسرا مشہور ترجمہ صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جےعبدالکلام کی مشہور زمانہ خود نوشت سوانح Wings of Fire کاعربی ترجمہ بعنوان أجنحة من نار ہے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم