طارق ربانی کی ولادت 25 دسمبر 1957ء کو اتر پردیش کے ضلع بہرائچ کے شہر نانپارہ میں ایک تعلیم یافتہ مسلمان راجپوت خاندان میں ہوئی تھی۔ آپ کے والد کا نام ٹھاکر عبد الرب خاں اور والدہ کا نام ملکہ ثریا تھا۔ آپ کے بھائی شارق ربانی بھی ضلع بہرائچ کے نامور شاعر اور ادیب ہیں۔

طارقؔ ربانی
پیدائشطارق
25 دسمبر1957ء
محلہ قلعہ نانپارہ ضلع بہرائچاتر پردیش ہندوستان
پیشہتجارت

حالات اور ادبی خدمات

ترمیم

آپ کے والد کو شعر و شاعری کا ذوق تھا ،اور اردو ،فارسی اور انگریزی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ طارق ربانی کی ابتدائی تعلیم شہر نانپارہ میں ہی ہوئی۔ انٹر کا امتحان آپ نے نانپارہ کے مشہورتعلیمی ادارہ جنتا انٹر کالج سے پاس کرنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویشن پاس کیا۔ شاعری کا شوق بچپن سے ہی تھا ،اور بعد میں علی گڑھ کے ادبی ماحول نے آپ کے شعری ذوق کو ابھارا اور وہاں کی شعری نشتوں میں شرکت کرنے لگے۔ علی گڑھ سے واپش نانپارہ آنے کے بعد نانپارہ میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا اور آپ کا کلام اردو رسائل میں بھی شائع ہوا۔ آپ کے کلام میں سلاست ،روانی ،اور پختگی پائی جاتی ہے۔ موجودہ وقت میں آپ نے غوشہ نشینی اختیار کر لی ہے۔ آپ کا کوئی مجموعہ کلام اب تک نہیں شائع ہوا ہے۔

ادبی شخصیات سے رابطہ

ترمیم

طارق ربانی کا ادبی تعلق نانپارہ کے شاعروں سے رہا ہیں۔غوث حسانی نانپاروی، مجنوں نانپاروی،محشر نانپاروی، قمر گونڈوی،خلش گونڈوی، رجب نانپاروی، وغیرہ سے گہرے تعلق رہے۔ آپ کے بھائی شارق ربانی بھی ضلع بہرائچ کے نامور شاعر اور ادیب ہیں۔

نمونہ کلام

ترمیم
آسمان تیار رہ بجلی گرانے کے لیے
چن رہا ہوں پھر میں تنکے آشیانے کے لیے
اپنی منزل پہ مسافر وہیں پہنچا ہوگا جس نے پیچھے نہ پلٹ کے کبھی دیکھا ہوگا
عہد نو ہے یہ کہا جائے گا مجرم اس کو جو روایات کی زنجیر میں جکڑا ہوگا
طائر فکر ہوں گزروں گا ہر اک منزل سے کیا بتاؤں میں کہاں کہاں میرا بسیرا ہوگا
پیش اپنے اگر آنے لگیں غیروں کی طرح غیر کو اپنا بنا لیجئے اچھا ہوگا
گردش وقت نے سکھلا دیا پینے کا شعور اب تو قطرہ بھی میرے واسطے دریا ہو گا
کوئی منزل تو متعن ہو سفر سے پہلے ورنہ منزل کا ہر اک موڑ پہ دھوکا ہوگا
اشک آنکھوں سے تری کیسے نکلے طارق دل کے جذبات پہ خودداری کا پہرا ہوگا

حوالہ جات

ترمیم
  • طارق ؔربانی کا اردو ویکیپیڈیا کے لیے انٹرویو
  • دبستان بہرائچ (مطبوعہ 2015)