طارق فتح
طارق فتح پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف، براڈکاسٹر اور بے دین لبرل کارکن تھے۔ طارق فتح نے مذہب اور ریاست کی علیحدگی ، شرعی قانون کی مخالفت اور اسلام کی ایک لبرل ترقی پسند شکل کی وکالت کی۔ [8][9]انھوں نے خود کو "پاکستان میں پیدا ہونے والا ایک ہندوستانی" اور "اسلام میں پیدا ہونے والا پنجابی" کہا اور پاکستانی مذہبی اور سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے سخت ناقد تھے۔[10] اس مقصد کے لیے طارق فتح نے ہندوستان کی تقسیم پر تنقید کی تھی۔[11]
طارق فتح | |
---|---|
(پنجابی میں: طارق فتح) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 نومبر 1949ء [1][2] کراچی [1] |
وفات | 24 اپریل 2023ء (74 سال)[3] ٹورانٹو |
وجہ وفات | سرطان [4] |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | کینیڈا (–) پاکستان (–)[5] |
اولاد | نتاشا فتح [6] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کراچی |
تخصص تعلیم | حیاتی کیمیا |
پیشہ | صحافی [7]، سیاست دان ، مصنف ، غیر فکشن مصنف [2]، کالم نگار [6] |
مادری زبان | پنجابی |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی ، انگریزی [6][2] |
درستی - ترمیم |
چیسنگ اے میراج: دی ٹراگک الوژن آف ان اسلامک سٹیٹ (Chasing a Mirage: The Tragic Illusion of an Islamic State) ان کی مشہور تصنیف ہے۔
طارق فتح اسلامی انتہا پسندی کے خلاف بولنے میں معروف تھے۔ فتح برصغیر کے مسلمانوں کی علیحدگی پسند ثقافت کے خلاف بھی بولتے رہے۔ انھوں نے کینیڈین مسلم کانگریس کی بنیاد رکھی ہے، طارق فتح اسلام کی اعتدال پسند اور ترقی پسند صورت کا حامی رہے۔
پاکستان کے خلاف تنقید، اسلامی بنیاد پرستی، تاریخ اور دیگر روایات پر بولنے کی وجہ سے اس کے خیالات اکثر بحث اور تنازع کا مضوع بن جاتے۔
طارق فتح اسلام مخالف گفتگو اور بیانات کے لیے مشہور تھے۔[12]
ابتدائی زندگی
ترمیمطارق فتح 20 نومبر 1949ء کو کراچی، پاکستان میں ایک پنجابی مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ جوتقسیم ہند کے بعد بمبئی سے ہجرت کر کے کراچی آئے تھے۔[13] انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے حیاتیاتی کیمیا کی تعلیم حاصل کی۔ کینیڈا میں اپنا گھر بسانے سے پہلے ان کے خاندان نے سعودی عرب میں کچھ برس گزارے۔
سیاسی سرگرمیاں
ترمیمطارق طویل عرصے سے اونٹاریو نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے رکن تھے اور 1995ء کے صوبائی انتخابات میں اسکاربورو نارتھ میں پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے ناکام رہے۔.[14] بعد میں انھوں نے اونٹاریو این ڈی پی رہنما ، ہاورڈ ہیمپٹن کے لیے کام کیا۔
جولائی 2006ء میں ، انھوں نے کینیڈا کی لبرل پارٹی کی قیادت کے لیے باب رائے کی امیدواری کی حمایت کرنے کے لیے این ڈی پی چھوڑ دی۔ اونٹاریو این ڈی پی کے سابق رہنما اور اونٹاریو کے وزیر اعظم رائے نے خود کئی سال قبل این ڈی پی چھوڑ دی تھی۔ ٹورنٹو کے ناؤ میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں فتح نے لکھا کہ انھوں نے این ڈی پی چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ ان کے خیال میں مذہبی بنیاد پرستوں کے لیے پارٹی میں داخلے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔[15]
میڈیا کی سرگرمی
ترمیم1996ء سے 2006ء تک انھوں نے سی ٹی ایس اور ویژن ٹی وی پر ٹورنٹو میں شائع ہونے والے ایک ہفتہ وار کرنٹ افیئرز ڈسکشن شو مسلم کرونیکل کی میزبانی کی ، جس میں مسلم کمیونٹی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ [16]
فروری 2011ء میں فتح کو نارتھ امریکن مسلم فاؤنڈیشن (این اے ایم ایف) کے شہریار شیخ کے ساتھ ایک مباحثہ کرنا تھا، جب شیخ نے فتح کو ان پر بحث کرنے کا کھلا چیلنج دیا۔ فتح نے آخری لمحات میں میچ منسوخ کر دیا اور حاضر ہونے میں ناکام رہا۔[17]
وفات
ترمیمطارق فتح 24 اپریل 2023ء کو طویل علالت کے بعد کینیڈا میں انتقال کر گئے ۔ ان کی عمر 73 برس تھی ۔[18]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب http://www.livemint.com/Politics/i1CqA8vo77QeZl0Zt4ZQVI/Who-is-Tarek-Fatah.html
- ^ ا ب پ مصنف: کتب خانہ کانگریس — http://www.livemint.com/Politics/i1CqA8vo77QeZl0Zt4ZQVI/Who-is-Tarek-Fatah.html — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جولائی 2021
- ↑ تاریخ اشاعت: 24 اپریل 2023 — Pakistan-born author Tarek Fatah passes away after prolonged illness — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اپریل 2023
- ↑ Pakistani-Canadian Writer Tarek Fatah Dies At 73, Tributes Pour In
- ↑ https://twitter.com/TarekFatah/status/406833389753212928
- ^ ا ب پ https://www.canadiancitizens.org/conference-speakers — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جولائی 2021
- ↑ صفحہ: 161 — https://books.google.co.in/books?id=iIF293VS6vQC
- ↑ An Indian born in Pakistan: Meet and chat with Tarek Fatah at Firstpost Salon this Thursday, Firstpost, 23 November 2015.
- ↑ "FACTSHEET: Tarek Fatah"۔ Bridge Initiative (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2019
- ↑ I am an Indian born in Pakistan, a Punjabi born in Islam: Tarek Fatah
- ↑ Tarek Fatah (21 August 2012)۔ "Pakistan: The demon the West created" (بزبان انگریزی)۔ Toronto Sun۔ 04 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولائی 2020
- ↑ سورو (2020 فروری 18)۔ "طارق فتح ایک بار پھر غلط ، ٹویٹر پھٹ پڑا"۔ آؤٹ لک
- ↑ "طارق فتح کون ہیں؟"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2016
- ↑ Terek Fatah (2019-01-23)۔ "FATAH: The bankruptcy of ethnic vote banks"۔ Toronto Sun (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2019
- ↑ Tarek Fatah, "Faith no more—How the NDP's flirtation with religion pushed me out of the party," آرکائیو شدہ 13 اگست 2006 بذریعہ وے بیک مشین Now Magazine, 20–26 July 2006
- ↑ "Dailytimes | Tarek Fatah's musings"۔ dailytimes.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 21 July 2014
- ↑ Jessica Hume (7 February 2011)۔ "Cancelled debate highlights tension among Canadian Muslims"۔ National Post۔ 13 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2011
- ↑ "Tariq Fateh passes away"۔ TOI۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2023