عبد الرحمن المغربی (پیدائش: 1970ء) ایک معروف مراکشی نژاد القاعدہ کے رکن ہیں جو تنظیم کے پروپیگنڈا چیف کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کا اصل نام محمد ابوتبہ بتایا جاتا ہے، لیکن وہ عبد الرحمن المغربی کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کے داماد بھی ہیں اور القاعدہ کے مرکزی میڈیا یونٹ، السحاب میڈیا کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔[2]

عبد الرحمن المغربی
(عربی میں: ون بيس عمك ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عبدالرحمن المغربی، ایران میں مقیم القاعدہ کا اہم رہنما

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: محمد أباطاي ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1970ء (اندازاً)
مراکش
رہائش ایران [1]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت مراکشی
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ القاعدہ کے پروپیگنڈا چیف
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  فرانسیسی ،  جرمن   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت القاعدہ سے تعلق
عسکری خدمات
وفاداری القاعدہ   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

عبد الرحمن المغربی 1970ء کی دہائی میں مراکش میں پیدا ہوئے۔ ان کے ابتدائی سالوں کے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، تاہم کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم جرمنی میں حاصل کی۔ وہ کمپیوٹر سائنس کے میدان میں ماہر ہیں اور اس کا استعمال انہوں نے القاعدہ کے میڈیا اور پروپیگنڈا کے لئے کیا۔[3]

القاعدہ میں شمولیت

ترمیم

عبد الرحمن المغربی نے القاعدہ میں شمولیت 2001ء کے بعد کی اور جلد ہی تنظیم کے پروپیگنڈا اور میڈیا کے شعبے میں کلیدی کردار ادا کرنے لگے۔ انہیں القاعدہ کے مرکزی میڈیا ادارے، السحاب میڈیا کی سربراہی سونپی گئی، جو تنظیم کے ویڈیوز، آڈیوز اور دیگر مواد کی تیاری اور اشاعت کرتا ہے۔ السحاب میڈیا کے ذریعے القاعدہ اپنی نظریات کی ترویج اور مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے۔[4]

ذاتی زندگی اور تعلقات

ترمیم

عبد الرحمن المغربی کا القاعدہ کے سابق رہنما ایمن الظواہری سے خاندانی تعلق ہے، کیونکہ وہ ان کے داماد ہیں۔ اس رشتے نے انہیں القاعدہ کی اندرونی قیادت میں مزید اثر و رسوخ دیا اور وہ تنظیم کے اہم ترین افراد میں شامل ہو گئے۔[5]

عالمی سطح پر مذمت

ترمیم

عبد الرحمن المغربی کو عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے سبب شدید مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے انہیں دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت مقرر کی ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں بھی شامل ہیں اور کئی ممالک ان کی گرفتاری کے خواہاں ہیں۔[6]

حالیہ صورت حال

ترمیم

عبد الرحمن المغربی کی موجودہ حالت اور مقام کے بارے میں وثوق سے معلومات دستیاب نہیں ہیں، تاہم کئی اطلاعات کے مطابق وہ اب بھی افغانستان یا پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سرگرم ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://al-ain.com/article/terrorist-abdul-rahman-al-maghribi
  2. Names and Aliases of Leaders Key Members and Affiliates of Al-Qaeda and ISIL - U.S. Department of State
  3. National Counterterrorism Center - Al Qaeda[مردہ ربط]
  4. U.S. designates al Qaeda chief of media operations - Long War Journal[مردہ ربط]
  5. Abdel Rahman Al Maghribi - Counter Extremism Project[مردہ ربط]
  6. Abdel Rahman Al Maghribi - Rewards for Justice[مردہ ربط]