عبد اللہ بن محمد بن حنفیہ
ابو ہاشم عبد اللہ بن محمد بن حنفیہ ( وفات : 98ھ ) مدینہ کے ثقہ تابعی تھے ۔اور آپ محمد بن حنفیہ کے بیٹے اور علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پوتے تھے۔
محدث | |
---|---|
عبد اللہ بن محمد بن حنفیہ | |
(عربی میں: ﺍﺑﻮ ﻫﺎﺷﻢ ﻋﺒﺪﺍالله ﺑﻦ ﻣﺤﻤﺪ) | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 7ویں صدی |
وفات | 8ویں صدی حمیمہ |
وجہ وفات | طبعی موت |
شہریت | سلطنت امویہ |
کنیت | أبو هاشم |
لقب | عبد الله بن محمد بن الحنفية |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل تشیع |
والد | محمد بن حنفیہ |
بہن/بھائی | |
خاندان | بنو ہاشم |
عملی زندگی | |
نسب | العلوي الهاشمي القرشي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | محمد بن حنفیہ ، حسن بن محمد بن حنفیہ |
نمایاں شاگرد | ابن شہاب زہری ، عمرو بن دینار ، سالم بن ابی جعد ، ابراہیم بن محمد بن علی ، سعید بن مرزبان بقال ، محمد بن علی بن عبد اللہ |
پیشہ | سیاست دان ، مذہبی رہنما ، امام |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
نسب
ترمیموہ عبد اللہ بن محمد بن علی بن ابی طالب بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب قرشی ہیں، ان کا نام ابو ہاشم ہے، اور ابن حنفیہ، ان کی نانی، علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیوی، خولہ بنت جعفر حنفیہ کے قبیلے کے نام پر رکھا گیا۔۔[1]
حالات زندگی
ترمیمابو ہاشم عبد اللہ بن محمد بن حنفیہ ، مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد محمد بن حنفیہ ہیں، ان کے دادا علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور والدہ ام ولد ہیں۔ ابو ہاشم کا اہل تشیع میں بڑا مقام تھا اور وہ ان سے ملتے تھے اور ان کے گرد جمع ہو جاتے تھے۔ ابن شہاب زہری نے ان کے بارے میں کہا کہ وہ سبائیوں کے پیرو تھے اور ان کی احادیث جمع کرتے تھے۔ ابو اسامہ نے ان کے اور ان کے بھائی حسن بن محمد بن حنفیہ کے بارے میں کہا: "ان میں سے ایک مرجئہ ہے اور دوسرا شیعہ ہے" اور کہا جاتا ہے کہ ابو ہاشم سب سے پہلے ارجاء کے بارے میں لکھتے تھے۔ عبد اللہ بن محمد کی وفات سنہ 98ھ میں سلیمان بن عبد الملک کے دور خلافت میں حمیمہ میں ہوئی، محمد بن علی بن عبداللہ بن عباس کے ساتھی تھے، جس نے ان کے بارے میں وصیت کی، اپنے شیعوں کو ان کے پاس بھیجا، اور انہیں اپنی کتابیں دیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی موت سلیمان بن عبد الملک کے زہر سے ہوئی جس نے ابو ہاشم کو پلایا تھا ۔واللہ اعلم۔[2]
شیوخ
ترمیمانہوں نے اپنے والد محمد بن حنفیہ اور ان کے داماد کی سند سے روایت کی ہے جو کہ انصار میں سے تھے اور جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے۔
تلامذہ
ترمیم- ابن شہاب زہری،
- عمرو بن دینار،
- سالم بن ابی جعد،
- ابراہیم بن محمد بن علی بن عبد اللہ بن عباس،
- سعید بن مرزبان بقال،
- ان کے بیٹے عیسیٰ بن عبد اللہ بن محمد بن حنیفہ اور محمد بن علی بن عبد اللہ بن عباس سے روایت کرتے ہیں۔۔[3]
جراح اور تعدیل
ترمیم- ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔
- شمس الدین ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔
- احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابن ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابن سعد نے کہا: "وہ علم اور روایت کے آدمی تھے، اور وہ ثقہ تھے اور ان کے پاس احادیث کم تھیں، اور شیعہ ان سے ملتے تھے اور ان کی نقل کرتے تھے۔"
- العجلی نے کہا ثقہ ہے ۔
- احمد بن شعیب نسائی نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابن حبان نے اس کا ذکر کتاب الثقات میں کیا ہے جیسا کہ اس گروہ نے ان سے روایت کیا ہے۔[4][5] ،[6][3]
وفات
ترمیمآپ نے 98ھ میں حمیمہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ أحمد بن يحيى البلاذري (1974م)۔ أنساب الأشراف۔ 3۔ بيروت: مؤسسة الأعلمي۔ صفحہ: 270– 275
- ↑ سير أعلام النبلاء - بقية الطبقة الأولى من كبراء التابعين - عَبْدُ اللهِ بنُ مُحَمَّدِ ابْنِ الحَنَفِيَّةِ الهَاشِمِيُّ (1) آرکائیو شدہ 2018-01-13 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]
- ^ ا ب تهذيب الكمال للمزي » عَبْد اللَّهِ بن مُحَمَّد بن عَلِيّ بن أبي طالب القرشي آرکائیو شدہ 2016-09-19 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ابن عساكر (1995)۔ تاريخ دمشق۔ 32۔ دار الفكر۔ صفحہ: 266
- ↑ الطبقات الكبرى لابن سعد - عبد الله بن محمد بن الحنفية آرکائیو شدہ 2018-01-19 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]
- ↑ سير أعلام النبلاء - بقية الطبقة الأولى من كبراء التابعين - عَبْدُ اللهِ بنُ مُحَمَّدِ ابْنِ الحَنَفِيَّةِ الهَاشِمِيُّ (2) آرکائیو شدہ 2018-01-13 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]