عبد اللہ بن محمد مسندی
ابو جعفر عبد اللہ بن محمد (وفات :229ھ) بن عبد اللہ بن جعفر بن یمان بن اخنس بن خنیس جعفی بخاری مسندی ۔ [1] آپ اہل سنت کے نزدیک ایک بڑے محدث اور کبار محدثین نے ان سے روایت کیا ہے۔محمد بن اسماعیل بخاری نے اپنی صحیح میں ان سے کافی روایات لی ہیں ۔
محدث | |
---|---|
عبد اللہ بن محمد مسندی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عبد الله بن محمد بن عبد الله بن جعفر بن اليمان |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | بخارا ، بغداد |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو جعفر |
لقب | المسندی ، الحافظ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 10 |
نسب | البخاري، الجعفي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | امام ، حافظ ، ثقہ |
استاد | سفیان بن عیینہ ، اسحاق الازرق ، فضیل ابن عیاض ، عبد اللہ بن نمیر ، عبد الرزاق صنعانی |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، محمد بن یحیی ذہلی ، ابو زرعہ رازی ، محمد بن نصر مروزی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
طلب علم
ترمیمآپ حصول علم کے لیے نے عراق اور حجاز کا سفر کیا اور آپ کو مسندی کے نام سے جانا جاتا تھا کیونکہ وہ اپنے شیوخ سے حوالہ جات طلب کرتے تھے اور خط و کتابت سے پرہیز کرتے تھے۔ حاکم نیشاپوری کہتے ہیں: "انہیں مسندی کہا جاتا تھا کیونکہ وہ سب سے پہلے ماوراء النہر میں صحابہ کی سوانح پر مسند جمع کرنے والے تھے، اور وہ اپنے زمانے میں ماوراء النہر میں حدیث کے بڑے امام تھے۔ ان کے دادا وہ تھے جن کے ذریعے امام محمد بن اسماعیل بخاری کے دادا نے اسلام قبول کیا۔ احمد بن سیار کہتے ہیں: ابوجعفر اپنے ملک سے غائب تھا اور وہ افق میں حدیث کی تلاش میں رہتا تھا۔ انہیں مسندی کہا جاتا تھا، اور وہ عدل و ایمانداری، سنت، برادری اور مالکیت کے معروف لوگوں میں سے تھے۔ میں نے اسے اچھے قد، سفید سر اور داڑھی والا شیخ دیکھا۔ وہ بخارا واپس آئے اور وہیں وفات پا گئے۔[2][3].[4]
شیوخ
ترمیم- انہوں نے سفیان بن عیینہ،
- مروان بن معاویہ،
- اسحاق الازرق،
- فضیل بن عیاض،
- عبد اللہ بن نمیر،
- عبد الرزاق صنعانی
- ان کے طبقے سے سنا۔[5]
تلامذہ
ترمیمروایت کرتے ہیں:
- بخاری نے اپنی صحیح میں،
- محمد بن یحییٰ ذہلی،
- ابو زرعہ رازی،
- عبید اللہ بن واصل،
- فقیہ محمد بن نصر وغیرہ۔[6]
جراح اور تعدیل
ترمیم- الخلیلی نے کہا: "ثقہ، متفق علیہ ہے۔"
- ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔
- ذہبی نے کہا امام ، حافظ ، شیخ ثقہ ہے ۔
- حاکم نیشاپوری نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابن حبان نے الثقات میں ان کا تذکرہ کیا ہے اور کہا ہے: وہ ماہر تھے۔[7]
وفات
ترمیمآپ کا وصال 6 ذوالقعدہ بروز جمعرات سنہ 229ھ میں ہوا ۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الأعلام - خير الدين الزركلي (طبعة دار العلم للملايين:ج4 ص117)
- ↑ الأعلام - خير الدين الزركلي (طبعة دار العلم للملايين:ج4 ص117)
- ↑ الوافي بالوفيات - صلاح الدين خليل بن أيبك الصفدي (طبعة دار إحياء التراث:ج17 ص236)
- ↑ تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (طبعة دار الغرب الإسلامي:ج5 ص608)
- ↑ إكمال تهذيب الكمال في أسماء الرجال - مغلطاي بن قليج بن عبد الله البكجري المصري الحكري الحنفي (طبعة دار الفاروق الحديثة:ج8 ص173)
- ↑ تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (طبعة دار إحياء التراث العربي:ج6 ص9)
- ↑ سير أعلام النبلاء - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (طبعة مؤسسة الرسالة:ج10 ص658)
- ↑ التاريخ الأوسط - البخاري، أبو عبد الله محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة (طبعة دار الوعي ومكتبة دار التراث:ج2 ص358)