عجلان
عجلان قرشی (وفات: 101ھ) ، محمد بن عجلان کے والد، فاطمہ بنت عتبہ بن ربیعہ بن عبد شمس بن عبد مناف کے آزاد کردہ غلام تھے ۔ جو معاویہ بن ابی سفیان کی خالہ تھیں ، انہوں نے کچھ احادیث بیان کیں۔
محدث | |
---|---|
عجلان | |
معلومات شخصیت | |
رہائش | مدینہ منورہ |
لقب | مولى فاطمة بنت عتبة بن ربيعة |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
اولاد | محمد بن عجلان |
عملی زندگی | |
طبقہ | تابعین کے چوتھے طبقہ میں شمار کیا ہے ۔ |
نسب | القرشی |
وجۂ شہرت: | القرشي |
ابن حجر کی رائے | لابأس به |
ذہبی کی رائے | صدوق |
اس سے روایت کرتے ہیں:
|
|
استاد | ابو ہریرہ ، زید بن ثابت |
نمایاں شاگرد | محمد بن عجلان ، بکیر بن اشج |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
شیوخ
ترمیمعجلان القرشی نے دونوں کی سند سے روایت کی ہے۔:-
تلامذہ
ترمیمعجلان القرشی کی سند سے انہوں نے دونوں روایت کی ہے۔:-
جراح اور تعدیل
ترمیم- ابو عبید الآجری نے ابوداؤد کی سند سے کہا: ان کی سند سے ان کے بیٹے محمد کے علاوہ کسی نے روایت نہیں کی۔
- احمد بن شعیب نسائی نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں۔
- ابن حجر عسقلانی نے کہا "لا باس بہ" اس میں کوئی حرج نہیں ۔
- ابن حبان نے کہا: ثقہ ہے۔
- محمد بن اسماعیل بخاری نے اسے "الصحیح" میں نقل کیا ہے اور "الادب" میں نقل کیا ہے۔[2][3]
وفات
ترمیمآپ نے 101ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ كتاب تهذيب الكمال للحافظ المزي آرکائیو شدہ 2016-05-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ كتاب إتمام الإنعام بترتيب ثقات ابن حبان، الدار السلفية - بومباي - الهند - الطبعة الثانية - 1408 هـ - 1988 م آرکائیو شدہ 2018-01-11 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب التهذيب، الحافظ ابن حجر العسقلاني آرکائیو شدہ 2016-05-15 بذریعہ وے بیک مشین