ابو قاسم عمر بن حسین بن عبد اللہ بن احمد خرقی (متوفی 334ھ)۔[1] اپنے والد حسین بن عبد اللہ، ابو بکر مروذی، حرب کرمانی، صالح بن احمد بن حنبل اور عبد اللہ بن احمد بن حنبل سے علم حاصل کیا۔ ان کے تلامذہ میں عبد اللہ بن بطہ، ابو حسین تمیمی اور ابو حسین بن سمعون ہیں۔ ابو قاسم خرقی حنبلی مذہب کی مشہور کتاب "المختصر" کے مؤلف ہیں، کبار علما میں شمار ہوتا ہے۔

عمر بن حسین خرقی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 945ء  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن باب صغیر  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
استاذ ابو بکر مروذی،  حرب بن اسماعیل کرمانی،  صالح بن احمد بن حنبل،  عبد اللہ بن احمد بن حنبل  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

قاضی ابو یعلیٰ فرماتے ہیں: «ابو قاسم کی بہت سی تصنیفات ظاہر نہ ہو سکیں، اس لیے وہ جب بغداد میں سبِّ صحابہ ہونے لگا تو وہاں سے نکل گئے اور اپنی ساری کتابیں ایک گھر میں چھوڑ آئے تھے اور وہ گھر جلا دیا گیا»۔

ذہبی کہتے ہیں: «بغداد سے دمشق آ گئے اور وہیں وفات پائی، ان کی قبر "مقبرہ باب صغیر" میں ایک زیارت گاہ ہے»۔

تالیفات ترمیم

  • مختصر الخرقی[2]

وفات ترمیم

ابو قاسم خرقی کی وفات سنہ 334 ہجری میں ہوئی۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. خير الدين الزركلي (1980)۔ "الخِرَقي"۔ موسوعة الأعلام (بزبان عربی)۔ مكتبة العرب 
  2. الخرقي المكتبة الشاملة. وصل لهذا المسار في 1 مايو 2016 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shamela.ws (Error: unknown archive URL)
  3. سير أعلام النبلاء الطبقة التاسعة عشرة الخرقي المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 1 مايو 2016 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ library.islamweb.net (Error: unknown archive URL)