فون پے (انگریزی: PhonePe) مالیہ سے جڑی ایک ٹکنالوجی کمپنی ہے جس کا صدر دفتر بنگلور، بھارت میں واقع ہے۔ اس کی تاسیس دسمبر 2015ء میں ہوئی تھی۔[1] یہ یونیفائڈ پے منٹس انٹرفیس پر مبنی آن لائن ادائیگی کا ایک نظام فراہم کرتی ہے (جو نیشنل پے منٹس کارپوریشن کی جانب سے متعارف کردہ برقی مالیہ کی منتقلی کا ایک نیا طریقہ ہے)۔

فون پے
فون پے پرائیویٹ لیمیٹیڈ
نجی
قیام2015؛ 9 برس قبل (2015)
بانی
صدر دفتربنگلور، کرناٹک، بھارت
علاقہ خدمت
بھارت
خدماتیونیفائڈ پے منٹس انٹرفیس
مالک کمپنیفلپ کارٹ
ویب سائٹwww.phonepe.com

اسے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے نیم مسدود پری پیڈ ادائیگی نظام کے جاری کرنے اور رواں رکھنے کا لائسنس بھی حاصل ہے۔[2][3]

تاریخ ترمیم

فون پے کو کاروبار کرنے کا لائسنس 26 اگست 2014ء کو ملا اور اس نے اپنا کام دسمبر 2015ء میں شروع کیا۔ بعد ازاں اپریل 2016ء میں اس کمپنی کو فلپ کارٹ نے خرید لیا۔[4][5] فلپ کارٹ میں بازار کاری کے نائب صدر سمیر نگم کو کمپنی کا نیا سی ای او بنا دیا گیا۔[6]

اگست 2016ء میں کمپنی نے یس بینک کی مشارکت سے یونیفائڈ پے منٹس انٹرفیس پر مبنی موبائل پے منٹس ایپ کا آغاز کیا جو ایک طرح سے حکومت ہند کا ترجیحی طریقۂ ادائیگی ہے۔[1][7][8]

قانونی مشکلات ترمیم

14 جنوری 2017ء کو آئی سی آئی سی آئی بینک نے فون پے ادائیگیوں کو روک دیا اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ یہ نیشنل بے منٹس کارپوریشن آف انڈیا کی ہدایات پر کھری نہیں اترتی۔[9][10] ابتدا میں نیشنل بے منٹس کارپوریشن آف انڈیا نے 19 جنوری 2017ء کو آئی سی آئی سی آئی کو فون پے کے معاملات کو فون پے ایپ کے لیے جاری رکھنے کی ہدایت دی۔[11] اسی اثنا میں ایئرٹیل نے بھی فون پے معاملتوں کو اپنے پلیٹ فارم پر ممنوع قرار دیا۔[12] نیشنل بے منٹس کارپوریشن آف انڈیا نے 20 جنوری 2017ء کو اپنے فیصلے کو بدلتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا کہ فون پے نے واقعی قواعد کو پامال کیا تھا۔[13][14][15]

اس کے بعد فون پے نے فلپ کارٹ ویب سائٹ پر اپنا کام بند کیا[16]، تاکہ وہ نیشنل بے منٹس کارپوریشن آف انڈیا کے تازہ فیصلے کو اپنا سکے۔ فروری 2017ء تک فون پے نے آئی سی آئی سی آئی سے اپنے مسئلے کو سلجھا لیا۔[17][18]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت "Tech in Asia – Connecting Asia's startup ecosystem"۔ www.techinasia.com (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  2. "Reserve Bank of India – Publications"۔ rbi.org.in۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  3. "Terms of user | PhonePe"۔ PhonePe۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. B. S. Reporter (2016-04-02)۔ "Flipkart buys mobile payments company PhonePe for an undisclosed sum"۔ Business Standard India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  5. "Flipkart acquires former executive's startup PhonePe for payments push"۔ The Economic Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  6. "Sameer Nigam: Executive Profile & Biography – Bloomberg"۔ www.bloomberg.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2018 
  7. "7 things you must know about the PhonePe app from Flipkart"۔ Flipkart Stories (بزبان انگریزی)۔ 2017-01-02۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  8. "YES BANK and PhonePe have Partnered to Launch India's 1st UPI Based Mobile Payment App – Press Release"۔ www.yesbank.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  9. Anirban Sen (2017-01-14)۔ "ICICI blocks PhonePe transactions in sign of banks moving to protect payments turf"۔ Livemint۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  10. Alnoor Peermohamed (2017-01-16)۔ "ICICI Bank blocks transactions through Flipkart wallet PhonePe"۔ Business Standard India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  11. "NPCI instructs ICICI to allow UPI transactions on PhonePe immediately"۔ The Economic Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  12. "After ICICI Bank, Airtel also blocks PhonePe – The Economic Times"۔ The Economic Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  13. "NPCI says Flipkart's PhonePe does not follow UPI rules – The Economic Times"۔ The Economic Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  14. IANS (2017-01-21)۔ "PhonePe app in breach of UPI guidelines: NPCI"۔ Business Standard India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  15. PTI (2017-01-20)۔ "PhonePe in violation of UPI norms, says NPCI in U-turn"۔ Livemint۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  16. Vishwanath Nair (2017-01-21)۔ "PhonePe stops all UPI-based payments on Flipkart website"۔ Livemint۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  17. "ICICI Bank resumes UPI transactions on PhonePe – The Economic Times"۔ The Economic Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017 
  18. "Flipkart's PhonePe resolves issues with ICICI, claims 70x growth"۔ www.moneycontrol.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2017