لوئر دیر یا دیرِ زیریں پاکستان کے صوبےخیبر پختونخوا کا ایک ضلع ہے۔ دیر زیریں پاکستان کے بہت سے خوبصورت علاقوں میں بھی شمار ہے۔ دیر زیریں اسلام آباد سے 265 کلومٹر اور پشاور سے تقریبا 180 کلو مٹر شمال میں واقع ہے۔ حال ہی میں پختونخوا حکومت کا بنایا ہوا ملاکنڈ موٹر وے یا جیسے سوات موٹر وے کا نام دیا گیا ہے مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے آمد و رفت بہت تیز ہو چُکی ہے۔ اسلام آباد سے تقریباً ڈھائی گھنٹے فاصلے پر اب دیر زیریں واقع ہے اور دیر بالا تقریباً ساڑے تین گھنٹے کے مسافت پر واقع ہے


لر دیر
ضلع
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع دیر زیریں کا محل وقوع
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع دیر زیریں کا محل وقوع
ملک پاکستان
صوبہخیبر پختونخوا
مذہباسلام
ہیڈکواٹرتیمرگرہ
رقبہ
 • کل1,582 کلومیٹر2 (611 میل مربع)
آبادی (2014)
 • کل1,544,000
منطقۂ وقتپاکستان معیاری وقت (پی ایس ٹی)
ویب سائٹkhyberpakhtunkhwa.gov.pk

ملیزی قبائل یوسفزئی اقوام کی وہ قبائل ہیں جو دیر میں رہائش پزیر ہیں۔اتمان خیل یہاں کا اکثریتی جبکہ مایار (وردگ) سواتی اور گجر قدیم اور اصلی باشندے ہیں۔

تاریخ ترمیم

ریاست دیر ایک نوابی ریاست ہوتی تھی جو اب دیر زیریں اور دیر بالا میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس پر نوابوں کا راج ہوا کرتا تھا۔ برطانوی راج کے وقت میں اسے اس کے وارثوں کو ہی سپرد کیا گیا تھا اور قریب ایک صدی سے زیادہ نوابوں کا محکوم رہا۔ پھر جب یہ پاکستان کے ساتھ مل گیا تو اسے 1970ء ميں مالاکنڈ ڈويژن ميں ضم کر دياگيا۔ يہ ضلع خوبصورت مناظر، جنگلات، معدنی دولت اور محنت کش افرادی قوت کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ لوئرديرکو اگست 1996ء ميں مالاکنڈ ڈويژن کے ايک عليحدہ ضلع کی حيثيت دی گئی۔ لوئرديردو سب ڈویژن تیمرگرہ اور جندول پر مشتمل ہے۔ ذرائع معاش ميں کھيتی باڑی اورتجارت کو مرکزی حيثيت حاصل ہے۔

جغرافیہ ترمیم

 
دیر زیریں میں دریائے پنجکورہ
 
وادئ میدان،دیر زیریں میں لاجبوک گاؤں
 
دیر زیریں میں ایک ندی

دیر ایک خوبصورت وادیوں کا مجموعہ جو مشرق میں سوات ،مغرب-جنوب میں قبائلی علاقہ جات، شمال میں دیر بالا سے لگا ہوا ہے اور جنوب میں مالاکنڈ سے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے 26 ضلعوں میں سے ایک اہم ضلع ہے۔ یہاں کے مناظر دلکش اور خوشگوار ہیں۔ اب و ہوا بالکل تندرست اور پانی بالکل میٹھا اور قدرتی ہے۔ یہاں فصلیں بھی اُگتی ہیں جن میں گندم،جوار یا مکئی ،اور چاول اہم فصلیں ہیں۔ یہاں کے عوام سو فیصد سُنی مسلمان ہیں اور یہاں پر یوسفزئی پشتو لہجہ بولا جاتا ہے۔

لوئر دیر پاکستان کے دیگر شمالی علاقوں کی طرح ایک قدرتی خطہ ہے جو سرسبز وادیوں پہ مشتمل ہے تاہم حکومت پاکستان نے یہاں بھی پاکستان کے دوسرے علاقوں کی طرح، کسی قسم کی سہولیات کی فراہمی یقینی نہیں بنائی ہے جس کی وجہ سے یہاں پہ سیر و تفریح کو فروغ نہیں ملتا۔ پشاور اور دیر کے دیگر آس پاس کے علاقوں سے تو یہاں لوگ سیروتفریح کے لیے آتے ہیں لیکن پاکستان کے دیگر صوبوں اور بین الاقوامی سطح سے آمد و رفت کم ہے جس کو فروغ دینے کہ ضرورت ہے۔ اگر دیر زیریں اور بالا کے لوگوں کو قدرتی گیس کے سہولیات فراہم کی جائیں تو جنگلات کی کٹائی روکی جا سکتی ہے جو حسین نظاروں کیساتھ ساتھ ماحولیات پہ بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔

شماریات ترمیم

  • ضلع کا کُل رقبہ 1583 مربع کلوميٹر ہے۔
  • یہاں في مربع کلومیٹر 570 افراد آباد ہيں۔
  • سال 2004-05ميں ضلع کي آبادی 903000 تھی
  • دیہی آبادی کا بڑا ذریعۂ معاش زراعت ،جنگلات اور ماہی گيری ہے۔
  • کُل قابِل کاشت رقبہ 116910 ہيکٹر ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم