لوز ٹاک (پاکستانی ٹی وی شو)

پاکستانی ٹی وی شو

لوز ٹاک ایک پاکستانی ٹیلی ویژن کامیڈی شو تھا جو پہلی باراے آر وائے ڈیجیٹل پر جون 2002 میں نشر کیا گیا تھا۔ یہ شو ایک سماجی اور سیاسی تبصرہ تھا جس کو مزاحیہ انداز میں عوام تک پہنچایا گیا۔ اسے انور مقصود نے لکھا اور تخلیق کیا تھا۔ طنزیہ مزاحیہ ٹاک شو بی بی سی ورلڈ سروس کے شو ہارڈ ٹاک سے متاثر تھا۔ [1]

نومبر 2019ء میں، شو کا ایک کلپ وائرل ہوا اور اس کی وجہ سے بھارت اور پاکستان میں شو کی مقبولیت میں پھر سے اضافہ ہوا۔ [2]

فارمیٹ

ترمیم

ہر قسط میں انور مقصود کو بطور میزبان اور معین اختر نے بطور مہمان سینکڑوں مختلف شخصیات کی نقالی کی جس میں صدام حسین (قسط 26)، عبد الستار ایدھی (قسط 276)، بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ (قسط 298)، سشما سوراج، جاوید میانداد، ایک ہارمونیم نواز، ایک مسیحی نرس، ایک خواجہ سرا اور اکیلی ماں وغیرہ شامل ہیں۔ [3] بشریٰ انصاری نے بھی کئی اقساط (2، 8، 13، 17، 189) میں اداکاری کی۔

رد عمل

ترمیم

جب یہ پہلی بار نشر ہوا تو یہ شو پاکستان میں بے حد مقبول ہوا تھا۔ [4] اس وقت کے صدر پرویز مشرف نے اس شو کے مداح ہونے کا اعتراف کیا۔ [4]

نومبر 2019ء میں، ایک قسط سے ایک اقتباس جس میں معین اختر نے ایک ہارمونیم نواز کی نقالی کی اور انور مقصود کے ساتھ مزاحیہ باربس کا تبادلہ کیا، جنوبی ایشیا میں وائرل ہوا۔ [5] مختصر کلپ نے ایک مشہور میم ٹیمپلیٹ کی تخلیق کا باعث بنا جس میں معین اختر خود شامل تھے۔ لوز ٹاک کے آفیشل یوٹیوب چینل پر مکمل قسط کو تقریباً 30 ملین مرتبہ دیکھا (مئی 2021 تک) گيا ہے جن میں سے زیادہ تر ناطرین کی تعداد 2019ء کے آخر میں اچانک بڑھی جب بھارت و پاکستان میں یہ وائرل ہوا۔

فروری 2020ء میں، بھارتی فوڈ ڈیلیوری اسٹارٹ اپ زوماٹو نے اپنی ہی مارکیٹنگ مہم کا مذاق اڑانے کے لیے اس انٹرنیٹ میم کا استعمال کیا۔ [6]

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم