مارل یازرلو پیٹرک (پیدائش: 1981ء) ایران کی خاتون موٹر سائیکل سوار، فیشن ڈیزائنر، آرٹسٹ، مارکیٹر، تحریکی اسپیکر اور ہندوستان میں خواتین کے حقوق کی مہم چلانے والی ہے۔

مارل یازارلو
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (فارسی میں: مارال یازرلو)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 18 نومبر 1981ء (43 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران [3]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ تہران [4]
ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فیشن ڈیزائنر [5]،  فن کار [6]،  حقوق نسوان کی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

مارل یازارلو ایران کے شہر کیلر آباد میں پیدا ہوئی۔ اس کی پرورش اور تعلیم ایران میں ہوئی۔ اس نے تہران یونیورسٹی سے بزنس ڈویلپمنٹ (بی بی ڈی) میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 2004ء میں وہ پونے یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) میں ماسٹر ڈگری اور مارکیٹنگ میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے ہندوستان منتقل ہو گئیں۔  

کارپوریٹ کیریئر ترمیم

یازرلو نے اپنے کارپوریٹ کیریئر کا آغاز 2006ء میں ہندوستان میں قائم رئیلٹی کمپنی پنچشیل سے کیا اور مارچ 2017ء تک 11 سال تک ریٹیل اور مارکیٹنگ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

فیشن ڈیزائن اور آرٹ ترمیم

یازرلو نے میلان میں فیشن ڈیزائن کی تعلیم حاصل کی اور 2012ء میں 'ہاؤس آف مارال یازرلو' کا فیشن لیبل شروع کیا۔[8] اس نے پیرس میں ایک شو میں بطور فیشن ڈیزائنر اپنا آغاز کیا اور روم لندن ہندوستان اور دبئی میں اپنے مجموعوں کی نمائش بھی کی۔ یازرلو نے ایران اور ہندوستان میں نمائشوں میں اپنے سیرامک آرٹ اور کینوس پینٹنگز کی بھی نمائش کی ہے۔ اس کا فلیگ شپ اسٹور اور ڈیزائن ورکشاپ پونے ہندوستان میں واقع ہے۔

سائیکلنگ ترمیم

اس کی پہلی موٹر سائیکل ہارلے ڈیوڈسن 48 اور پھر ہارلے نائٹروڈ اسپیشل تھی۔ وہ ہندوستان میں ڈوکاٹی اور بی ایم ڈبلیو جی ایس موٹر سائیکلوں کی مالک ہونے والی پہلی خاتون ہیں، وہ ایچ او جی(ہارلے مالکان گروپ آفیسر (2015ء) اور ڈوکاٹی کلب کی نائب صدر (2016ء) تھیں۔[9] اس نے سواری گروپ 'لیڈیز آف ہارلے' شروع کیا اور وہ پہلی لیڈیز سپر بائیک کلب 'لیڈی رائیڈرز آف انڈیا' کی بانی ہے۔

ذاتی زندگی ترمیم

یازارلو-پیٹرک 2004ء سے ہندوستان کے پونے میں مقیم ہیں۔ ایک پرجوش مسافر، یازارلو-پیٹرک نے دنیا کے 67 ممالک میں بیک پیک کیا ہے۔ اس نے اکتوبر 2017 ءمیں پیرو کے ماچو پیچو میں الیگزینڈر ولیم پیٹرک سے شادی کی جب وہ اپنی سولو ورلڈ بائیکنگ سواری پر تھی۔[10] اپنی سواری کے آخری 6 مہینوں کے دوران وہ حاملہ تھی۔ [11] ان کی بیٹی نفاس الزبتھ پیٹرک نومبر 2018ء میں پیدا ہوئی۔ یازارلوپیٹرک نئی دہلی ہندوستان میں رہتی ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. https://www.shethepeople.tv/shesport/maral-yazarloo-travel-bike-pregnancy/
  2. https://www.youtube.com/watch?v=n85RjAxXRuU&t=6s
  3. https://www.indianwomenblog.org/every-beautiful-picture-i-took-holds-a-struggle-maral-yazarloo-iranian-woman-who-travelled-the-world-on-her-bike/
  4. https://www.cntraveller.in/story/pune-based-woman-biking-solo-across-seven-continents/
  5. https://mumbaimirror.indiatimes.com/others/leisure/a-wild-ride/articleshow/72205011.cms
  6. https://www.journohq.com/blog/maral-yazarloos-ride-to-be-one-world-road-trip/
  7. https://www.bbc.com/news/world-46225037
  8. "A Chat With Maral Yazarloo - FashionForRoyals"۔ fashionforroyals.com (بزبان انگریزی)۔ 12 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2018 
  9. "In high gear"۔ www.telegraphindia.com (بزبان انگریزی)۔ 14 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2018 
  10. "'Ride to be One' Part 7: Peru - Fastbikes india"۔ fastbikesindia.com (بزبان انگریزی)۔ 26 March 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2018 
  11. "Riders You Should Know: Dr. Maral Yazarloo-Pattrick"