مانک کنگرانی

افسانہ نگار، ڈراما نگار

مانک کنگرانی (انگریزی: Manik Kingrani) سندھ پاکستان کے اردو اور سندھی زبان کے ڈراما نگار، افسانہ نگار، شاعر اور صحافی ہیں۔ اس کے اردو اور سندھی ریڈیو اور ٹی وی ڈرامے ریڈیو پاکستان کراچی اور پی ٹی وی کراچی سینٹر سے نشر ہوئے ہیں۔ اس کی کتابیں بھی شایع ہوئی ہیں۔

مانک کنگرانی
فائل:Manik Kingrani's picture.jpg
مانک کنگرانی
پیدائشمانک خان
(1978-03-26) مارچ 26, 1978 (عمر 46 برس)
جوہی، ضلع دادو، پاکستان
قلمی ناممانک کنگرانی
پیشہشاعر، ڈراما نویس، افسانہ نگار
زبانسندھی
نسلبلوچ
شہریتپاکستان کا پرچم پاکستانی
تعلیمایم اے سندھی ادب
مادر علمیسندھ یونیورسٹی
موضوعافسانہ، غزل، نظم
نمایاں کامردی پنا
ستیں آسنان جا فرشتا
اہم اعزازاتپی ٹی ایوارڈ برائے بہترین ڈراما نگار

حالات زندگی

ترمیم

مانک کنگرانی کا پورا نام مانک خان ولد سومار خان کنگرانی ہے۔ یہ ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے گائوں حاجی مانک خان کنگرانی میں 26 مارچ 1978 کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم 1990 میں اپنے گائوں میں حاصل کی۔ 1995 میں مئٹرک کا امتحان جوہی ہائی اسکول سے اور 1997 میں ڈگری کالیج جوہی سے انٹر کا امتحان پاس کیا۔ بی اے آرٹس اور ایم اے سندھی ادب میں ڈگری جامع سندھ سے حاصل کی۔[1]

عملی زندگی اور ادب

ترمیم

مانک نے لکھنے کی ابتدا 1993 سے کی۔ اس کے افسانے اور مضامین[2] کراچی سے شایع ہونے والی سندھی اخبارات روزانہ عوامی آواز، روزانہ جاگو اور روزانہ سندھ سجاگ میں شایع ہوئے۔ اس کے علاوہ اس کے افسانے عبرت مئگزین حودرآباد، نئیں زندگی مئگزین حیدرآباد، سندھی ادبی بورڈ جامشورو کے رسالے سماہی مہران میں بھی شایع ہوئے۔ 1999 میں روزنامہ کاوش حیدرآباد سے صحافت کا آغاز کیا۔ 2003 میں ڈرامے لکھنے کی ابتدا کی۔ اس کے سندھی اور اردو میں ڈرامے ریڈیو پاکستان حیدرآباد اور کراچی سے نشر ہوئے۔ پھر اس نے کے ٹی این چینل میں بطور اسکرپٹ ایڈیٹ ملازمت اختیار کی۔ اس کے سندھی اور اردو میں کئی ٹی وی ڈرامے پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کراچی، کے ٹی این اور سندھ ٹی وی سے ٹیلیکاسٹ ہوئے ہیں اس کے اردو ڈراما سیریل بدلتے موسم اور سندھی ڈراما سیریل ریشمی ڈور مقبول ہوئے۔ اس نے بطور سب ایڑیٹر روزنامہ کاوش کے علاوہ عوامی آواز، روزنامہ امت کراچی، روزنامہ اوصاف کراچی، سندھ ٹی وی اور دوسرے سندھی چئنلوں اور اخباروں میں کام کیا ہے۔[3] [4]

ایوارڈ

ترمیم

مانک کنگرانی کو ادبی اور صحافتی کارکردگی پر کئی ایوارڈز ملے ہیں۔ جس میں بہترین ڈراما نویس پی ٹی وی ریجنل ایوارڈ 2008ء قابل ذکر ہے۔[5]

  • بھگت کبیر جی شاعری، فن و فلسفو (ترجمہ) سندھ بوک کلب نواب شاہ، 2000
  • ردی پنا، افسانے، نئوں نیاپو اکیڈمی کراچی، 2007
  • ستیں آسمان جا فرشتا، افسانے،نئوں نیاپو اکیڈمی کراچی، 2014[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://azizkingrani.wordpress.com/2014/12/18/poets-and-writers/
  2. https://www.pahenjiakhbar.com/%DA%AA%D8%AA%D8%A7%D8%A8-%D9%BE%D9%BF%D8%B1%D9%86-%DB%BE-%D8%B3%D9%86%DA%8C%D9%88-%D9%84%DA%A9%D8%AA-%D9%87%DA%AA-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%D8%B2%D9%88-%D9%85%D8%A7%DA%BB%DA%AA-%DA%AA%D9%86%DA%AF/[مردہ ربط]
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 31 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2020 
  4. http://www.eyenewsnetwork.com/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D8%A6%D8%B1-%D8%B5%D8%AD%D8%A7%D9%81%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%AF-%D9%85%DB%8C%D9%85%D9%86-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DB%81%D8%A7%D8%B1/
  5. http://paktv-evergreen.blogspot.com/2010/12/13th-regional-ptv-awards-karachi-centre.html?m=1
  6. https://www.punjnud.com/authors/manik-kingrani[مردہ ربط]