ماینک اگروال
ماینک انوراگ اگروال (پیدائش: 16 فروری 1991ء) [2] ایک ہندوستانی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے جو دائیں ہاتھ کے ٹاپ آرڈر بلے باز کے طور پر کھیلتا ہے۔ وہ مقامی کرکٹ میں کرناٹک کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے اور انڈین پریمیئر لیگ میں پنجاب کنگز کی کپتانی کرتا ہے۔ اس نے 26 دسمبر 2018ء کو ایم سی جی میں آسٹریلیا کے خلاف ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا۔ [3]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | بنگلور، کرناٹک، بھارت | 16 فروری 1991|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | مونک[1] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 5 فٹ 9 انچ (1.75 میٹر) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | اوپننگ بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 295) | 26 دسمبر 2018 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 12 مارچ 2022 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 230) | 5 فروری 2020 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 29 نومبر 2020 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 16 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2010–تاحال | کرناٹک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011–2013 | رائل چیلنجرز بنگلور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014–2016 | دہلی ڈیئر ڈیولز (اسکواڈ نمبر. 14) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | رائزنگ پونے سپر جائنٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018– | پنجاب کنگز (اسکواڈ نمبر. 16) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2023-تاحال | سن رائزرزحیدرآباد | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 12 مارچ 2022ء |
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ترمیماگروال کی پیدائش 16 فروری 1991ء کو بنگلور میں ہوئی تھی۔ ان کے والد انوراگ اگروال 35 ملین امریکی ڈالر کی ہیلتھ کیئر کمپنی نیچرل ریمیڈیز کے سی ای او ہیں۔ اگروال نے بنگلور کے بشپ کاٹن بوائز اسکول اور جین یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ کے ایل راہول اور کرونا نائر کے ساتھ ساتھی تھے۔ اگروال 2008-09ء میں انڈر 19 کوچ بہار ٹرافی اور 2010ء کے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی سے مشہور ہوئے جس میں وہ ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ [4] انھیں 2010ء میں کرناٹک پریمیئر لیگ میں مین آف دی سیریز بھی قرار دیا گیا تھا [5]
مقامی کرکٹ
ترمیمنومبر 2017ء میں، اس نے اول درجہ کرکٹ میں اپنی پہلی ٹرپل سنچری اسکور کی، جب اس نے 2017-18ء رنجی ٹرافی میں مہاراشٹر کے خلاف کرناٹک کے لیے ناٹ آؤٹ بیٹنگ کرتے ہوئے 304 رنز بنائے۔ یہ ہندوستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بنائی گئی 50ویں ٹرپل سنچری تھی۔ اسی ماہ کے دوران انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک ہزار رنز بنائے۔ وہ 2017–18ء رنجی ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، جنھوں نے ٹورنامنٹ کو 1,160 رنز کے ساتھ ختم کیا۔ [6] جنوری 2018ء میں انھیں کنگز الیون پنجاب نے 2018ء کی آئی پی ایل نیلامی میں خریدا تھا۔ [7] فروری 2018ء میں وہ 2017–18ء وجے ہزارے ٹرافی میں آٹھ میچوں میں 723 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ [8] انھوں نے تمام طرز میں 2,141 رنز بنائے، جو کسی بھی بلے باز کا ہندوستانی گھریلو سیزن میں سب سے زیادہ مجموعہ ہے۔ [9] جون 2018ء میں انھیں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے ذریعہ رانجی ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے مادھوراؤ سندھیا ایوارڈ سے نوازا گیا۔ [10] وہ 2018-19ء وجے ہزارے ٹرافی میں کرناٹک کے لیے سات میچوں میں 251 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ [11] اکتوبر 2018ء میں اسے 2018-19ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا بی کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [12] اگلے مہینے، اسے 2018-19ء رنجی ٹرافی سے پہلے دیکھنے والے آٹھ کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [13] اکتوبر 2019ء میں اسے 2019-20ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا سی کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [14] 27 ستمبر 2020 کو، میانک نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں راجستھان رائلز کے خلاف کنگز الیون پنجاب کے لیے انڈین پریمیئر لیگ کی اپنی پہلی سنچری بنائی۔ [15] انھوں نے میچ میں 50 گیندوں پر 106 رنز بنائے لیکن ہارنے والی ٹیم پر ختم ہوئے۔ [16] انھوں نے آئی پی ایل 2020ء میں کنگز الیون پنجاب کے لیے [17] میچوں میں 38.54 کی اوسط سے کل 424 رنز بنائے۔ اگروال 2 مئی 2021ء کو پنجاب کنگز کے 13 ویں کپتان بنے، جب انھوں نے باقاعدہ کپتان کے ایل راہول کی غیر موجودگی میں دہلی کیپٹلز کے خلاف ٹیم کی کپتانی کی، جن کی اپینڈیسائٹس کی سرجری ہوئی تھی۔ اس نے 99 * رنز بنائے، وہ آئی پی ایل میں ناٹ آؤٹ 99 رنز بنانے والے تیسرے بلے باز بن گئے اور انھیں مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا حالانکہ ٹیم ہارنے والی طرف ختم ہوئی۔ [18] [19] [20] آئی پی ایل 2022ء کے سیزن سے پہلے، مایانک کو پنجاب کنگز نے 12 کروڑ بھارتی روپے (US$1.6 ملین) میں برقرار رکھا۔ 28 فروری 2022ء کو انھیں پنجاب کنگز کا کپتان مقرر کیا گیا اور وہ فرنچائز کے 12ویں کل وقتی کپتان بن گئے۔ [21]
بین الاقوامی کیریئر
ترمیمستمبر 2018ء میں انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں کھیلے۔ [22] دسمبر 2018ء میں انھیں آسٹریلیا کے خلاف ان کی سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا جب پرتھوی شا ٹخنے کی انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہو گئے تھے۔ [23] انھوں نے 26 دسمبر 2018ء کو آسٹریلیا کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں اپنی پہلی اننگز میں چھہتر رنز بنائے۔ [24] آسٹریلیا میں ٹیسٹ ڈیبیو پر کسی ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی کا یہ سب سے زیادہ اسکور تھا، جس نے 1947 میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں دتو پھڈکر کے قائم کردہ 51 رنز کے پچھلے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ [25] انھوں نے چوتھا ٹیسٹ بھی کھیلا اور 195 رنز بنا کر سیریز ختم کی۔ جولائی 2019ء میں انھیں وجے شنکر کی جگہ 2019ء کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جو پیر کی چوٹ کی وجہ سے باقی ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ [26] اکتوبر 2019ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں، اگروال نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ [27] انھوں نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری کو ٹیسٹ میچ میں اپنی پہلی ڈبل سنچری میں تبدیل کیا، اس سے پہلے کہ وہ 23 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 371 گیندوں پر 215 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ [28] جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی دوسری ٹیسٹ سنچری بنانے کے بعد، اگروال جنوبی افریقہ کے خلاف بیک ٹو بیک سنچریاں بنانے والے وریندر سہواگ (2009-10) کے بعد صرف دوسرے ہندوستانی اوپنر بن گئے۔ [29] نومبر 2019 میں میانک اگروال نے بنگلہ دیش کے خلاف اندور میں اپنے صرف آٹھویں ٹیسٹ میچ میں اپنی دوسری ڈبل سنچری بنائی، جس نے آٹھ چھکوں کے ساتھ 330 گیندوں میں 243 کا موجودہ سب سے زیادہ اسکور کیا۔ انھوں نے ڈونلڈ بریڈمین کا ریکارڈ توڑ کر دو ڈبل سنچریاں بنانے والے دوسرے تیز ترین بلے باز بن گئے، انھوں نے یہ کارنامہ 12 اننگز میں کیا۔ [30] اگلے مہینے، انھیں زخمی شیکھر دھون کی جگہ، ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ایک روزہ بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [31] انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کے لیے ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [32] اس نے بھارت کے لیے 5 فروری 2020ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا ODI ڈیبیو کیا [33] اکتوبر 2020 میں، میانک کو آسٹریلیا کے دورے کے لیے T20I، ODI اور ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا۔ [34] 19 دسمبر 2020ء کو آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں انھوں نے ٹیسٹ میچوں میں اپنا 1,000 واں رن بنایا، ٹیسٹ میں 1000 رنز مکمل کرنے والے تیسرے تیز ترین ہندوستانی بلے باز بن گئے۔ [35] میانک اگروال نے 857 رنز بنائے جو افتتاحی ڈبلیو ٹی سی سائیکل میں کسی ہندوستانی بلے باز کے چوتھے سب سے زیادہ رنز تھے لیکن آسٹریلیا میں تین میچوں میں ناکامی کے بعد گل سے اپنی جگہ کھو بیٹھے۔ [36] انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں واپسی کی، دوسرے ٹیسٹ میچ میں انھوں نے پہلی اننگز میں 150 اور دوسری اننگز میں 62 رنز بنائے جس پر انھیں مین آف دی میچ سے نوازا گیا۔ [37] انھوں نے ٹیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف اگلی سیریز کے لیے اپنی جگہ برقرار رکھی کیوں کہ روہت شرما ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے باہر ہو گئے تھے۔ اس سیریز کے دوران، انھوں نے پہلے ٹیسٹ میں اچھی طرح سے تعمیر شدہ ففٹی کے ساتھ اچھی شروعات کی، لیکن اس کے بعد مشکل بلے بازی کے حالات میں خاطر خواہ سکور بنانے کے لیے جدوجہد کی۔ فروری 2022ء میں اگروال کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے کے متبادل کے طور پر تیار کیا گیا تھا کیونکہ کوویڈ اور ذاتی وجوہات کی وجہ سے چند کھلاڑیوں کی عدم دستیابی تھی۔
ذاتی زندگی
ترمیماگروال وپاسنا کی مراقبہ کی تکنیک پر عمل کرتے ہیں، اسے ان کے والد انوراگ اگروال نے متعارف کرایا تھا۔ وہ جوزف مرفی کی کتاب The Power of the Subconscious Mind سے متاثر تھا۔ [38] [39] جنوری 2018ء میں اگروال نے کرناٹک میں انڈین پولیس سروس کے افسر پروین سود کی بیٹی آشیتا سود سے منگنی اور جون 2018ء کو شادی کی۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "KL Rahul reveals the funny nicknames of his Punjab teammates"۔ Red Bull (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اکتوبر 2022
- ↑ Mayank Agarwal, ESPN Cricinfo. Retrieved 2012-02-01.
- ↑ "Mayank Agarwal, India's Test cap No.295., impresses on debut"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2018
- ↑ Most runs for India Under-19s, ICC Under-19 World Cup 2009/10 ESPN Cricinfo.
- ↑ Agarwal century sets up big Davangere win ESPN Cricinfo. Retrieved 2012-01-19.
- ↑ "Ranji Trophy, 2017/18: Most Runs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2018
- ↑ "List of sold and unsold players"۔ ESPN Cricinfo۔ 27 January 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2018
- ↑ "Vijay Hazare Trophy, 2017/18:Most Runs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2018
- ↑ "Agarwal's 90 leads Karnataka to third Vijay Hazare title in five years"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2018
- ↑ "Kohli, Harmanpreet, Mandhana win top BCCI awards"۔ ESPN Cricinfo۔ 7 June 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2018
- ↑ "Vijay Hazare Trophy, 2016/17 - Karnataka: Batting and bowling averages"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اکتوبر 2018
- ↑ "Rahane, Ashwin and Karthik to play Deodhar Trophy"۔ ESPN Cricinfo۔ 18 October 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Eight players to watch out for in Ranji Trophy 2018-19"۔ ESPN Cricinfo۔ 2 November 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2018
- ↑ "Deodhar Trophy 2019: Hanuma Vihari, Parthiv, Shubman to lead; Yashasvi earns call-up"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2019
- ↑ "IPL 2020: Mayank Agarwal Slams Maiden IPL Century as KXIP Score 223-2 vs RR"۔ News18 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "Full Scorecard of Kings XI vs Royals 9th Match 2020 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "IPLT20.com - Indian Premier League Official Website"۔ www.iplt20.com (بزبان انگریزی)۔ 03 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "IPL 2021: Stand-in captain Mayank Agarwal's unbeaten 99 pushes Punjab Kings to 166/6 - Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2021
- ↑ "IPL 2021: Mayank Agarwal outlines whether being a captain changes his batting game"۔ www.sportskeeda.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2021
- ↑ "Agarwal's 99 not enough as Delhi go top"۔ BBC Sport (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2021
- ↑ "Mayank Agarwal appointed Punjab Kings captain"۔ Cricbuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2022
- ↑ "Indian team for Paytm Test series against Windies announced"۔ Board of Control for Cricket in India۔ 29 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2018
- ↑ "Prithvi Shaw ruled out of Australia Test series"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2018
- ↑ "3rd Test, India tour of Australia at Melbourne, Dec 26-30 2018"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2018
- ↑ "Boxing Day Test: Mayank Agarwal misses out on debut hundred but shows nerves of steel at MCG"۔ India Today۔ 26 December 2018
- ↑ "Vijay Shankar out of World Cup with toe injury"۔ ESPN Cricinfo۔ July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2019
- ↑ "India vs South Africa: Mayank Agarwal hits maiden Test hundred"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2019
- ↑ "India vs South Africa: Mayank Agarwal hits Test double hundred in only his 8th innings"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2019
- ↑ Rajarshi Gupta (October 10, 2019)۔ "India vs South Africa: Mayank Agarwal bullies South Africa with 2nd successive hundred"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2019
- ↑ "Mayank Agarwal breaks plethora of records with his second Test double hundred"۔ 16 November 2019
- ↑ "Mayank Agarwal replaces Shikhar Dhawan in India's ODI squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2019
- ↑ "India tour of New Zealand, 2020"۔ Cricbuzz (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "1st ODI (D/N), India tour of New Zealand at Hamilton, Feb 5 2020"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2020
- ↑ "Team India's T20I, ODI and Test squads for Tour of Australia announced"۔ The Board of Control for Cricket in India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2020
- ↑ "Mayank Agarwal Becomes Third-Fastest Indian To Score 1000 Test Runs"۔ indiatimes.com۔ 2020-12-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "Shubman Gill or Mayank Agarwal? Sunil Gavaskar suggests a way to pick India opener for England Tests"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ June 27, 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2021
- ↑ "Full Scorecard of India vs New Zealand 2nd Test 2021/22 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2022
- ↑ "Mayank Agarwal's new approach has fetched him big scores"۔ Cricbuzz.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2019
- ↑ "Mayank Agarwal's Journey To International Debut Has Been An Emotional Roller Coaster"۔ Mensxp.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2019