مجتبیٰ حسین
مجتبیٰ حسین اردو کے ممتاز مزاح نگار تھے۔ 15 جولائی 1936ء کو گلبرگہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ 1956ء میں عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ جوانی سے ہی انھیں طنز و مزاح کی تحریروں کا ذوق تھا جس کی تکمیل کے لیے روزنامہ سیاست سے وابستہ ہو گئے اور وہیں سے ان کے ادبی سفر کا آغاز ہوا۔ 1962ء میں محکمہ اطلاعات میں ملازمت کا آغاز کیا۔ 1972 میں دلی میں گجرال کمیٹی کے ریسرچ شعبہ سے وابستہ ہو گئے۔ دلی میں مختلف محکموں میں ملازمت کے بعد 1992ء میں ریٹائر ہوئے اور بعد ازاں مستقلاً حیدرآباد میں اپنی اصل رہائش گاہ کو لوٹ آئے اور تاوفات ان کا قیام حیدرآباد میں رہا۔
مجتبیٰ حسین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 جولائی 1936ء ریاست حیدرآباد |
وفات | 27 مئی 2020ء (84 سال) حیدر آباد ، بھارت |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ عثمانیہ، حیدرآباد |
پیشہ | مزاح نگار ، سفرنامہ نگار ، کالم نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، ہندی |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
مجتبیٰ حسین ملک میں طنز و مزاح کے پہلے ادیب تھے جن کو مرکزی حکومت نے بحیثیت مزاح نگار بھارت کے چوتھے باوقار سویلین اعزاز پدم شری سے نوازا۔ مجتبیٰ حسین کے مضامین پر مشتمل 22 سے زائد کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ ان کی 7 کتابیں ہندی زبان میں شائع ہوئیں۔ جاپانی اور اڑیہ زبان میں بھی ایک ایک کتاب شائع کی گئی۔ انھیں 10 سے زائد ایوارڈز حاصل ہوئے جن میں غالب ایوارڈ، مخدوم ایوارڈ، کنور مہندر سنگھ بیدی ایوارڈ، جوہر قریشی ایوارڈ اور میر تقی میر ایوارڈ شامل ہیں۔ ان کے طویل خدمات کے اعتراف میں کرناٹک کی گلبرگہ یونیورسٹی نے 2010ء میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا۔
وفات
ترمیمتصنیفات کی فہرست
ترمیمذیل کی فہرست ایک اردو بلاگ سے ماخوذ ہے۔[2]
نمبر شمار | نام کتاب | ناشر | سنہ اشاعت |
---|---|---|---|
1 | تکلف برطرف (مزاحیہ مضامین) | نیشنل بک ڈپو ، حیدرآباد | 1968ء |
2 | قطع کلام (مزاحیہ مضامین) | نیشنل بک ڈپو ، حیدرآباد | 1969ء |
3 | قصہ مختصر (مزاحیہ مضامین) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1972ء |
4 | بہرحال (مزاحیہ مضامین) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1974ء |
5 | آدمی نامہ (خاکے) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1981ء |
6 | بالآخر (مزاحیہ مضامین) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1982ء |
7 | جاپان چلو جاپان چلو (سفرنامہ) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1983ء |
8 | الغرض (مزاحیہ مضامین) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1987ء |
9 | سو ہے وہ بھی آدمی (خاکے) | حسامی بک ڈپو ، حیدرآباد | 1987ء |
10 | چہرہ در چہرہ (خاکے) | مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی | 1993ء |
11 | سفر لخت لخت (سفرنامہ) | حسامی بک ڈپو، حیدرآباد | 1995ء |
12 | آخرکار (مزاحیہ مضامین) | مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی | 1997ء |
13 | ہوئے ہم دوست جس کے (خاکے) | تخلیق کار پبلی کیشنز، نئی دہلی | 1999ء |
14 | میرا کالم (کالموں کا انتخاب) | حسامی بک ڈپو، حیدرآباد | 1999ء |
15 | مجتبیٰ حسین کی بہترین تحریریں-1(مرتبہ: حسن چشتی) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2001ء |
16 | مجتبیٰ حسین کی بہترین تحریریں-2(مرتبہ: حسن چشتی) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2002ء |
17 | مجتبیٰ حسین کے سفرنامے (مرتبہ: حسن چشتی) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2003ء |
18 | مجتبی حسین کے منتخب کالم (مرتبہ: حسن چشتی) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2004ء |
19 | آٌپ کی تعریف (خاکے) (مرتبہ: سید امتیاز الدین) | ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2005ء |
20 | کالم برداشتہ (کالموں کا انتخاب) (مرتبہ: سید امتیاز الدین) | ماڈرن پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2007ء |
21 | مہرباں کیسے کیسے (خاکے) (مرتبہ: سید امتیاز الدین) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2009ء |
22 | امریکا گھاس کاٹ رہا ہے (سفرنامہ اور کالم بارے امریکا) (مرتبہ: احسان اللہ احمد) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2009ء |
23 | اردو کے شہر اردو کے لوگ (رپورتاژ اور شخصی خاکے) (مرتبہ: رحیل صدیقی) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2011ء |
24 | کالم میں انتخاب (منتخب کالم) (مرتبہ: سید امتیاز الدین) | ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی | 2011ء |