ڈاکٹر آصف شاہد پاکستان کے سینئر صحافی، بلاگر اور ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہیں وہ 20سال سے زائد عرصہ سے صحافت سے وابستہ ہیں۔[1] اردو زبان کے مختلف قومی اخبارات سے وابستہ رہنے کے بعد ان دنوں الیکٹرانک میڈیا میں کام کرنے کے ساتھ تجزیہ نگار بھی ہیں۔[2] ان کے اردو اور انگلش بلاگز یکساں مقبول ہیں,[3] آصف شاہد آج کل ڈیجیٹل میڈیا اردو کرانیکل کے مدیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔[4]

ڈاکٹر محمدآصف شاہد

معلومات شخصیت
پیدائشی نام محمدآصف شاہد
پیدائش اکیس اکتوبر 1973
وادی سون، ضلع خوشاب، اسلامی جمہوریہ پاکستان
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ صحافی
کارہائے نمایاں سابق جوائینٹ ایڈیٹر روزنامہ نیا اخبار

ابتدائی زندگی

اکیس اکتوبر ،1973ء کو پنجاب کے ضلع خوشاب کے مردم خیز خطہ وادی سون کے گاؤں میں روایتی طور پر فوج سے وابستہ زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ملک کے مختلف شہروں میں حاصل کی، والدکی فوج سے وابستگی کی بنا پرشہر شہر پڑائو پڑا۔ پھر سرگودھا میں دینی تعلیم کے اعلیٰ ترین مرکز دار العلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ میں جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری کے سایہ عاطفت میں جگہ ملی۔ 8سال یہاں زیر تعلیم رہنے کے ساتھ کالج کی تعلیم مکمل کی۔ جامعہ پنجاب سے گریجویشن کے بعد اسلامیات اور عربی میں ماسٹرز کیا۔ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ میں دوران تعلیم ’شاہین‘ میگزین کی مجلس ادارت میں شامل رہے۔ طلبہ یونین کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور انجمن طلبہ اسلام کے پنجاب میں نمایاں عہدیدار رہے۔ اسی دوران سرگودھا سے ہومیو پیتھی کی بھی تعلیم حاصل کی۔ مختصر عرصہ کے لیے ہومیو پیتھی کی پریکٹس بھی کرتے رہے لیکن صحافت سے لگاؤ کی بنا پر لاہور کا رخ کیا اور 1993ء میں لاہور شہر کے اس وقت کے کامیاب روزنامے ’ اخبار لاہور‘ سے صحافت کا آغاز کیا۔

معاشی سفر

مختلف اخبارات میں بحیثیت سب ایڈیٹر کام کرنے کے بعد روزنامہ خبریں میں نیوز ایڈیٹر اور بعد ازاں اسی گروپ کے دوپہر کے بڑے اور نمایاں روزنامہ ’ نیا اخبار‘ میں جوائنٹ ایڈیٹر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اس دوران افغان اور عراق جنگ کے تناظر میں خطے کی اہم تبدیلیوں واقعات اور پاکستان کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس پر روزنامہ خبریں میں کالم بھی لکھتے رہے۔[5] خبریں گروپ کے ٹی وی چینل ’ چینل5‘ کے مارننگ شومیں اخبارات پر تبصرے اور حالات حاضرہ پر تجزیہ کار کی ذمہ داری بھی نبھائی۔ خبریں گروپ سے علیحدگی کے بعدروزنامہ جراٗت سے وابستگی اختیار کی جہاں ادارتی صفحہ کے لیے تراجم کے ساتھ کالم نگار کی حیثیت سے کام کیا اور پھر نیوز ایڈیٹر کی ذمہ داری ملی۔ اس کے بعد روزنامہ نئی بات میں نیوز ایڈیٹر رہے۔ ان دنوں ٹی وی چینل 92 نیوز میں ہیڈ آف کونٹینٹ کی ذمہ داری نبھانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ڈیسک کے سربراہ بھی ہیں۔ 92 نیوز پر افغان امور اور طالبان کے حوالے سے کئی خبریں بریک کیں اور مستقبل کے حوالے سے کئی تجزیئے بھی پیش کیے۔[6] اس کے ساتھ وہ اپنے اردو اور انگریزی بلاگز بھی تسلسل کے ساتھ اپ ڈیٹ کرتے ہیں جن میں ملکی و بین الاقوامی خبروں کے ساتھ تجزیئے اور کالم بھی شائع کرتے ہیں۔

حوالہ جات

  1. "پاکستانی اخبارات (Pakistani Newspapers)" (انگریزی میں). آسٹریلیا. ,. http://www.onlinenewspapers.com/pakistan.htm۔ اخذ کردہ بتاریخ 12دسمبر2016. 
  2. "طالبان، آئی ایس آئی اور پاکستان کا مستقبل(Taliban, ISI and future of Pakistan)". لاہور. ,. http://sachiidosti.com/forum/showthread.php/37526-Taliban-Or-Pakistan-Ka-Mustaqbil-By-Dr-Asif-Shahid۔ اخذ کردہ بتاریخ 12دسمبر2016. 
  3. https://www.dawnnews.tv/authors/2299/asif-shahid
  4. https://urduchronicle.com/author/asifeditor/
  5. "Dr Asif Shahid"۔ pakistanijournalists.blogspot.com 
  6. ۔ 92newshd.tv  مفقود أو فارغ |title= (معاونت);

بیرونی روابط