محمد اسلام

اردو زبان کے مزاح نگار، صحافی اور کالم نگار

محمد اسلام (پیدائش: 4 جنوری 1961ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور مزاح نگار، روزنامہ جنگ سے وابستہ صحافی اور فکاہیہ کالم نگار ہیں۔

محمد اسلام

معلومات شخصیت
پیدائش 4 جنوری 1961ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیکب لائنز ،  کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن کراچی پریس کلب ،  آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مزاح نگار ،  صحافی ،  کالم نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

محمد اسلام کے آبا و اجداد کا تعلق دہلی سے تھا، جو سولہویں صدی عیسوی میں خطہ عرب سے ہندوستان آ کر آباد ہوئے تھے۔ان کے دادا محمد یامین شیخ کہلاتے تھے، وہ تقسیم ہند کے بعد خاندان سمیت پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں رہائش اختیار کی۔محمد اسلام کے والد کا نام عبد القیوم ہے جو بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں۔ محمد اسلام کی والدہ کا نام اقبال خانم ہے جو داغ کے شاگرد فدا خالدی دہلوی کی دختر ہیں۔ محمد اسلام 4 جنوری 1961ء کو جیکب لائن، کراچی، پاکستان میں پیدا ہوئے۔[1]

محمد اسلام نے بلدیہ بوائز سیکنڈری اسکول بابر مارکیٹ کراچی سے 1977ء میں میٹرک پاس کیا۔ انٹرمیڈیٹ کا امتحان علامہ اقبال کالج ایئر پورٹ سے پاس کیا۔ جامعہ کراچی سے 1981ء میں گریجویشن اور 1984ء میں پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کی سند حاصل کی۔[2] ایم اے کی تعلیم سے فراغت کے بعد انھوں نے ایل ایل بی کی سند حاصل کی۔انھوں نے کم و بیش دو سال قانون کی پریکٹس بھی کی لیکن اس شعبے کو مزاج کے مطابق نہ پاسکے، اس لیے قانون کے پیشے کو خیرباد کہہ کر صحافت کے پیشہ اختیار کیا۔ وہ روزنامہ جنگ سے 1985ء سے وابستہ ہیں۔ اخبار کے مختلف شعبوں میں کام کر چکے ہیں۔ محمد اسلام نے دورانِ طالب علمی معلومات عامہ کے پروگراموں میں بھی شرکت کی۔برین آف 82 کا ایوارڈ بھی حاصل کی۔ پاکستان ٹیلی وژن کے پروگرام نیلام گھر میں کالج کی نمائندگی کی اور انعام جیتا۔ ریڈیو پاکستان کے پروگرام ذہانت شرط ہے اور بزمِ طلبہ میں شرکت کی۔ محمد اسلام پاکستان کوئز سوسائٹی انٹرنیشنل کے بھی ممبر ہیں۔[3] اپریل 1995ء میں محمد اسلام کی شادی دردانہ خورشید سے ہوئی، جن سے محمد اسلام دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔

صحافتی خدمات

ترمیم

محمد اسلام کہنہ مشق صحافی ہیں۔ وہ 1985ء سے روزنامہ جنگ سے وابستہ ہیں۔ روزنامہ جنگ میں ملازمت کی ابتدا جنگ فورم کی۔ چند ماہ جنگ ریفرنس لائبریری میں بھی کام کیا۔ سٹی ڈیسک، بین الاقوامی صفحہ سمیت لاتعداد شعبوں میں کام کر چکے ہیں۔ بین القوامی صفحہ کے انچارج بھی رہے۔ اس صفحہ پر انھوں نے لاتعداد مضامین کو اردو میں ترجمہ کیا۔[4] آج کل ایڈیٹر (کارسپاڈنس) نمائندگان کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے فیچر بھی لکھے، فکاہیہ کالم بھی لکھتے ہیں۔ وہ کم و بیش چار سال جیو اسپورٹس چینل کے پروگرام جیلٹ ورلڈ اسپورٹس کے اسکرپٹ رائٹر بھی رہے۔[5] 1987ءسے 1994ء تک جنگ پبلی کیشنز ایمپلائز یونین کراچی کے صدر بھی رہے، جہاں انھوں نے ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اور صحافیوں کے لیے جدید سہولیات کے حصول کے لیے کام کیا۔ کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی کے ارکان بھی رہے۔[6]

تصانیف

ترمیم
  • المیہ بوسنیا ہرزیگوینا
  • چارلیمنٹ ہائوس (1997ء)
  • عین غین (2015ء)
  • مزاحِ صغیرہ و کبیرہ (2017ء)
  • یوٹرن کریسی (2019ء)[7]
  • شرگوشیاں (2020ء)[8]


محمد اسلام کے فن و شخصیات پر شائع شدہ کتب و تحقیقی مقالات

ترمیم

ہم عصر ادیبوں کی رائے

ترمیم
محمد اسلام کا مزاح محض مزاح نہیں ہے ان کی تحریروں میں مقصدیت اور قلم میں تلوار کی کاٹ ہے۔ انہوں نے معاشرے کی دکھتی رگوں پر ہاتھ رکھا ہے۔[9]ڈاکٹر شکیل الرحمان فاروقی

حوالہ جات

ترمیم
  1. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار (مقالہ برائے ایم فل اردو)، مقالہ نگار: شاہد فرید، نگران: پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، سیشن 2018ء - 2018ء، ص 1
  2. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار، ص 2
  3. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار، ص 3
  4. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار، ص 14
  5. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار، ص 16
  6. محمد اسلام بہ حیثیت مزاح نگار، ص 17
  7. ڈاکٹر قمر عباس (14 جولائی 2019ء)۔ "یُو ٹرن کریسی (طنز و مزاح کے مضامین اور خاکے)"۔ روزنامہ جنگ کراچی 
  8. ڈاکٹر قمر عباس (18 اکتوبر 2020ء)۔ "طنز و مزاح کی کہانیاں شرگوشیاں"۔ روزنامہ جنگ کراچی 
  9. "محمد اسلام نے طنز و مزاح کے میدان میں تحرک کوپیدا کیا"۔ روزنامہ نوائے وقت۔ 1 مارچ 2021ء