محمد افتخار کھوکھر

پاکستانی پروفیسر، مصنف اور صحافی

ڈاکٹر، محمد افتخار کھوکھر (17 دسمبر 1952ء) ایک پاکستانی پروفیسر، محقق، مصنف اور مدیر ہیں۔ انھوں نے پاکستان میں بچوں کے ادب کے فروغ کے لیے دعوہ اکیڈمی کے تحت قابل ذکر کام کیا ہے۔

محمد افتخار کھوکھر
معلومات شخصیت
پیدائش 17 دسمبر 1952ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایبٹ آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
والد محمد رمضان
عملی زندگی
تعلیمی اسناد ایم اے صحافت  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بچوں کے مصنف،  پروفیسر،  صحافی،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

والدین ترمیم

افتخار کھوکھر کے ننھیال کا تعلق تحصیل پسرور ڈسکہ کے راستے میں گاؤں کالاچک سے تھا، جبکہ ددھیال کا تعلق ضلع سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے قصبہ کلاس والہ سے تھا۔ والدہ کا نام سکینہ بی بی ہے، جب کہ ان کے والد محمد رمضان (متوفی 1993ء)جو فوج میں نائب صوبیدار کی حیثیت سے ملازم تھے۔

تعلیم ترمیم

افتخار کھوکھر کو سب سے پہلے ابتدائی دینی تعلیم دی گئی جس کا آغاز پانچ برس کی عمر میں ہوا۔جب کہ ابتدائی تعلیم کا آغاز پانچ سال کی عمر میں گورنمنٹ پرائمری اسکول کلاس والہ سے ہوا۔پرائمری کا امتحان پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ اسلامیہ ہائی اسکول کلاس والہ میں داخلہ حاصل کیا۔جہاں چھٹی سے دسویں جماعت تک تعلیم دی جاتی تھی۔ 1969ء میں میٹرک کا امتحان فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا۔ میٹرک کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد انٹرکالج پسرور میں داخلہ لے لیا۔ سائنس مضامین میں دل چسپی کافی کم ہو چکی تھی اس لیے شہریت، معاشیات اور اسلامیات کے مضامین کا انتخاب کیا۔ ادبی سرگرمیوں کی وجہ سے پڑھائی کی طرف توجہ کم ہونے کی وجہ سے 1971ء میں ایف کا امتحان پاس تو کر لیا مگر اس میں فرسٹ ڈویژن حاصل نہ کر سکے۔ 1979ء میں کراچی میں رسالہ ہمقدم کی ادارت کے دوران میں جامعہ کراچی سے بی اے میں داخلہ لے لیا۔ 1982ء میں واپس لاہور منتقل ہوئے تو جامعہ پنجاب سے 1985ء ایم اے صحافت میں مکمل کیا۔

غیر نصابی سرگرمیاں ترمیم

افتخار کھوکھر ایک ذہین طالب علم تو تھے ہی ساتھ ہی وہ کھیل کے بھی شوقین تھے۔ ان کی اچھی صحت کا راز بھی کھیلوں میں حصہ لینا ہی تھا۔ان کے پسندیدہ کھیل میں ہاکی شامل تھا۔ ہائی اسکول میں داخلہ کے بعد ہاکی کھیلنا شروع کی۔اسکول کی ٹیم عام طور پر ضلعی سطح تک کھیلتی تھی۔ ہاکی ٹیم میں رائٹ فل بیک کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ زمانہ طالب علمی میں مطالعہ کا شوق رہا۔ مختلف رسائل اور اخبار کا مطالعہ باقاعدگی سے کرتے تھے۔

اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت ترمیم

1974ء میں طلبہ کی ملک گیر تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کر لی۔علمی و ادبی ذوق کی وجہ سے اسلامی جمعیت طلبہ کی دیگر سرگرمیوں کے ساتھ جون 1975ء کو کلاس والہ سے چند صفحات پر مشتمل ماہنامہ پیغام کا آغاز کیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اورمصروفیت کے باعث محمد افتخار کھوکھر کی پڑھائی کی طرف خاص توجہ نہ رہی۔ رسالہ پیغام کلاس والہ سے لاہور منتقل ہو چکا تھا۔ اس کے مدیر کے فرائض 1979ء تک انجام دیتے رہے اور 1979ء میں رسالہ ہمقدم کی ادارت سونپ دی گئی۔ اُن دنوں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کا مرکزی دفتر کراچی میں تھا۔ اس لیے مرکزی نظم کی ہدایت پر 1979ء میں رسالہ ہمقدم کے مدیر کے فرائض سر انجام دینے کے لیے کراچی جانا پڑا۔ وہاں تعلیم کا سلسلہ بھی دوبارہ شروع کیا، اکتوبر 1979ء میں جب جمعیت کا مرکزی دفتر لاہور منتقل ہوا تو محمد افتخار کھوکھر بھی واپس لاہور آ گئے۔ 1982ء میں ادارہ مطبوعات طلبہ کے سربراہ کی ذمہ داری ان کے سپرد کی گئی۔


حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم