محمد بخش سمیجو
محمد بخش سمیجو (انگريزی:Muhammad Bux Samejo) (پيدائش: 5 فروری 1946ء - وفات: 13 ستمبر 2004ء) برطانوی ہندوستان میں پیدا ہونے والے پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے مشہور ہدايتکار اور پروڈیوسر تھے۔ ان کی پيشکش میں کئی سندھی زبان اور اردو میں ڈرامے پاکستان ٹيليويژن کراچی سینٹر سے نشر ہوئے اور عوام میں مقبول ہوئے۔[1]
محمد بخش سمیجو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 فروری 1946ء تحصیل میہڑ ، ضلع دادو ، سندھ ، برطانوی ہند |
وفات | 13 دسمبر 2004ء (58 سال) کراچی ، پاکستان |
وجہ وفات | دورۂ قلب |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ سندھ |
تعلیمی اسناد | ایم اے سیاسیات |
پیشہ | ٹی وی پروڈیوسر |
ملازمت | پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک |
اعزازات | |
پی ٹی وی اعزاز |
|
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممحمد بخش سمیجو کا اصل نام بشیر احمد احمد تھا مگر اسکول رکارڈ میں محمد بخش درج کیا گیا۔ سمیجو 5 فروری 1946ء کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کے گائوں بٹ سرائی میں فقیر محمد سمیجو کے گھر میں پیدا ہوئے۔ سمیجو کے والد پولیس آفیسر تھے۔ سمیجو کا خاندان بعد میں دادو شہر میں رہائش پزیر ہوا۔[2]
تعلیم
ترمیمسمیجو نے پرائمری سے بی اے تک میہڑ اور دادو میں تعلیم حاصل کی۔ 1964ء میں ایم اے سیاسیات کا امتحان سندھ یونیورسٹی سے پاس کیا۔ اس کے علاوہ ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کی۔
عملی زندگی
ترمیمسمیجو پہلے 1972ء میں سیکنڈری اسکول ٹیچر مقرر ہوئے۔بعد میں 1975ء میں پی ٹی وی کراچی سینٹر میں اسسٹنٹ پروڈیوسر مقرر ہوئے اور بطور سینیئر پروڈیوسر بنے۔ سمیجو نے اردو اور سندھی زبان میں کئی مشہور ڑرامے پیش کیے۔ انھوں نے کیے نئے اداکار اور ڈراما نگار متعارف کرائے۔ ڈراما نگاروں میں کیہر شوکت، رزاق مہر، عزیز کنگرانی قابل ذکر ہیں۔سمیجو کو خدمات کے اعتراف میں کئی ایوارڈ بھی ملے۔1996ء میں جرمنی میں ٹریننگ پر گئے اور اچھی کارکردگی پر انھیں سرٹیفیکیٹ ملے۔[3]
وفات
ترمیممحمد بخش سمیجو 13 ستمبر 2004ء کو لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی میں حرکت قلب بند ہونے سبب انتقال کر گئے۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 20 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2020
- ↑ http://www.encyclopediasindhiana.org/article.php?Dflt=%D8%B3%D9%85%D9%8A%D8%AC%D9%88%20%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF%20%D8%A8%D8%AE%D8%B4
- ↑ http://www.sindhiadabiboard.org/catalogue/history/Book75/Book_page24.html
- ↑ ۔https://m.facebook.com/pg/sindhfankar/posts/