محمد عابد سندی انصاریؒ (عربی: محمد عابد السندي الأنصاري) ایک حنفی فقیہ (فقیہ)، ماہر حدیث (محدث)، قاضی اور شہر میں اپنے وقت کے علما کے شیخ تھے۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں مدینہ میں جب تھے۔ [1] ان کا سلسلہ نسب ابو ایوب الانصاری تک پہنچتا ہے۔ [2]

محمَّد عابِد السِّنْدي
(عربی میں: محمد عابد بن أحمد بن علي بن يعقوب السندي الأنصاري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
اصل نام محمد عابد بن أحمد بن علي بن يعقوب السندي الأنصاري
تاریخ پیدائش سنہ 1776ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1841ء (64–65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ حنفی
عملی زندگی
استاد
نمایاں شاگرد
پیشہ الفقه، التصوف، الطب، النحو، علم التفسير، علم الحديث
شعبۂ عمل تصوف ،  علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں
  • منحة الباري في جمع روايات صحيح البخاري
  • المواهب اللطيفة في شرح مسند الإمام أبي حنيفة
  • طوالع الأنوار على شرح الدر المختار
  • الصارم المسلول على من أنكر التسمية بعبد النبي وعبد الرسول
  • رسالة في ثبوت كرامات الأولياء وجواز التقبيل
  • رسالة في جواز الاستغاثة والتوسل وصدور الخوارق من الأولياء المقبورين
  • تحفة المؤمنين في الطب
متاثر
تحریک سلسلہ نقشبندیہ   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

آپ نے نقشبندی صوفی راستے پر عمل کیا۔ [3] اانہیں زبید کا قاضی مقرر کیا گیا تھا۔1232ء ہجری میں آپ کو مصر کے حکمران محمد علی پاشا نے مدینہ کے علما کا رہنما مقرر کیا تھا۔آپ کے دادا مشرق وسطیٰ ہجرت کر گئے تھے اور وہ شیخ الاسلام کے نام سے جانے جاتے تھے۔ [4]

محمد عابد بن احمد علی بن محمد مراد یعقوب الحافظ بن محمد بن عبد الرحمن، السندی الانصاری الخزرجی المدنی الحنفی نقشبندی ۔

زندگی

ترمیم

آپ 1190ھ/1776ء میں حیدرآباد کے شمال میں سندھ کے کنارے واقع ایک گاؤں سہون میں پیدا ہوئے۔زبید میں تعلیم حاصل کی، اس نے صنعاء کے اس وقت کے وزیر کی بیٹی سے شادی کی اور امام یمان نے اسے مصر میں اپنا سفیر مقرر کیا۔اس کے بعد انھوں نے اپنے آبائی وطن میں قیام کیا جہاں کچھ عرصہ قیام کے بعد وہ حجاز روانہ ہوئے اور مصری حکومت نے انھیں مدینہ کے 'علما' کا سربراہ مقرر کیا تھا۔آپ کی وفات المدینہ میں ہوئی اور ربیع اول (ربیع الاول) 1257ھ/ اپریل 1841ء کو البقیع میں دفن ہوئے۔ [5] [6]

کتابیں

ترمیم

ان کے پاس بہت سے کام ہیں جن میں شامل ہیں: [7]

  • المواہب اللطیفہ عالی مسند الامام ابی حنیفہ ( عربی: المواهب اللطيفة على مسند الإمام أبي حنيفة
  • تولی الانوار علی الدر المختار ( عربی: طوالع الأنوار على الدر المختار ) الدر المختار پر السندی کی تالیف، جو الحسکفی (متوفی 1088/1677) کی تفسیر تنویر الابصار و جامع البحار از التیمرتشی (متوفی 1004) ہے۔ /1595)۔
  • شرح تیسیر الوصول ( عربی: شرح تيسير الوصول ) از ابن دیبا الشیبانی (متوفی 944/1537)؛ وہ 1600 سے زائد احادیث کی تفسیر لکھتے ہیں۔
  • شرح بلوغ المرام ( عربی: شرح بلوغ المرام ) از ابن حجر العسقلانی ۔
  • ترتیب مسند الامام الشافعی ( عربی: ترتيب مسند الإمام الشافعي‏
  • التوسل و احکامو و انواع ( عربی: التوسل وأحكامه وأنواعه‏[8]

مزید دیکھو

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Muhammad Isḥāq, Professor of Islamic Studies (1955)۔ India's Contribution to the Study of Hadith Literature۔ University of Dacca۔ ص 242۔ ISBN:9789840690169
  2. "مجموع إجازات ورسائل الإمام محمد عابد السندي"۔ raffy.me
  3. "أعلام التصوف .. الشيخ العارف محمد سعيد الكحيل الحمصي"۔ Athabat Network
  4. "Al-Badr al-Tali' bi-Mahasin man ba'd al-Qarn al-Sabi' by al-Shawkani"۔ al-maktaba.org
  5. "Abjad al-'Ulum by Siddiq Hasan Khan al-Qanauji"۔ Noor Digital Library
  6. Muhammad Isḥāq, Professor of Islamic Studies (1955)۔ India's Contribution to the Study of Hadith Literature۔ University of Dacca۔ ص 242۔ ISBN:9789840690169
  7. "Al-Mawahib al-Latifah Sharh Musnad al-Imam Abi Hanifah"۔ Looh Press; Islamic & African Studies۔ مورخہ 2020-07-16 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-10
  8. "A Short Biography of Muhammad 'Abid al-Sindi"۔ elwahabiya.com