محمد عیاد صوبہ پنجاب کے دار الحکومت لاہور کا دو ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں رکھنے والا بائیس ماہ کا بچہ ہے، چھوٹی سی عمر میں عیاد بھارتی اور پاکستانی اداروں کی جانب سے منعقدہ مقابلوں میں کئی ایوارڈ اور اسناد اپنے نام کر چکا ہے۔

بھارتی ریاست تمل ناڈو کے ایک ادارے فیوچر کالامز بک آف ریکارڈز کے چند ماہ پہلے منعقدہ ایک آن لائن ویڈیو مقابلے میں نمایاں کارکردگی پر عیاد کو اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا گیا اور باقاعدہ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا۔ اسی طرح پاکستان بک آف ریکارڈ نے انھیں ' فخر پاکستان ' کا لقب دیا۔[1]

عیاد کا جو پہلا ایوارڈ تھا، اس میں اس نے تین منٹ میں 283 چیزیں شناخت کیں۔ محض اٹھارہ ماہ کی عمر میں ہی اس نے کورونا وبا کے دوران ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ہائی رینج بک آف ورلڈ ریکارڈز میں تعریفی سند حاصل کی۔ ان مقابلوں میں برطانیہ ، بھارت ، ویتنام ، بھوٹان ، نیپال ، ملایشیا اور سنگاپور سمیت کئی ممالک کے دو سو پانچ بچوں نے شرکت کی تھی[2]

عیاد کیمیکلز سے لاوا اور قوس قزح تیار کرنے کی مہارت رکھتا ہے

اس کے علاوہ وہ انسانی جسم کے مختلف حصوں اور رنگوں کے نام عربی زبان میں بآسانی بتا سکتا ہے، جبکہ وہ کئی ممالک کے پرچموں کو پہچان لیتا ہے[3]

وہ بیسیوں چرند پرند کو پہچانتا اور ان کے نام بتا دیتا ہے اور ارتقائی عمل کے بارے میں بھی معلومات رکھتا ہے

یہ پہلا بچہ ہے جس کے پاس 17 ریکارڈ اور دو اعزازی ڈاکٹریٹ ڈگریاں ہیں۔ عیاد والدہ نے بتایا کہ جب عیاد کی عمر صرف تین دن تھی، تب ہی اس کے حرکات و سکنات سے ہمیں اس کی صلاحیتوں کا ابتدائی اندازہ ہو گیا تھا، جب کہ ڈاکٹروں نے بھی ان انڈیکیشنز کی تصدیق کی تھی.

حوالہ جات

ترمیم

سانچہ:پاکستانی بچے

  1. "فخر پاکستان" 
  2. "مقابلے ایوارڈز" 
  3. "حافظہ"