محمود دیوبندی

مسلمان عالم

محمود دیوبندی (معروف بہ ملا محمود) (متوفی: 1886ء) ایک بھارتی مسلمان عالم تھے جو دار العلوم دیوبند کے پہلے استاذ مقرر ہوئے۔[1] ان کے سب سے ممتاز شاگرد محمود حسن دیوبندی ہیں۔[2]

ملا

محمود دیوبندی
ذاتی
وفات1886
مدفندیوبند
مذہباسلام
فرقہسنی اسلام
فقہی مسلکحنفی
وجہ شہرتدارالعلوم دیوبند کے پہلے استاد
مرتبہ

سوانح ترمیم

ملا محمود دار العلوم دیوبند کے بانی، محمد قاسم نانوتوی کے ساتھی تھے۔ انھوں نے شاہ عبد الغنی سے حدیث پڑھی۔[3] 1866 میں جب دار العلوم دیوبند قائم ہوا تو وہ وہاں بطور استاد مقرر ہوئے۔[4] انھوں نے دار العلوم دیوبند میں بیس سال تک درس و تدریس کے فرائض انجام دیے؛ یہاں تک کہ سنہ 1886ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔[5] اور دیوبند ہی میں مدفون ہیں۔[3]

ان کے شاگردوں میں محمود حسن دیوبندی، اشرف علی تھانوی[6][5] اور عزیز الرحمن عثمانی شامل ہیں۔[7]

حوالہ جات ترمیم

  1. ڈیوڈ ایمینول سنگھ، The Independent Madrasas of India: Dar al-'Ulum, Deoband and Nadvat al-'Ulama, Lucknow (PDF)، آکسفرڈ سینٹر فار مشن اسٹڈیز، 24 نومبر 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2020 
  2. Barbara Metcalf (1978)۔ "The Madrasa at Deoband: A Model for Religious Education in Modern India"۔ Modern Asian Studies۔ 12 (1): 111–134۔ JSTOR 311825۔ doi:10.1017/S0026749X00008179 
  3. ^ ا ب اسیر ادروی۔ تذکرہ مشاہیرِ ہند: کاروانِ رفتہ (بزبان Urdu) (دوسرا ، اپریل 2016 ایڈیشن)۔ دیوبند: دار المؤلفین۔ صفحہ: 229 
  4. سید محبوب رضوی۔ تاریخ دار العلوم دیوبند۔ 1 (1992 ایڈیشن)۔ دیوبند: دار العلوم دیوبند۔ صفحہ: 155 
  5. ^ ا ب اسیر ادروی۔ حضرت شیخ الہند: حیات اور کارنامے [Shaykhul Hind: Life and Works] (اپریل 2012ء ایڈیشن)۔ دار العلوم دیوبند: شیخ الہند اکیڈمی۔ صفحہ: 39 
  6. شاہد پرویز (1999)۔ "محمود حسن (18S1-1920)"۔ The Deoband movement till 1920 the ideological and institutional dimensions (PhD)۔ شعبۂ تاریخ ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔ صفحہ: 111۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2020 
  7. عاشق الہیٰ بلند شہری۔ "عظیم عالم ، ملا محمود دیوبندی"۔ الاناقید الغالية من الاسانید العالیة (بزبان عربی)۔ کراچی: مکتبہ شیخ۔ صفحہ: 41