مزاری قبیلہ بلوچوں کا ایک بڑا قبیلہ ہے۔ مزاری بلوچی لفظ مزار سے ماخوذ ہے جس کا مطلب بلوچی زبان میں "شیر" ہے۔ روجھان مزاری، پنجاب کے ضلع راجن پور کا ایک قصبہ جو بلوچستان، سندھ اور پنجاب کی بین الصوبائی سرحدوں کے قریب واقع ہے، مزاری قبیلے کا گڑھ ہے۔ اس میں مختلف شاخیں پائی جاتی ہیں اس قبیلے کی سرداری بالاچانی قبیلے کے پاس ہےاس کے بعد ایک قبیلہ ہے جس کے راج میں سات مزاری قومیں آتی ہیں اور وہ قبیلہ سیلاتانی ہے، اس میں دیگر شاخیں درج ذیل ہیں بالاچانی ، لہلانی ، دولانی ، جورکہانی ، سنجرانی ، ڈیہوانی ، گہلانی ، سرگانی ، سوڈوانی(زونوانی ، چار بھائی غریب نواز ، غلام رسول ، ساون ، گامن زنو کی اولاد ہیں اس لیے اس کی ایک شاخ کو زنونی بھی کہا جاتا ہے) ، عمرانی ، کیٹاری ، لاٹھاڑی ،گلرانی، مسیدانی، بنگیانی اور دیگر 170 سے زائد شاخیں ہیں۔

سرداران ( بلخ شیر مزاری ، عاطف خان مزاری ، دوست محمد خان مزاری ، دیگر)

یہ قبیلہ پنجاب کے علاقے رحیم یار خان، صادق آباد، بھونگ،احمد ہور لمہ، چوک سویترا، بھونگ کے آگے سارے کچے کے علاقے، روجھان مزاری، راجن پور، علی پور، عمر کوٹ، ڈیرہ غازی خان وغیرہ میں کثیر تعداد میں موجود ہیں۔ اس قبیلے کا وجود ہوت + رند قبیلوں سے ہوا اس کا ماخذ یہ دو قبیلے ہیں۔ مغلوں کے دور میں جب ہمایوں نے خطی خان سے خوش ہو کر بلوچوں کو پنجاب اور سندھ کی زمینیں دی تو جن قبائل نے ہجرت کی ان میں مزاری بھی شامل تھے یہ پہلے کشمور آئے پھر آہستہ آہستہ پورے پنجاب میں پھیل گئے۔ ان کی اکثریت کچے کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔

علاقے

ترمیم

شخصیات

ترمیم
  • بلخ شیر مزاری

حوالہ جات

ترمیم