مقدر کا سکندر

1984 کی پاکستانی فلم

مقدر کا سکندر (انگریزی: Muqaddar Ka Sikandar) اردو زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ اس فلم كو 23 مارچ، 1984ء كو پاکستان میں ریلیز ہوئى۔ پاکستانی اس فلم کا کریکٹر ایکشن اور میوزکل فلموں کے بارے میں فلم کی تکمیل کی گی ہیں۔ یہ فلم باکس آفس میں اوسط ثابت ہوئی تھی یہ فلم کراچی سرکٹ میں سلور جوبلی ہفتے 4 / 31 ہفتے تک کامیاب نمائش ہوئی تھی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر اقبال کشمیری تھے۔ پروڈیوسر سلیم اشرفی تھے۔ کہانی شیخ اقبال نے لکھی تھی۔ اس میں محمد علی، سلطان راہی، ممتاز، منور سعید اور ریحان وغیرہ تھے[1]فلم کی موسیقی واجد علی ناشاد نے ترتیب دی، فلم کے نغمات تسلیم فضلی اور سعید گیلانی نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل ایم سعید انھوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور ناہید اختر، مہناز بیگم، شمسہ کنول نے گیت گائے۔

مقدر کا سکندر
انگریزیAlexander the Great
ہدایت کاراقبال کشمیری
پروڈیوسرسلیم اشرفی
تحریرراشد ساجد
منظر نویسجعفر عرش
کہانیشیخ اقبال
ماخوذ ازپیسہ
ستارے
راوی‏محمد اسماعیل (مرحوم)
موسیقیواجد ناشاد
سنیماگرافیغنی احمد
ایڈیٹرسلیم احمد راشد
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کارفیمس ویڈیو
تاریخ نمائش
دورانیہ
2:23:45 دقیقہ
ملک پاکستان
زباناردو

کہانی ترمیم

پیسہ، پیسہ، پیسہ، انسان کی خواہش پیسہ۔ ہر گھر کی ضرورت پیسہ۔ پیسے کی ہوس میں انسان شیطان بن جاتا ہے۔ اور انسان جب شیطان بن جائے تو ایک کہانی جنم لیتی ہے۔ مقدر کا سکندر کی کہانی پیسے کی بنیاد پر رکھی گئی ہے۔ جس کا ہر کردار پیسے کے پیچھے بھاگتا ہے۔ جب پیسہ اس کہانی کے ایک بُھوکے ننگے اور لاوارث کردار سکندر کے پیچھے بھاگتا ہے۔ سکندر جب مقدر کا سکندر بن جاتا ہے۔ تو کہانی ختم ہو جاتی ہے۔

کاسٹ ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. عاشق علی حجرہ شاہ مقیم (15 جون 2022ء)۔ "«مقدر کا سکندر کے فلمی کریڈٹ (اردو - 1984) ڈاؤن لوڈ کریں»"۔ یوٹیوب۔ فاموس ویڈیو اوریجنل۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2022 

بیرونی روابط ترمیم